چترال ،طوفانی بارش کے بعد سیلاب نے تباہی مچادی، وادی کیلاش کے زمینی راستے بند، کیلاش لڑکی پر اسرار طور پر جاں بحق

پیر 5 اگست 2013 19:45

چترال(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔5اگست۔ 2013ء) چترال میں طوفانی بارش کے بعد پہاڑی نالیوں میں طغیانی نے تباہی مچادی۔ وادی بمبوریت کے پہلواناندہ، انیش اور بالائی بمبوریت میں کھڑی فصل تباہ ۔ اسی طرح بمبوریت میں چودہ سالہ کیلاش لڑکی جمرانہ پر اسرار طورپر گھر میں مردہ پائی گئی جمرانہ دختر جاگوش کیلاش کے گلے میں پھندا پڑا تھا سابق ناظم خورشید نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ کیلاش میں خودکشی کی رحجان نہایت کم بلکہ نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔

مقامی پولیس تفتیش کررہی ہے۔ خورشید نے بتایا کہ وادی کے تمام راستے ہر قسم ٹریفک کیلئے بند پڑے ہیں مگر ابھی تک انتظامیہ کی طرف سے کوئی بھی ہماری خبر لینے نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں روپے کی کھری فصل سیلاب کا نظر ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح وادی آیون میں بھی سیلاب نے تباہی مچادی۔ ہزاروں ایکڑ زمین کو سیراب کرنے والی واحد آبپاشی کا نہر سیلاب کی وجہ سے مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے اور سو فٹ سے بھی زیادہ نالے سے اوپر رہ چکا ہے سیلاب نے اس ندی کو پانی کی نہر کو سو فٹ تک نیچے گرادیا ہے سماجی کارکن فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ سیلاب جنگلات کی بے دریغ کٹائی کی وجہ سے آتا ہے انہوں نے کہا کہ ابھی تک انتظامیہ یا منتحب نمائندوں میں سے کسی نے ان کا پوچھا تک نہیں۔

اسی طرح آیوں میں سرح پل کے ساتھ سڑک بھی سیلاب کی وجہ سے مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے اور لوگ پیدل جانے پر مجبور ہے۔ آیون میں مسجد کی عمارت کو سیلاب کی وجہ سے شدید نقصان پہنچا ہے۔ اورغوچ میں سیلاب نے دس مکانات سمیت دو مساجد کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔ چار مکانات مکمل طور پر ملیامیٹ ہوچکے ہیں جبکہ چھ مکانات کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔

اسی طرح بکر آباد میں بھی سیلاب نے پانی کی لائن کو حتم کیا ہے اور لوگ گندہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔ جغور گول کے کنارے بھی سیلاب نے آس پاس کھیتوں اور آبادی کو نقصان پہنچا یا ہے۔ متاثرین وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر ان کی نقصان کا ازالہ کیا جائے اور ان کیلئے محفوظ جگہہ کا بندوبست کرکے ان کو پینے کی پانی اور آشیائے خوردنوش کو فوری طور پر مہیا کیا جائے تاکہ یہ لوگ فاقہ کشی کا شکا ر نہ ہو۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں