محکمہ بہبود آبادی کی خاتون ضلعی افسر نائلہ محبوب نے کرپشن کے نئے باب قائم کرنے شروع کردئیے

Malik Usman ملک عثمان منگل 24 مئی 2016 16:30

بہاولنگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 مئی۔2016ء) محکمہ بہبود آبادی کی خاتون ضلعی افسر نائلہ محبوب نے کرپشن کے نئے باب قائم کرنے شروع کردئیے۔پنجاب حکومت نے محکمہ بہبود آبادی کی کارکردگی بڑھانے کے لئے نئے فلاحی مراکز قائم کرکے نئے بھرتی والے ملازمین کو تعینات کرنے کی پالیسی بنائی ۔ڈسٹرکٹ آفیسر بہبود آبادی نائلہ محبوب نے بھاری نذرانے کے عوض چشتیاں مہاجر کالونی اور رسول پورہ کے فلاحی مراکز پر تعینات ملازمین کو نئے فلاحی مرکز مسلم کالونی میں تعینات کردیا۔

تفصیل کے مطابق محکمہ بہبود آبادی بہاولنگر میں تعینات ڈسٹر کٹ آفیسر نائلہ محبوب کو سابقہ تعیناتی کے دوران ریکارڈکرپشن کرنے کے الزام پر فارغ کیا گیا بعدازاں مقامی ایم پی اے رانا عبدالروف کی سفارش پر ایک بار پھر کرپشن کنگ خاتون افسر کو ایک بار پھر ضلعی افسر کے عہدہ پر تعینات کردیا گیا۔

(جاری ہے)

حکومت نے بہاولنگر ضلع کی سطح بہبود آبادی کی کارکردگی کو بڑھانے کے لئے نئے فلاحی مراکز قائم کرنے کی منظوری دیتے ہوئے نئے مراکز پرنئی بھرتیوں کی بھی منظوری دی ۔

جس پر محکمانہ سطح پر نئی بھرتی والے ملازمین کو نئے مراکز پر تعینات کیا گیا ۔دوسری جانب سے ضلعی افسر نائلہ محبوب نے بھاری رشوت وصول کرنے کے بعد چشتیاں مہاجر کالونی فلاحی مرکز پر تعینات ایف ڈبلیو اے ایف نازیہ پروین اور اسی طرح فلاحی مرکز رسول پورہ میں تعینات آیا سلمی حفیظ کو نئے فلاحی مرکز مسلم کالونی میں تعینات کردیا گیا ۔واضح رہے کہ نئے مرکز مسلم کالونی میں نئی تعیناتی والی ایف ڈبلیو اے ایف صدف اور آیا فائزہ نئی بھرتی کے باعث موجود ہیں ۔

نئے مرکز کی دو آسامیوں پر چار ملازمین تعینات کئے جاچکے ہیں ۔اس حوالے سے جب موقف لینے کے لئے ڈسٹرکٹ آفیسر بہبود آبادی نائلہ محبوب سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس جیسے میگا کرپشن سکینڈل پر حکومت کو کوئی سزا نہیں دی جارہی تو نئے سینٹر میں پرانے ملازمین تعینات کرنے سمیت دو آسامیوں پر چار ملازمین کی تقرری کوئی سنگین جرم نہیں ہے ۔

متعلقہ عنوان :

بہاولنگر میں شائع ہونے والی مزید خبریں