بہاولنگر، پنجاب میں آٹے کے بعد توڑی کا زبردست بحران

بدھ 16 جولائی 2008 14:37

بہاولنگر(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین16جولائی2008 ) بہاولنگرسمیت جنوبی پنجاب میں آٹے کے بحران کے بعد توڑی کا زبردست بحران پیدا ہو نا شروع ہو گیا ۔توڑی کے نرخ سٹاکیوں کی وجہ سے 120روپے سے بڑھ کر 280روپے فی من تک جا پہنچے ۔مویشی پال حضرات شد ید پر یشانی کا شکار ،دودھ کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہو گیا ۔تفصیلات کے مطابق آٹے کے بحران کے بعد اب جنوبی پنجاب سمیت ملک بھر میں توڑی یعنی بھوسے کا بھی شدید بحران پیدا ہو رہاہے جسکی وجہ سٹاکیوں کا توڑی کو سٹاک کرکے بعد ازاں مہنگے داموں فروخت کر نا ہے ،توڑی کی عدم دستیابی کے باعث مویشی پال حضرات کو شدید پر یشانی کا سامنا کر ناپڑ رہاہے جبکہ اس سلسلہ میں آل پاکستان کیٹل ایسویسی ایشن کے چئیر مین ناظم قمر زمان ملہی کا کہناہے کہ حکومت کو فی الفور سٹاک کی گئی توڑی پر سٹاکیوں کے خلاف ایکشن لینا چاہئے اور توڑی کو قبضہ میں لیکر سستے داموں مویشی پال حضرات میں فروخت کر نا چاہئے انہوں نے کہا کہ اگر توڑی کی یہی پوزیشن برقرار رہی اور قلت موجود رہی تو پھیر مجبورا مویشی پال حضرات کو دودھ کی قیمتوں میں بھی اضافہ کرنا پڑیں گا اور پھیر دودھ کی قیمت 50روپے لیٹر سے 70روپے فی لیٹر تک مقرر ہو سکتی ہے ۔

(جاری ہے)

اس لئے اس مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لئے وزیر وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت گورنر پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کو چاہئے کہ وہ ہر ضلع کے ڈی سی کو اس بات کا پابند کریں کہ وہ اپنے ضلع میں توڈی سٹاک کرنے والے سٹاکیوں کے خلاف تادیبی قانونی کاروائی عمل میں لا کر توڑی کے سٹاک برآمد کئے جائیں اور ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں توڈی لے جانے پر پابندی عائد کی جائے جبکہ بھٹوں میں توڈی کو بطور ایندھن استعمال کرنے پر بھی پابندی عائد کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :

بہاولنگر میں شائع ہونے والی مزید خبریں