جس جماعت نے بھی 18ویں ترمیم کی حمایت کی وہ سیاسی خود کشی کرنے کے مترداف ہوگا‘حافظ حسین احمد

اتوار 11 نومبر 2007 14:09

بہاولنگر(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار11 نومبر2007) ایم ایم اے کے رہنماء حافظ حسین احمد نے کہاہے کہ پاکستان کی تمام اپوزیشن جماعتوں کے لیڈر وکارکنان کو گرفتار کیا جارہاہے جبکہ بے نظیر کو کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے۔بے نظیر ایمبر جنسی کی مخالفت محض اس بات پر کر رہی ہے کہ ڈیل میں ایمر جنسی بارے وضاحت نہیں کی گئی تھی ۔سیاسی جماعتوں میں جس جماعت نے بھی 18ویں ترمیم کی حمایت کی وہ سیاسی خود کشی کرنے کے مترداف ہوگا ۔

ان خیالات کا اظہار حافظ حسین احمد نے جدہ سے ہارون آباد کے ایم ایم اے کے راہنماء مولانا حافظ وحید احمد اعوان سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہاملکی سلامتی اور بقاء کی خاطر صدر پرویز مشرف 73ء کا آئین بحال کر یں اور جلد نئے الیکشن کا اعلان کریں ۔انہوں نے کہا کہ میڈیا پر پابندی اس قدر سخت کسی بھی دور حکومت مین نہیں لگی جتنی اب لگی ہے اور یہ حکومت کی خوفزدگی کا نہ صرف پوری قوم بلکہ پوری دنیا کو اندازہ ہو گیاہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان کے حکمران نے جو قدم اٹھا لیاہے اب اسکا مدوا 18ویں ترمیم کے بغیر ممکن نہیں ۔اب ملک کے حالات اس قدر خراب ہو چکے ہیں کہ پرانے پرویز(پرویز مشرف ) کی بجائے نئے پرویز(کیانی ) کے چانسز بڑھ گئے ہیں ۔ اگر بے نظیر اور مولانا فضلالرحمن نے اپنے روئیے بدل لئے تو پھیر جنرل پرویز کے بقاء کے چانسز کم ہیں اور روئیے بدلنے کے چانسز زیادہ نظر آرہے ہیں ۔

بے نظیر بھٹو سب کچھ کہہ رہی ہے وہ امریکہ کا نکتہ نظر ہے اب امریکہ کے لئے مشرف قابل قبول مشکل نظر آرہاہے جبکہ محترمہ بے نظیر امریکی پتوں پر تکیہ کئے ہوئے تھیں اب وہی پتے ہوا دینے لگے ہیں ۔حافط حسین احمد نے کہا کہ اس وقت ملک کی ڈوبتی ہوئی ناؤ بچانے کی خاطر تمام اپوزیشن لیڈر خواہ وہ بے نظیر ہو یا مولانا فضل الرحمن مارشل لاء کے خاتمے کے لئے میدان میں اتریں ۔

اور ماضی کی سیاسی مصلحتوں کو بالائے طاق رکھیں ۔انہوں نے کہا کہ مشرف کے ایمبعر جنسی کے نفاز اور وکلاء برادری ،صحافی اور سیاسی کارکنوں پر تشدد کے واقعات سے بیرون ملک پاکستان کا امیج انتہائی زیادہ خراب ہوچکاہے ۔ جس سے پاکستان کی معیشت بھی تباہ ہو رہی ہے ۔اگر اب بھی اپوزیشن جماعتیں متحد نہ ہوئی تو پاکستان کی بقاء اور سالمیت شد ید خطرے سے دو چار ہو جائے گئی ۔

انہوں نے کہا کہ بے نظیر اور مولانا فضل الر حمن کے علاوہ باقی اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتوں کے راہنماؤں اور لیڈروں کو گرفتار کیا جارہاہے میں یہ بات ہر گز نہیں کہتا کہ ان کو گرفتار کیا جائے لیکن بے نظیر کو کھلے عام پریس کانفر نس کی اجازت اور دیگر سیاسی سر گر میوں کی اجازت دینا حکومت اور بے نظیر کی ڈیل کی چغلی کھا رہی ہے ۔لیکن بے نظیر سمیت تمام اپوزیشن لیڈر سیاسی سا بقہ رنچشیں بھلا کر متحد ہو کر ملک کی سلامتی اور بقاء کی کوششیں کریں۔

بہاولنگر میں شائع ہونے والی مزید خبریں