پولیس ایکشن کے بعد بہاولنگر میں کرائم ریٹ تیزی سے گرنے لگا

بدھ 30 ستمبر 2015 12:43

بہاولنگر‘ہارون آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 ستمبر۔2015ء) بہاولنگر پولیس نے جرائم پیشہ افراد کو آہنی ہاتھوں سے لینا شروع کیا تو ضلع بھر میں کرائم ریٹ تیزی سے گرنے لگا۔پولیس کی ایک روزہ کرائم ڈائری میں معمولی نوعیت کے صرف آٹھ مقدمات کا اندراج ہوا۔فورٹ عباس سرکل پولیس میں کوئی مقدمہ درج نہ ہوا۔صدر سرکل بہاولنگر اور ہارون آباد سرکل میں ایک ،ایک،منچن آباد سرکل میں دو جبکہ چشتیاں سرکل میں چار مقدمات درج ہوئے۔

ڈی پی او آفس سے لے کر تھانوں تک کے دروازے وائٹ کالر کے چٹی دلالوں اور جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کرنے والوں پر بند ہونے لگے ۔ تفصیل کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس آفس میں گزشتہ روزمرتب کی جانے والی کرائم ڈائری رپورٹ کے مطابق ضلع کے اکیس تھانوں میں سے صرف چھ تھانوں میں معمولی نوعیت کے آٹھ مقدمات درج ہوئے۔

(جاری ہے)

تھانہ صدر بہاولنگرمیں ایک،منچن آباد میں دو،سٹی چشتیاں میں ایک،صدر چشتیاں میں ایک،شہر فرید میں دو جبکہ تھانہ سٹی ہارون آباد میں امانت خردبرد کرنے پر عدالتی حکم پر مقدمہ درج کیا گیا۔

مذکورہ مقدمات میں تین مقدمے شراب نوشی غل غپاڑے سمیت لڑائی جھگڑے کامقدمہ شامل ہے۔ تین مقدمات میں اطلاع پردو رپیٹر بارہ بور،دو کارتوس اور ایک پسٹل تیس بوربرآمد کیا گیا۔ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ بہاولنگر ضلعی پولیس میں حالیہ ہونے والی نئی تعیناتیوں کے بعد وائٹ کالر نما چٹی دلالوں کو پولیس سے دور رکھنے کی حکمت عملی اپناتے ہوئے جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کرنے والے افراد پر پولیس کا گھیرا تنگ کرنے کے بعد تھانوں میں بے بنیاد جھوٹی درخواستو ں کا سلسلہ کافی حد تک ٹوٹ چکا ہے ۔اسی بابت پولیس کی فضولیات پر مبنی مصروفیات ختم ہونے کے بعد جرائم کی بیخ کنی شروع کردی ہے ۔

متعلقہ عنوان :

بہاولنگر میں شائع ہونے والی مزید خبریں