کیلاش قبیلے نے آئندہ عام انتخابات سے بائیکاٹ کردیا، آئینی حق نہ دیئے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

ہفتہ 13 اپریل 2013 23:05

چترال (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔13اپریل۔ 2013ء) کیلاش قبیلے کے لوگوں نے آنے والے عام انتخابات سے بائیکاٹ کر دیا۔ دنیا کا نایاب ترین نسل کیلاش لوگوں نے عام انتخابات سے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔ کیلاش قبیلے کے عمائدین نے اتالیق چوک میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ان کو اگر ان کا آئینی حق نہیں دیا گیا تو وہ آنے والے عام انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے ۔

بعد میں وہ جلوس کی شکل میں چترال پریس کلب آئے جہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 1973 کی آئین کے تحت ان کو شیڈول کاسٹ میں انتخابات میں حصہ لینے کا حق تھا اور ہندوں، فارسی ، بھایی، سکھ اور کیلاش اپنا متحدہ نمائندہ بطور اقلیت نمائندہ کھڑا کرتے تھے اور انتخابات میں کامیاب ہونے پر حکومتی پارٹی کے لوگ ان کے پاس آکر ان کو اپنے ساتھ ملاتے جس کا ان کو فائدہ بھی ہوتا مگر سال 2001 میں سابق صدر پرویز مشرف نے ان کا یہ آئینی حق ان سے چھینا اور ان کو سیاسی پارٹیوں کے رحم و کرم پر چھوڑا جس کے بعد سیاسی پارٹی کیلاش لوگوں کا پوچھتے بھی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

وزیر زادہ کیلاش، لوگ رحمت، انت بیگ اور دیگر نے کہا کہ کیلاش دنیا کا نایاب ترین نسل ہے مگر پاکستانی ہونے کے باوجود بھی نادرا شناحتی کارڈ فارم میں ان کیلاش مذہب کا کوئی حانہ نہیں ہے اور وہ خود کو دیگر مذاہب میں شمار کرتے ہیں۔انہوں نے چیف الیکشن کمیشن سے پرزور مطالبہ کیا کہ 1973 کے تحت ان کو اقلیتی سیٹوں پر انتخابات میں طور نمائندہ حصہ لینے کا حق دیا جائے بصورت دیگر وہ آنے والے انتحابات سے نہ صرف بائکاٹ کریں گے بلکہ اپنا قومی شناحتی کارڈ بھی نادرا آفس میں بطور احتجاج جمع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں شہزاد ہ خان نے کئی بار انتخابات میں حصہ لیا اور اقلیتی نمائندہ ان سے مل کر ان کو حطیر فنڈ ترقیاتی کاموں کیلئے دیتا مگر آجکل ان سے کوئی پوچھتا بھی نہیں ۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں