چترال میں شدید برف باری سے زندگی مفلوج، کاروبار زندگی ٹھپ ،مواصلاتی نظام درہم برہم، بجلی کی فراہمی 3 دنوں سے معطل

بدھ 6 فروری 2013 21:45

چترال(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔6فروری۔ 2013ء) چترال میں 3 روز تک مسلسل بار ش اور شدید برف باری نے زندگی مفلوج کر کے رکھ دی ہے اور چترال کے اندرونی اور بیرونی تمام راستے بند ہوچکے ہیں جبکہ مواصلاتی نظام بری طرح درہم برہم ہوگیاہے۔ لواری سرنگ کو معمول کے مطابق پیر، بدھ اور جمعہ کو مسافروں کیلئے کھولنا تھا جبکہ برف باری کی وجہ سے لواری سرنگ بھی ایک ہفتے سے مسلسل بند رہا جس کے نتیجے میں لواری سرنگ کے دونوں جانب یعنی دیر اور چترال میں ہزاروں مسافر پھنس گئے۔

برف باری کی وجہ سے لواری ٹاپ کے اوپر بجلی کی مین ٹرانسمیشن لائن میں خرابی کی وجہ سے چترال کو نیشنل گریڈ سے بجلی کی فراہمی بھی معطل رہی۔ جبکہ سینگور کے مقام پر مقامی بجلی گھر سے بھی تین تین دن تک بجلی فراہم نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

کیونکہ پیسکو چترال نے بر وقت لائن ٹھیک نہیں کی اور لوگوں کو نہایت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا حالانکہ مقامی بجلی گھر چوبیس گھنٹے چلتا رہا اور اس کی بجلی ویسے ضائع ہورہی تھی جس سے ایک طرف واپڈا کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ اور دوسری طرف عوام کو تین دن اندھیرے میں رکھا جارہا ہے اگر پیسکو میکا لائن مین حضرات اپنا رزق حلال کرکے اسے بروقت بناتے تو عوام کو اتنی مشکلا ت کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

ہسپتال میں بجلی نہ ہونے سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اکثر مریضوں اور ہسپتال میں لاشوں کو لوگ کندھوں پر اٹھا کر لے جانے پر مجبور تھے کیونکہ سڑکیں سنسان پڑی ہیں اور ٹریفک نہ ہونے کے مترادف ہے۔ برف باری کی وجہ سے پی ٹی سی ایل، وی فون، ڈی ایس ایل برانڈ بینڈ بھی تین دنوں سے مسلسل خراب رہی اور لوگ اپنے رشتہ داروں کا خیر خیریت دریافت کرنے میں ذہنی کوفت سے گزر رہے ہیں ۔

چترال کا مین روڈ بند ہونے کی وجہ چترال بازار میں آشیائے خوردنوش ، مرغی، سبزی، اور مائع گیس کی شدید قلعت پیدا ہوئی ہے۔ جس نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے چھپ کی سادھ لی ہے جبکہ عوام اپنی مدد آپ کی تحت سڑکوں سے برف اور ملبہ ہٹاکر اسے ٹریفک کیلئے کھول رہے ہیں۔ شدید سردی کی وجہ سے لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے اور لوگ اپنے گھروں کے چھتوں سے برف ہٹانے میں مصروف ہیں تاکہ ان کی چھت ان کے اوپرنہ گرے۔

برف باری نے چترالی عوام کی زندگی مفلوج کرکے رکھ دی ہے۔ جبکہ انتظامیہ اور اداروں کی غفلت نے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کیا ہوا ہے۔ چترال کے عوام صوبائی اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ چترال کا مین روڈ سے برف ہٹاکر اسے ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے اور مواصلاتی نظام فوری طور پر بحال کرے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں