وادی ٔ کشمیرلہو لہو

چنار کی وادی کی تاریخ بہت قدیم ہے ،؎؎ اس جنت نظیر وادی کے جفاکش لوگوں کے ساتھ اس کے گاریگروں کی ہنر مندی کا ایک زمانہ گواہ ہے ،یہاں کی پر فضا آب و ہوا کی تاثیر سے بیمار بھی صحت مند ہوجاتے ، وائسرائے لارڈ ماونٹ بیٹن نے بر صغیر سے جاتے ہوئے اس کی تقسیم کے وقت کشمیریوں سے جو ناانصافی کی اور فساد کا جو بیج بویا اسی کا نتیجہ ہے

ہفتہ 7 اپریل 2018

waadi e Kashmir lahoo lahoo
خالد یزدانی 
چنار کی وادی کی تاریخ بہت قدیم ہے ،؎؎ اس جنت نظیر وادی کے جفاکش لوگوں کے ساتھ اس کے گاریگروں کی ہنر مندی کا ایک زمانہ گواہ ہے ،یہاں کی پر فضا آب و ہوا کی تاثیر سے بیمار بھی صحت مند ہوجاتے ، وائسرائے لارڈ ماونٹ بیٹن نے بر صغیر سے جاتے ہوئے اس کی تقسیم کے وقت کشمیریوں سے جو ناانصافی کی اور فساد کا جو بیج بویا اسی کا نتیجہ ہے کہ اس حسین و جمیل خطہ کے رہنے والوں کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑنے کے لئے ان پر پابند یا ں لگائی جانے لگیں،اور جب کشمیریوں نے اس کے خلاف آواز بلند کی تو ان کی ّواز کو دبانے کے لئے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا گیا،اس وقت سے لے کر اب تک کشمیری اپنی جانوں کے نذرانے دیتے چلے آرہے ہیں ،اور عالمی ادارے خاموش تماشائی بن کر رہ گئے وہ بھارت کو اقوام متحدہ کے سامنے کئے گئے اس کے وعدے کو بھی یاد نہیں دلارہے کہ بھارتی وزیر اعظم نے ساری دنیا کے نمائیندوں کے سامنے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ کیا تھا ،اور آج بھی کشمیری اس وعہ کے ایفا ہونے کا مطابہ کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

اور ان کی آواز کو خاموش کرنے کے کئے قابض بھارتی فوج اسلحہ کا بے دریغ استعمال بھی کرتی چلی آرہی ہے ۔اور یہ سلسلہ اسی طرح چل رہا ہے ۔

مقبوضہ وادی کشمیر ایک بار پھر لہو لہو ہے، بھارتی افواج کے ظلم و ستم سے اس سال کے دوران بھی درجنوں کشمیری جام شہادت نوش کرگئے اور سینکڑوں پیلٹ گنوں کا شکارہوکر زخمی ہوگئے تھے ۔

گذشتہ دنوں بھی وادی میںبھار تی فورسز کی کارووائیوں کے نتیجہ میں ہونے والی شہادتوں کے بعد ساری وادی میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی تھی اور کشمیری عوام صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے تھے ، وہ سب مودی حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے اور پاکستان کے سبز پرچموں کو فضا میں لہرا رہے تھے۔بچوں سے لے کر بوڑھوں تک کی زبان پر ایک ہی نعرہ تھا 

لے کر رہیں گے آزادی 
دیکھا جائے تو وادی کشمیرمیں آزادی کی جوتحریک چل رہی ہے اس میں کبھی کمی نہیں آئی بلکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جیسے جیسے بھارتی افواج نے نہتے کشمیریوں کو نشانہ بنایا ان کے جذبہ آزادی میںاضافہ ہی ہوا ۔

شہدا کشمیر کے لہو نے کشمیریوں کے دلوں کو گرمایابلکہ ایک نیا جذبہ پیدا کیا ۔

گزشتہ دنوں مقبوضہ وادی کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 22 کے قریب کشمیری شہید اور سو سے زائد زخمی ہونے کی اطلاعات پر پوری وادی کی فضا سوگوار ہوگئی تھی کشمیری تنظیموں کی طرف سے اس پر تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا اور عوام سے یوم سیاہ اور ہڑتال کی اپیل گئی تھی ،بھارت کی کٹھ پتلی حکومت کے تمام تر اقدامات کے باوجود اس دوران جموں کشمیر کے تیرہ اضلاع مکمل طور پر بند رہے۔

ہر طرف ہو کا عالم تھا جبکہ اس دوران متاثرہ علاقوں میں شہدا کی غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی گئی۔ جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی ،اس دوران سری نگر سمیت کئی علاقوں میں کرفیو دفعہ144 نافذ کردیا گیا تھا ، اس کے باوجود کشمیریوں نے شدید مظاہرے کئے، اس دوران سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے ساتھ ہی قریبی کاروباری مراکز اور تجارتی ادارے بند ہوگئے تھے ، جبکہ اس موقع پر انٹرنیٹ اور موبائل سروس کے ساتھ ریل سروس بھی بندرہی ،اور سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کو بھی بندکر نے کے ساتھ ہی امتحانات ملتوی کرنے کا اعلان بھی کیا گیا۔


مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورت حال پر پاکستان کی وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں بھی ہوا تھا جس میں مقبوضہ وادی کی صورت حال پر غور کیا گیا۔

وزیراعظم کے زیرصدارت کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بھارتی فوج کے قتل عام کو عالمی دنیا کے سامنے اجاگر کرنے کے لیے بیرون ملک پاکستانی مشنز کو بھی خطوط لکھے جائیں گے، کابینہ کے اجلاس کے بعد پر وزیر خارجہ خواجہ آصف پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارتی مقبوضہ فوج نے کشمیر میں خون کی ہولی کھیلی۔ مقبوضہ کشمیر میں گجرات کی تاریخ دہرائی جارہی ہے۔

بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے۔ بھارتی حکمران دہشت گرد ہیں اس لیے کشمیر میں دہشتگردی کی جارہی ہے۔ بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کررہا ہے۔ معصوم کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑرہا ہے بھارتی فوج نے بے دردی سے کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا اس دوران وزیر خارجہ نے جمعتہ المبارک 6 اپریل کے دن کو کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر منانے کا اعلان کیا، انہوں نے کہا کہ بیرونی دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے آگاہ کرنے کے لئے مختلف ممالک میں وفود بھی بھیجے جائیں گے ۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ایک نکاتی ایجنڈے پر کابینہ کا اجلاس طلب کیا تھا اور اجلاس میں متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی گئی۔ اسی طرح ترکی اور ایران کے وزرائے خارجہ سے کشمیر کی صورتحال پر بات کی ہے اور برادر اسلامی ممالک نے کھل کر پاکستان کے موقف کی حمایت کی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ دنوں کے دوران کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیلی گئی اور بھارتی حکومت بدترین دہشت گردی کی مثال قائم کررہی ہے۔

من حیث القوم پاکستانی قوم پر لازم ہے کہ کنٹرول لائن کے اس پار جتنی پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کا اظہار ہورہا ہے، اس پر حکومت، ہر طبقہ اور سیاسی جماعتیں اس نقطے پر متحد ہوکر کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔ گزشتہ روز آسیہ اندرابی کے پیغام میں یہ تاثر تھا کہ حق خود ارادیت کی جنگ میں پاکستان کی جانب سے خاموشی ہے لہٰذا ہمیں اس گمان کو ختم کرنا ہے، کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔

بھارتی حکمرانوں سے بہتری کی امید نہیں کیوں کہ ہم نے بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کی تاہم مایوسی ہوئی۔مسلمانوں کا خون کشمیر، فلسطین اور میانمار میں ارزاں ہوگیا ہے اور ہم عالمی ضمیر کو بھی جھنجھوڑنے کی کوشش کررہے ہیں۔ خطے کے ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئی ہے لیکن دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی خطے کے لیے خطرناک ہوسکتی ہے۔

مقبوضہ وادی کی صورتحال پر 

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم، حق خودارادیت کی تحریک کو دبا نہیں سکتے، وادی میں معصوم شہریوں پر بہیمانہ مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں، ایل او سی پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں بھی قابل مذمت ہیں۔

کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر بلا اشتعال بھارتی فائرنگ سے معصوم شہری نشانہ بن رہے ہیں، شہری آبادی کو نشانہ بنانا وحشیانہ عمل ہے۔

بھارتی افواج کی نئی ظالمانہ کاروائیوں پر حریت رہنماوں 
سید علی گیلانی، ڈاکٹر عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے کہا کہ ریاستی عوام نے 2010,2009, 2008 اور 2016 جیسی پرامن عوامی اور سیاسی تحریکوں کے ذریعے بھارت کے ارباب حل و عقد کے سامنے اپنی جمہور نوازی کا تاریخی ثبوت فراہم کرکے حق خودارادیت کا مطالبہ دہرانے میں کوئی کسر باقی رہنے نہیں دی ہے۔

ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی ، ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ، نیشنل فرنٹ، دختران ملت، پیپلز لیگ، پیپلز پولیٹیکل فرنٹ، اتحاد المسلمین ، انجمن شرعی شیعیان، سالویشن موومنٹ، وائس آف وکٹمز، ڈیموکریٹک پولیٹیکل موومنٹ، مسلم کانفرنس، انٹرنیشنل فورم فار جسٹس، تحریک استقامت ، ینگ مینز لیگ ، پیپلزپولیٹیکل پارٹی، تحریک مزاحمت اور پیروان ولایت نے جنوبی کشمیر میں فورسز کے ہاتھوں خواتین واقعہ کے دوران ہلاکتوں اور بھاری تعدا دمیں عام لوگوں کے زخمی ہونے پر صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے نوجوانوں کو تہہ تیغ کیا جارہا ہے کیونکہ ان کا واحد گناہ یہ ہے کہ وہ بھارت سے آزادی چاہتے ہیں۔

ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر جاری صورتحال کو فوری طور پر مناسب طریقے سے ایڈریس نہیں کیا گیا تو حالات کسی کے بھی قابو سے باہر ہوسکتے ہیں۔ اسی حوالے سے آزاد کشمیرسمیت پاکستان کے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں جن میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی جموں کشمیر موومنٹ کے زیر اہتمام مظاہروں میں سکولوں کے ننھے طالب علم بھی شامل تھے جنہوں نے کتبے بھی اٹھا رکھے تھے ،ان مظاہروں میں شرکا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم سب کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں اور ان مظلوم کشمیریوں کی حمائت سے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔


مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اس وقت ساری دیا کے امن پسند ایک آواز ہیں اور کشمیریوں کی جوجہد کو سال پیش کرتے ہیں ۔


مقبوضہ وادی میں جاری حالیہ واقعات پر وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے کہا تھاکہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر جان بوجھ کر خاموشی جنوبی امن کے لئے خطرہ ہے اسی طرح پی ٹی آئی کے چیرمین عمران خان کا کہنا تھا پاکستانی قوم حق خوداردیت کی جمہوری جدوجہد میں کشمیریوں کے ساتھ ہے جبکہ پی پی پی کے بلاول بھٹو زرداری نے کہا عاکمی برادری مقبوضہ وادی کشمیر میں بھارتی جارحیت کا نوٹس لے اسی طرح پاکستان کے عظیم آل راونڈر شاہد آفریدی کے کشمیریوں کی حمائت کے ٹوئٹ نے بھی ثابت کیا کہ آج سب مظلوم کشمیریوں کی کھل کر حمائت کر رہے ہیں اور امید کی جاسکتی ہے کہ جلد ہی مقبوضہ وادی کے رہنے والے آزاد فضاوں میں خوشی کے گیت گائیں گے ۔

۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

waadi e Kashmir lahoo lahoo is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 07 April 2018 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.