یونانی انجینئر کی رہائی کے بدلے طالبان 20 لاکھ ڈالر تاوان کے مطالبے سے دستبردار،طالبان کا تین ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ برقرار ، ایک گوانتا نامو جیل میں قید ہے

جمعہ 2 اکتوبر 2009 18:43

چترال (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2اکتوبر۔2009ء) افغان طالبان مغوی یونانی انجینئر کی رہائی کے بدلے بھاری رقم سے دستبردار ہوگئے ہیں ، تاہم وہ اپنے ساتھیوں کی رہائی کیلئے اب بھی بضد ہیں ، ذرائع کے مطابق یونانی انجینئر مسٹر اتھاناسی لیرنس کو چترال کے علاقہ کیلاش ویلی سے طالبان نے نہیں بلکہ افغان صوبہ نورستان سے تعلق رکھنے والے ڈاکوؤں نے اغواء کیا تھا بعد ازاں طالبان نے مذکورہ مغوی کو اپنی تحویل میں لے کر بیس لاکھ امریکی ڈالر اور اپنے تین ساتھیوں ملا فضل مولیٰ، قاری رحمت الدیں اور مولانا یاسر کی رہائی کا مطالبہ کردیا تھا ، ذرائع کے مطابق ان میں سے ایک اس وقت گوانتاناموبے جیل میں جبکہ دو افغانستان کی جیل میں بند ہیں اور تینوں کا شکار ہائی پروفائل طالبان میں ہوتا ہے ۔

(جاری ہے)

یونانی انجینئر کی رہائی کیلئے گزشتہ ماہ پچیس عمائدین علاقہ پر مشتمل وفد نے نورستان جا کر جرگہ کیا مگر کوئی نتیجہ نہیں نکلا ۔ جبکہ دوسری بار بارہ افراد پر مشتمل جرگہ نے نورستان پہنچ کر مسئلہ حل کر کے مذکورہ مغوی انجینئر کی رہائی کی کوشش کی۔ جرگے کے نتیجے میں طالبان بیس لاکھ ڈالر تاوان کی رقم سے دستبردار ہوگئے ۔ مگر اپنے تینوں ساتھیوں کی رہائی پر بضد رہے جس پر وفد میں شامل آٹھ افراد مایوس ہو کر واپس چترال پہنچ گئے جبکہ چار افراد اب بھی نورستان میں معاملہ سلجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں