افسران کی کارکردگی سے میں بالکل مطمئن نہیں ہوں، کسان کی خوشحالی میں اپنا کردار ادا کریں،سیکرٹری زراعت پنجاب

ہفتہ 3 جون 2017 16:26

افسران کی کارکردگی سے میں بالکل مطمئن نہیں ہوں، کسان کی خوشحالی میں اپنا کردار ادا کریں،سیکرٹری زراعت پنجاب
چیچہ وطنی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جون2017ء) سیکرٹری زراعت پنجاب کیپٹن (ر) محمد محمود نے کہا ہے کہ ساہیوال ڈویژن کے افسران کی کارکردگی سے میں بالکل مطمئن نہیں ہوں، انہوں نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اپنی پرفارمنس بہتر کرلیں، نیک نیتی اور ایمانداری سے کام کریں اور کسان کی خوشحالی میں اپنا کردار ادا کریں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ساہیوال ڈویژن میں مختلف شعبہ جات کے تیسرے کوارٹر کی کارکردگی کے سلسلہ میں منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ کراپ رپورٹنگ ڈیپارٹمنٹ کپاس کی کاشت کی رپورٹ 20 جون تک مکمل کرکے پیش کرے تاکہ ایک کروڑ روئی کی گانٹھ کے پیداواری ہدف کے حصول کیلئے آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا جاسکے، ساہیوال میں گلابی سنڈی کی مانیٹرنگ کے لیے لگائے جنسی پھندوں میں پروانوں کی تعداد زیادہ مشاہدہ میں آرہی ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ محکمہ زراعت (توسیع و پیسٹ وارننگ) نے کپاس کی آف سیزن مینجمنٹ مہم میں سستی اور کوتاہی برتی ہے، انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی طور پر اور ملک بھر میں کپاس کی مارکیٹ اچھی رہنے کے امکانات ہیں اور اس سال کپاس کی قیمتیں یقینا پچھلے سال کی نسبت بہتر رہیں گی، انہوں نے مزید کہا کہ کپاس ہمارے ملک کی سٹریٹیجک فصل ہے جس کی پیداوار اور کوالٹی میں مزید بہتری لانے کیلئے محکمہ کو موثر کردار ادا کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ امسال گندم کی 20.2 ملین ٹن پیداوار حاصل ہوئی ہے جو 70 سالہ تاریخ کا ایک ریکارڈ ہے، یہ صرف اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور ہماری نیک نیتی کی بدولت ممکن ہوا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نیک نیتوں کو بھاگ لگاتا ہے، اس موقع پر انہوں نے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ خود بھی ٹھیک کام کریں اور غلط کام کرنے والوں کا بھی ہاتھ روکیں، انہوں نے مزید کہا کہ رواں مالی سال کے اختتام پر محکمہ زراعت کے تمام شعبہ جات کے افسران کی سالانہ کاکردگی کا مکمل جائزہ لیا جائے گا، ٹاپ کرنے والے 10 فیصد ملازمین کو انعامات سے نوازا جائے گا جبکہ نیچے والے 10 فیصد ملازمین اپنے آپ کو احتساب اور سزا کیلئے تیار رکھیں، محکمہ زراعت توسیع اور پیسٹ وارننگ ، پی سی پی اے اور کراپ لائف کے تعاون سے ہر یونین کونسل کی سطح پر کاشتکاروں کے فیلڈ میں کپاس کے نمائشی پلاٹ لگائیں اور ان کی باقاعدگی سے مانیٹرنگ بھی کی جائے، اس طرح کھاد بنانے والی کمپنیوں کے تعاون سے بھی کاشتکاروں کے فیلڈ پر یونین کونسل کی سطح پر کپاس کے نمائشی پلاٹس بھی لگائے جائیں، فارمر رجسٹریشن اور سائل سیمپلنگ کے عمل میں مزید تیزی لائی جائے، انہوں نے کہا کہ آپ پوری ایمانداری اور دیانتداری سے کاشتکار طبقہ کو سپورٹ کریں تاکہ ان کا معاشی سرکل بہتر انداز میں چل سکے، سرکاری فارمز، گاڑیوں اور دفاتر و دوسرے سرکاری اثاثہ جات کا اپنے ذاتی اثاثوں کی طرح خیال رکھیں، انہوں نے محکمہ زراعت کے پیسٹی سائیڈز انسپکٹرز اور فرٹیلائزر کنٹرولرز کو ہدایت کی کہ وہ زرعی ادویات اور کھادوں میں ملاوٹ کے خاتمے کیلئے زیادہ سے زیادہ ریڈ کرے جس میں سپیشل برانچ کی مخبری کے علاوہ اپنے ذرائع کا بھی استعمال کیا جائے تاکہ اس گھنائونے کاروبار میں ملوث عناصر کی بیخ کنی کی جاسکے، اجلاس میں ڈائریکٹر زراعت (توسیع) عبدالغفور غفاری، ڈائریکٹر مکئی جوار و باجرہ ریسرچ انسٹیٹیوٹ ڈاکٹر محمد ارشد، ڈائریکٹر پوٹیٹو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ساہیوال ڈاکٹر سید اعجاز الحسن ، چوہدری مشتاق علی ڈائریکٹر فارم اینڈ ٹریننگ کے علاوہ ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت (توسیع) چوہدری امتیاز احمد، ڈپٹی ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ رائو اشفاق احمد اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر زرعی اطلاعات نوید عصمت کاہلوں سمیت دوسرے افسران نے بھی شرکت کی�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :

چیچہ وطنی میں شائع ہونے والی مزید خبریں