بھکر: مخالفین کو جب بھی اقتدار ملا انہوں نے عوام کی بجائے اپنی ذات کو فائدہ پہنچایا، سعید اکبر خان نوانی

یا 1988 میں وزیراعلیٰ پنجاب میاں نواز شریف نے تمام ن لیگ کے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو سرکاری کوٹہ میں ایک ایک کنال کے پلاٹس، تحصیلدار، اے ایس آئی اور ایکسائز انسپکٹرز سمیت دیگر سیٹوں کا کوٹہ دیا اس وقت ظفراللہ خان ڈھانڈلہ نے بطور ایم پی اے جوہر ٹاؤن میں ایک کنال کا پلاٹ حاصل کیا جو آج بھی ریکارڈ ر میں موجود ہے اور اس کی قیمت کروڑوں میں ہے،سابق صوبائی وزیر کا بیان

جمعہ 26 مئی 2017 21:52

بھکر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2017ء) سابق صوبائی وزیر سعید اکبر خان نوانی نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ مخالفین کو جب بھی اقتدار ملا انہوں نے عوام کی بجائے اپنی ذات کو فائدہ پہنچایا 1988 میں وزیراعلیٰ پنجاب میاں نواز شریف نے تمام ن لیگ کے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو سرکاری کوٹہ میں ایک ایک کنال کے پلاٹس، تحصیلدار، اے ایس آئی اور ایکسائز انسپکٹرز سمیت دیگر سیٹوں کا کوٹہ دیا اس وقت ظفراللہ خان ڈھانڈلہ نے بطور ایم پی اے جوہر ٹاؤن میں ایک کنال کا پلاٹ حاصل کیا جو آج بھی ریکارڈ ر میں موجود ہے اور اس کی قیمت کروڑوں میں ہے ایک تحصیلدار کی سیٹ حاصل کی جس پر عوام کی بجائے اپنے چچا کے بیٹے کو بھرتی کروادیا اور اس موقع پر بھی عوام کی بجائے اپنی ذات کے مفاد کی بات کی جب رشید اکبر نوانی اور مجھے وزیراعلیٰ پنجاب نواز شریف نے پلاٹ لینے کا کہا توہم نے صاف انکار کردیا اور نواز شریف کو برملا کہا کہ ہمیں پلاٹ نہیں چاہیئے۔

(جاری ہے)

ہم عوام کے حقوق کے محافظ ہیں ان کے ووٹوں سے منتخب ہوکر ایم این اے، ایم پی اے بنے ہیں ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اپنی ذات کیلئے پلاٹوں کا حصول عوام سے بددیانتی ہے۔ پلاٹوں کی بجائے ہمیں ملنے والی تحصیلدار، اے ایس آئی، ایکسائز انسپکٹرز سمیت دیگر ملنے والی سرکاری نوکریوں کے کوٹہ میں اضافہ رکر دیا جائے جس پر نواز شریف نے ہماری عوام دوستی کو سراہا کوٹہ میں ملنے والی15 سی16 سیٹوں میں اضافہ کردیا اور ان تمام سیٹوں پر ہم نے اپنے خاندان کے کسی فرد کو بھرتی نہیں کروایا بلکہ عوام کو ترجیح دیتے ہوئے تمام سیٹیں اپنے ووٹرز، سپورٹرز اور بھکر کے عوام میں تقسیم کرتے ہوئے انہیں بھرتی کروایا اور لوگوں کا حق پوری ایمانداری اور دیانتداری سے ان تک پہنچایا۔

مخالفین نے تو انگریزوں کے دور میں گوروں کی خوشامدیں کرکے جائیدادیں بنائیں جبکہ ہمارے دادا اس وقت کے بڑے افسر تھے۔ اپنی محنت اور کمائی سے سب کچھ بنایا انگریزوں کی خوشامد کرکے جائیدادیں نہیں لیں۔ نوانی خاندان نے عوام کے حقوق پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا نہ ہی کبھی ذاتی مفادات کو ترجیح دی جس کے گواہ ضلع کے عوام ہیں جبکہ مخالفین نے ہمیشہ اپنی ذات کے فائدے کیلئے سیاست کی۔

ڈھانڈلہ خاندان اقتدار میں عوام کے ووٹ لیکر آتے ہیں جبکہ حکمرانوں سے مفاد عوام کیلئے نہیں اپنی ذات کیلئے حاصل کرتے ہیں نوانی خاندان نے ہمیشہ عوام کے حقوق کی جنگ لڑی اور حکمرانوں سے جو بھی ملا عوام کے قدموں میں نچھاور کیا مخالفین نے تحصیل منکیرہ اور بھکر میں اراضی کی لوٹ مار کا بازار گرم کیا، سرکاری اراضی ہتھیانے کیلئے بوگس کاغذات بنوا کر سابق ضلعی افسران کے جعلی دستخط کرکے الاٹ منٹیں کروائیں اور کروڑوں کی اراضی منکیرہ اور بھکر کے ارکان اسمبلی نے اپنے عزیز و اقارب کے نام منتقل کروائیں۔

اے سی علی اختر سیف اللہ نے بوگس الاٹ منٹوں کی انتہا کی منکیرہ کی ایڈیشنل چارج سنبھالنے کے دوران ایسی بوگس الاٹ منٹیں کیں کہ جس کا کوئی ریکارڈ نہیں جعلی فائلیں بنا کر کروڑوں کے رقبے الاٹ کر دیئے گئے اور جب اس اراضی سکینڈل کی میرٹ پر شفاف تحقیقات ہونگی تو سابق افسران بھی دنگ رہ جائیں گے کہ ہمارے جعلی دستخطوں سے اراضی کی لوٹ مار کے ریکارڈ قائم کیے گئے۔

دعوے سے کہتا ہوں کہ جب تحقیقات شروع ہونگی تو سرکاری افسران کی نہ نوکریاں بچیں گی اور نہ ہی زندگی بھر جیل سے باہر آئیں گے۔ اے سی غلام رسول نے موضع بھلمانہ میں جائز انتقال کیلئے رشوت کے طور پر100 کنال رقبہ اپنے ذاتی ملازم کے نام انتقال کروایا اور اسی طرح غلام رسول اور اے سی بھکر کے ڈرائیوروں تک کو نوازا گیا اور کروڑوں کی لوٹ مار میں ڈھانڈلہ خاندان نے بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے، کس کس کا تذکرہ کروں مخالفین نے تو سیاست کے نام کو گالی بنا دیا ہے۔

ظفراللہ خان ڈھانڈلہ کا چیلنج قبول ہے ہم آج بھی اپنے موقف پر قائم ہیں کہ آؤ عوامی عدالت میں4 سالہ دور اقتدار میں سینکڑوں ایکڑ اراضی کی لوٹ مار سکینڈل کے ثبوت ہم پیش کرینگے بھاگ ہم نہیں رہے۔ راہ فرار آپ اختیار کررہے ہیں بلی کی طرح آنکھیں بند کرنے سے آپکی کرپشن چھپ نہیں پائے گی۔ ڈھانڈلہ خاندان کی شرافت کی سیاست کا نقاب ہم نے نوچ کر اُتار پھینکاہے عوام پر سب کچھ عیاں ہوگیا ہے مخالفین آئیں بائیں شائیں اور اوٹ پٹانک بیانات جاری کرکے حقائق نہیں چھپا سکتے۔

عوام آپ کے باپ دادا کی جائیدادوں کے ثبوت نہیں4 سالہ دور اقتدار میں لوٹ مار کی جانیوالی جائیدادوں کے ثبوت دیکھنا چاہتے ہیں جو ہم دکھائیں گے۔ علی خان ڈھانڈلہ، اے سی بھکر علی اختر سیف اللہ، تحصیلدار غلام رسول گجر نے بھکر سے بھریڑی تک اراضی سکینڈل میں جو لوٹ مار کی وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں 4 سال کے دوران سینکڑوں لوگ ان کی ظالمانہ لوٹ مار سے متاثر ہوئے جس کیخلاف سب سے بڑا ثبوت وہ عام شہر ی ہیں جنہوں نے مخالفین کیخلاف نیب کو درخواستیں دے رکھی ہیں اراضی سکیڈل لوٹ مار کا جو پنڈورا باکس کھلا ہے وہ اب بند ہونے والا نہیں اپنے منطقی انجام کو ضرور پہنچے گا اور ایک ایک مرلہ کی لوٹ مار کا آپکو حساب دینا پڑے گا۔

اقتدار ملنے پر آپکی لوٹ مار کی ہوس اس قدر بڑھ گئی کہ آپکو خدا کا خوف بھی نہیں رہا، مخالفین کو علم ہے کہ یہ ان کا آخری اقتدار ہے ناجائز طریقہ سے جتنی جائیداد، بینک بیلنس بنا سکتے ہیں بنالیں پھر موقع نہیں ملے گا۔ بلدیاتی الیکشن میں بدترین شکست کے بعد بھی مخالفین کی یہ ہوس ختم نہ ہوئی۔ اپنی اصلاح کی بجائے لوٹ مار میں مزید اضافہ کرتے ہوئے اس مہم کو تیز کیا، آپکے زمینوں پر فیصلوں کی داستانیں کچہ سے بھریڑی تک ہر چوک چوراہے پر سنائی دیتی ہیں صرف آپکے کان اور آنکھیں بند ہیں عوام سب کچھ سن اور دیکھ رہے ہیں اراضی سکینڈل کے مرکزی کرداروں علی خان ڈھانڈلہ، زاہد کالیا، چوہدری رضوان سلیم، اے سی بھکر علی اختر سیف اللہ، تحصیلدار غلام رسول گجر اور آپکے پالتو پٹواری جلد نیب کے شکنجہ میں آنے والے ہیں4 سالہ دور اقتدار میں ناجائز ہتھیائی گئی زمینوں کے ایک ایک مرلہ کا آپکو جواب دینا ہوگا۔

رہی بات ہمارے باپ دادا کی جائیداد کی تو وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں عوام کے سامنے ہے۔ چیلنج سے آپ بھاگ رہے ہیں ہم نہیں۔ ہم ایک ایک مرلہ کا ثبوت عوام کے سامنے لائیں گے چیلنج قبول نہ کیا تو جلد ہی پریس کانفرنس میں آپکی نام نہاد شرافت کے پول کھولیں گے آپکی شرافت کے چرچے ہر زباں پر ہیں کچہ کے علاقے میں ہر چوری، ڈکیتی کا کھرا آپکے ڈیرے پر جاتا ہے، لوگوں کی جان و مال تک محفوظ نہیں جنرل الیکشن 2018 کس کی سیاسی موت ثابت ہوگا یہ وقت بتائے گا مخالفین کے اقتدار کی آخری سانسیں چل رہی ہیں 3 ماہ بعد ایسے سیاسی بھونچال آئیں گے کہ تمہارے اپنے ساتھی تمہارے ساتھ کھڑے نہیں ہونگے۔

بھکر میں شائع ہونے والی مزید خبریں