چار برسوں کے دوران مجموعی طور پر19ارکان قومی اسمبلی اپنی نشستوں سے مستعفیٰ ہوئے ہیں

منگل 21 نومبر 2006 17:09

بہاولنگر(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین19نومبر2006 ) چار برسوں کے دوران مجموعی طور پر19ارکان قومی اسمبلی اپنی نشستوں سے مستعفیٰ ہوئے ہیں ۔قومی اسمبلی کے زرائع کے مطا بق مو جودہ قومی اسمبلی سے ا یم کیو ایم کے تین ارکان عز یز اللہ بروہی،سر کارالدین احمد اور سلطان احمد خان عرف ایس اے خان نے15مارچ2004ء کو اپنے استعفےٰ اسپیکر قومی اسمبلی کو دیئے تھے ۔

پا کستان پیپلز پارٹی پا رلیمنٹرینز کے چار اور مسلم لیگ ن کے ایک رکن اسمبلی نے حکومت سے ڈیل کے نتیجے میں اپنی رکنیت سے استعفےٰ دیئے ۔5ارکان قومی اسمبلی مستعفیٰ ہو کر ضلعی نا ظم بنے ۔ضلعی ناظم بہاولنگر میاں ممتاز متیانہ ،انعام الحق پراچہ اور عبد القیوم جتوئی کا تعلق بھی پی پی پی پی سے تھا وہ بالتر تیب 14،15اور16اکتوبر2005ء کو اپنی رکنیت سے مستعفیٰ ہوئے اور بعد میں ضلعی ناظم بن گئے ۔

(جاری ہے)

اسی طرح مسلم لیگ ن کے صاحبزادہ جلیل احمد شر قپوری نے 17اکتوبر2005ء کو استعفیٰ دیا اور ضلعی ناظم بن گئے ۔شوکت عزیز کو جب وزیر اعظم بنانے کا فیصلہ کیا گیا تو ان کے لئے قومی اسمبلی کی دو نشستیں خالی کروائی گئی تھیں۔چوہدری شجاعت حسین کی بھا نجی اور ضلعی ناظم اٹک میجر (ر) طاہر صادق کی صاحبزادی مسز ایمان وسیم نے اٹک سے یکم جولائی 2004ء کو وزیر اعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم کے کزن ارباب زکائاللہ نے بھی یکم جو لائی 2004ء کو تھر پار کر سے اپنی نشستیں خالی کیں۔

شو کت عز یز دونوں نشستوں پر منتخب ہوئے انہوں نے اٹک کی نشست برقرار رکھی اور ارباب زکاء اللہ دوبارہ اپنینشست سے منتخب ہو گئے ۔علامہ طا ہر القادر نے 21دسمبر2004ء کو اپنا استعفیٰ پیش کیا تھا جبکہ نیشنل لا ئنس کے سردار سلیم جان مزاری14اکتوبر 2005ء کو مستعفیٰ ہوئے اور بعد میں ضلعی ناظم بنے ۔عبد ارؤف مینگل نے اگست2006ء میں اکبر بگٹی کی ہلا کت کے بعد بطور احتجاج اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیا جبکہ جماعت اسلا می کے صاحبزادہ ہارون الر شید نے با جوڈ پر بمباری کے خلاف 14نو مبر 2006ء کو ایوان میں اپنا استعفیٰ اسپیکر کو پیش کیا۔فنکشنل لیگ کے محمد خان جو نیجو واحد رکن اسمبلی تھے جنہیں عدا لتی فیصلے کے نتیجے میں اپنی نشست سے الگ ہو نا پڑا تھا۔

متعلقہ عنوان :

بہاولنگر میں شائع ہونے والی مزید خبریں