بھارت نے دریائے ستلج کے بعد دریائے گھاگرامیں بھی زائد پانی چھوڈ دیا‘سیلا بی ریلہ پا کستانی حدود میں داخل

جمعرات 21 اگست 2008 16:21

بہاولنگر(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین21اگست2008 ) بھارت نے دریائے ستلج کے بعد جنوبی پنجاب کے ضلع بہاولنگر کی تحصیل فورٹ عباس میں سے گزرتے ہوئے دریائے گھاگرامیں بھی زائد پانی چھوڈ دیا ۔سیلا بی ریلہ پا کستانی حدود میں داخل ۔تحصیل فورٹ عباس کے متعدد چکوک متاثر ہونے کا خدشہ ۔سیلابی ریلہ سے سینکڑوں ایکڑ زرعی اراضی سیلاب اور مکانات منہدم ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ۔

مقامی ایم پی اے چوہدری محمد رؤف خالد اور تحصیل ناظم فورٹ عباس حاجی عرفان شوکت ونائب تحصیل ناظم چوہدری کاشف پنسوتہ کے ہمراہ دریائے گھاگرا کا دورہ ۔حفاظتی بند باندھ دئیے گئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق ضلع بہاولنگرکی تحصیل فورٹ عباس میں سے گزرتے ہوئے دریائے گھاگرا میں بھی پانی پہنچ گیاہے ۔پانی کا ریلہ پاکستانی حدود میں داخل ہو چکاہے تاہم نقصان کا اندیشہ نہ ہے اس سلسلہ میں مقامی ممبر صوبائی اسمبلی چوہدری محمد رؤف خالد نے پاکستانی سر حد پر دریائے گھاگر کی بیٹ میں آباد چکوک 240/HL,241/HL,اور 243/HLکے دورہ کے موقع پر ڈسٹر کٹ الیکٹرانک میڈیا یونین بہاولنگر کے چیف پیٹرن علی اکبر علی کی سر براہی میں ملنے والے صحافیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت نے 1988ء میں بھی اس دریا میں پانی چھوڈ دیا تھا اور اس وقت 52سو کیوسک پانی تھا لیکن اب یہاں پر صرف چند سو کیوسک پانی توقع کیا جارہا ہے تاہم زرعی رقبہ اور گھروں کی حفاظت کے لئے بند باندھ دئیے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

جبکہ اس سلسلہ میں ڈی سی او بہاولنگر محمد حسن اقبال نے بتایا کہ دریائے ستلج اور دریائے گھاگر کے متعلق مکمل طور پر باخبر ہیں اور ضلعی انتظامیہ مکمل چوکس ہے تاہم دریائے گھاگھرا میں اتنا پانی نہیں ہے کہ زرعی اراضی اور مکانات منہدم ہونے کا خطرہ ہو لیکن پھیر بھی حفاظتی اقدامات کر دئیے گئے ہیں انہوں نے بتایا کہ دریائے گھاگر میں پانی آنے کے باعث علاقہ کا سب سے بڑا قدرتی جنگل جوکہ 10ہزار ایکڑ پر مشتمل ہے سیلاب ہو جائے گا اور اس سے مقامی آبادی کو انتہائی فائدہ پہنچے گا کیونکہ عر صہ دراز سے اس علاقہ میں بارشیں نہ ہوئی ہے جسکی وجہ سے یہ قدرتی جنگل سوکھ رہاتھا لیکن اگر پانی اس تک پہنچ گیا تو یہ جنگل اپنی ہریالی دوبارہ حاصل کر لے گا ۔

متعلقہ عنوان :

بہاولنگر میں شائع ہونے والی مزید خبریں