کپاس کی گلابی سنڈی کے تدارک کیلئے موثرحکمت عملی اپنائی جائے،اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت

جمعرات 5 جنوری 2017 20:04

بھکر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جنوری2017ء)اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت (پلانٹ پروٹیکشن)شاہد حسین نے کپاس کے کاشتکاروں سے کہا ہے کہ کپاس کی گلابی سنڈی کے بے موسمی تدارک کیلئے موثرحکمت عملی اپنائی جائے۔انہوں نے کہا کہ چنائی مکمل ہونے کے بعد کھیت میں بھیڑ ،بکریاںچرائی جائیں تاکہ وہ بچے کھچے ٹینڈے کھالیںجس سے ان میں موجود گلابی سنڈی تلف ہوجائے گی۔

کپاس کی چھڑیوں کی کٹائی کا عمل ہر صورت31 جنوری تک مکمل کرلیںتا کہ بعد میں گہرا ہل ،روٹا ویٹر چلانے سے کھیت میں موجود سنڈیاں اور پیوپے باہر آکر پرندوں کی خوراک بن جائیں۔چھڑیاں کٹائی کے بعد ایندھن کیلئے رکھنا مقصود ہوں تو چھوٹے گٹھے بناکر دھوپ میںسیدھا اسطرح رکھیں کہ چھڑیوں کے مڈھ نیچے کی طرف ہوں تاکہ دھوپ لگنے سے باقی ماندہ ٹینڈوں سے گلابی سنڈی کے پروانے نکل کر کپاس کی اگلی فصل سے پہلے ضائع ہوجائیں۔

(جاری ہے)

جننگ فیکٹریوں میں موجود کپاس کا کچرا اور گلابی سنڈی کے لاروے جو کہ جڑواں بیجوں کی شکل میں ہوتے ہیں کی تلفی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔فروری،مارچ کے مہینوں میں چھڑیوں کے ڈھیروں ،گٹھوں کا الٹ پلٹ کرنا چاہیے تاکہ نیچے کچرے میں موجودگلابی سنڈی کے لاروے ،پیوپے تلف ہوجائیں۔اسٹور کی گئی کپاس کے بیج کو فروری ،مارچ ،اپریل کے مہینے میں ایلومینئیم فاسفائیڈ کی گولیوں سے بحساب 30گولیاں فی 1000مکعب فٹ دھونی دینی چاہیے جس سے جڑواں بیجوں میں گلابی سنڈی کے لاروے تلف ہوجائیں گے۔

اپریل میں کاشت کرنے سے پہلے بیج کو 2سے 3انچ موٹی تہہ کی شکل میں 2سے 3دن تک دھوپ میں پھیلائیں تاکہ جڑواں بیجوں میں سرمائی نیند سوئے لاروے تلف ہوجائیں۔بھٹہ مالکان سے کہاہے کہ وہ کپاس کا کچرا ہرصورت 31جنوری تک جلادیں۔

بھکر میں شائع ہونے والی مزید خبریں