چترال میں برفانی تودے گرنے سے انتیس افراد جاں بحق اورچودہ لاپتہ۔صوبہ سرحد، آزاد کشمیر اور پنجاب میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا سلسلہ جاری

اتوار 1 اپریل 2007 17:42

چترال (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اپریل۔2007ء) چترال میں برفانی تودے گرنے سے انتیس افراد جاں بحق اور چھبیس مکانات تباہ ہوگئے جبکہ صوبہ سرحد ،آزاد کشمیراور پنجاب کے بیشتر علاقوں میں بارش اور پہاڑی مقامات پر برفباری کا سلسلہ جاری ہے ۔ اطلاعات کے مطابق چترال کے بالائی علاقے ترکو میں مکانات پر برفانی تودے گرنے سے چوبیس افراد ہلاک ہو ئے جبکہ تین کو زندہ نکال لیا گیا ۔

حادثے کے نتیجے میں چودہ افراد ملبے تلے دب کر لاپتہ ہوگئے ہیں جن کی تلاش کا کام جاری ہے ۔ چترال میں‌ہی گرم کشواں کے علاقے میں برفانی تودہ گرنے سے مزید پانچ افراد جاں‌بحق ہوئے ۔ دوسری جانب پشین میں‌ چھت گرنے سے دو بچے اور کرک میں ایکخاتون جاں بحق ہوئی ۔ صوبہ سرحد میں شدید بارشوں کے باعث دریائے کنہار ،دریائے سرن اور راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

گلیات میں مری روڈ، شاہراہ کاغان،بالاکوٹ روڈ مٹی کے تودے گرنے سے بند ہوگئی ہے جبکہ علاقے میں بجلی اور مواصلات کا نظام بھی معطل ہوگیا ہے۔گلگت میں برفباری کے باعث ضلع کوہستان کے علاقے لوٹر اور برمین کے مقام پر راستے بند ہوگئے ہیں۔اور پی آئی اے کی پروازیں بھی معطل ہوگئی ہیں۔ادھر زلزلے سے متاثرہ مانسہرہ اور ہزارہ ڈویژن کے دیگر اضلاع میں بارش کا سلسلہ رات سے جاری ہے بعض علاقوں میں کچے مکانات منہدم ہوگئے۔

شاہراہ کاغان اور متعدد رابطہ سڑکیں بند ہوگئی ہیں جبکہ دریائے کنہار اور دریائے سرن میں پانی کی سطح بلند ہوگئی ہے۔کاغان، ناران اور الائی کے پہاڑی علاقوں میں برفباری کی اطلاعات ہیں۔،پشاور سمیت صوبہ بھر میں بارش کا سلسلہ جاری ہے۔بارشوں سے دریاوں میں پانی کی سطح بلند ہونے کے بعد فلڈ وارننگ سنٹر نے دریاوں کے کنارے آباد عوام کو محتاط رہنے کی ہدایات جاری کردی ہے ۔ دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیرپائو نے چترال میں برفانی تود ے گرنے سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہا ر کرتے ہوئے کہاکہ ہے متاثرین کی ہر ممکن امداد کی جائے گی ۔

چترال میں شائع ہونے والی مزید خبریں