یونیورسٹی آف سرگودھا کیلئے میگا پراجیکٹس کی منظوری

سرگودھا یونیورسٹی کو آغاز سے ہی قابل اساتذہ اور قابل سربراہان اور انتظامیہ میسر آئی تو اس ادارہ نے انتہائی قلیل عرصہ میں اپنی اہمیت کا لوہا منوایا اور ملکی سطح پر ٹاپ رینکنگ میں اپنی جگہ بنا لی۔

جمعرات 21 دسمبر 2017

University Of Sargodha K Liay Mega Projects Ki Manzoori
چوہدری لیاقت وڑائچ:
سرگودھا میں یونیورسٹی کا قیام کسی نعمت خداوندی سے کم نہیں تھا کہ اس کے نتیجہ میں ایک عرصہ کے تشنگان علم کو ایک درست سمت راہنمائی میسر آئی کیوں کہ دیگر علاقوں کے تعلیمی اخراجات برداشت نہ کرسکنے والے بیشتر طلباء و طالبات مقامی طور پر اعلیٰ تعلیمی ادارہ نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم سے محروم رہ جاتے تھے۔

سرگودھا یونیورسٹی کو آغاز سے ہی قابل اساتذہ اور قابل سربراہان اور انتظامیہ میسر آئی تو اس ادارہ نے انتہائی قلیل عرصہ میں اپنی اہمیت کا لوہا منوایا اور ملکی سطح پر ٹاپ رینکنگ میں اپنی جگہ بنا لی۔ یہاں ریاض الحق طارق کو وائس چانسلر کی ذمہ داریاں سونپی گئیں جنہوں نے اپنی خدادا صلاحتوں کو بروے کار لاتے ہوئے ایسا انتظامی ڈھانچہ تیار کیا کہ جو آج بھی اپنی اہمیت کا لوہا منواتا نظر آتا ہے۔

(جاری ہے)

بعدازاں ڈاکٹر اکرم چوہدری کو ان کی مثالی خدمات کے باعث ایک مرتبہ پھر بطور وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودھا تعینات کیا گیاانہوں نے بھی یونیورسٹی کا نظام جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے روایت شکن اقدامات کئے مگر کچھ عرصہ سے سرگودھا یونیورسٹی کا معیار مائل تنزلی دکھائی دیا ۔ یہاں سینڈیکیٹ اور یونیورسٹی انتظامیہ کے مابین تصادم کی فضاء بھی سر اٹھاتی رہی جس کی وجہ سے نیشنل رینکنگ میں یونیورسٹی کافی پیچھے رہ گئی مگر اس کمی کو ڈاکٹر اشتیاق احمد کی تعیناتی نے پورا کردیا۔

وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد نے رواں سال کے آغاز میں اپنے عہدہ کا چارج سنبھالا اور اس کے بعد نیشنل رینکنگ میں تنزلی کی طرف گامزن یونیورسٹی آف سرگودھا کا بگڑاہوا قبلہ درست کرنے کے لئے جامع حکمت عملی کے تحت عملی اقدامات شروع کردیئے۔ ان کی شبانہ روز کاوشوں کے نتیجہ میں حالات کی بہتری اور صورت حال کی مثبت تبدیلی ممکن ہوگئی ، وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودھا ڈاکٹر اشتیاق احمد کی فہم و فراست کے نتیجہ میں مجموعی طور پر حالات بہتری کی طرف گامزن ہیں۔

سیاستدانوں، سول سوسائٹی اور انتظامیہ کے درمیان مفاہمت کی فضاء بیدار ہوچکی ہے، اساتذہ کے درمیان موجود کشیدگی کی کیفیت کو ختم کردیا گیا ہے اور نسل نو کو اعلیٰ و معیاری تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت عملی اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودھا ڈاکٹر اشتیاق احمد نے جہاں یونیورسٹی کا نظام جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے جامع حکمت عملی کے تحت کام کیا وہیں انہوں نے یونیورسٹی کی اپ گریڈیشن کو بھی مقدم رکھا ، انہوں نے یونیورسٹی میں میگا پراجیکٹس کے حوالہ سے پلاننگ کمیشن سے رابطہ کرکے مین کیمپس کے علاوہ بھکر اور میانوالی کیمپس میں توسیعی پروگرام سے آگاہ کیا۔

جس پر پی سی ون کی تیاری کے بعد میگا پراجیکٹس کیلئے ڈیڑھ ارب روپے سے زائدکے فنڈز کی منظوری عمل میں آچکی ہے۔منظور شدہ 1ارب54کروڑ کی خطیر گرانٹ سے یونیورسٹی آف سرگودھا کے مین کیمپس،بھکر اور میانوالی کیمپس میں مختلف میگا پراجیکٹس کے تحت ترقیاتی منصوبے شروع کیے جائیں گے، طے شدہ فارمولہ کے تحت سرگودھا یونیورسٹی کے مین کیمپس کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے85کروڑ روپے جبکہ میانوالی اور بھکر کیمپسز کیلئے بالترتیب32,32کروڑ روپے کے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔

پلاننگ کمیشن کے تحت منظور ہونے والے میگا پراجیکٹس میں یونیورسٹی آف سرگودھا کے مین کیمپس کے ترقیاتی منصوبوں میں زرعی کالج،لینگوئجز اور میڈیا سٹڈیز سمیت تمام شعبوں کو اہمیت دی گئی ہے ۔ یونیورسٹی ایگریکلچر کالج میں پوسٹ گریجوایٹ لیبز اور اس مقصد کیلئے اسٹیٹ آف دی آرٹ ملٹی پرپز اکڈیمک سڑکچر تعمیر کیا جائے گا،اسی طرح سینٹرل ریسرچ لیبارٹریز کی استعداد کار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ لینگوئجز ڈیپارٹمنٹ کی توسیع اور اس کے تحت چائنہ سٹڈیز کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے یہاں چائنیز کو پاکستانی زبانوں سے روشناس کرایا جائے گا۔

متذکرہ میگا پراجیکٹس کے تحت شعبہ ابلاغیات کے طلبہ اور میڈیا پروفیشنلز کی تربیت کیلئے ملٹی میڈیا ڈویلپمنٹ سنٹر کا قیام بھی ممکن بنایا جائے گا ۔ اسی طرح بھکر اور میانوالی کیمپسز میں اکیڈمک بلاکس کے علاوہ کمپیوٹر اور سائنس لیبارٹریز کو مزید توسیع دینے کے ساتھ ساتھ گرلز ہاسٹلز کی تعمیر عمل میں لائی جائے گی جس سے دور دراز کے علاقوں سے حصول علم کے لئے آنے والے طالبات کو سفری و رہائشی مشکلات سے یقینی نجات مل جائے گی ۔

مزید طلبہ کیلئے ٹرانسپورٹ اور سٹاف کیلئے رہائش کے فلاحی اور تر قیاتی منصوبے بھی پی سی ون میں شامل ہیں، یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ یونیورسٹی آف سرگودھا کے2002میں قیام کے15سال بعد ہائر ایجوکیشن کمیشن اور پلاننگ کمیشن کی طرف سے یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ڈیڑھ ارب کی خطیر رقم کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی ہے جو کہ وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمداور ان کی ٹیم کی شبانہ روز محنت کا نتیجہ ہے۔

یونیورسٹی آف سرگودھا کے لئے پلاننگ کمیشن سے منظوری کی سند پانے والے میگا پراجیکٹس کے حوالہ سے وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد کا کہنا ہے کہ پلاننگ کمیشن سے پی سی ون کی منظوری ہمارے آئیڈیاز کو عملی شکل دینے کی جانب پہلا قدم ہے، اور یہ گرانٹ3سالوں میں خرچ ہوگی جس کے بعد سرگودھا یونیورسٹی ترقی کی مزید منازل طے کرے گی ۔یہاں اکڈیمک اور دیگر حوالوں سے اس کی استعداد کار میں مزید اضافہ ہوگا ، انہوں نے کہا کہ ہم ترقی پر یقین رکھتے ہیں اور سرگودھا یونیورسٹی شہر ،ضلع اور ڈویڑن بھر کی ترقی کی ضامن ہے جس سے نہ صرف اس کا نام قومی سطح پر اجاگر ہوگا بلکہ اس کا گلوبل لنکج بھی جلد ڈویلپ ہو جائے گا۔

موجودہ حالات کا جائزہ لیا جائے تو بخوبی علم ہوتا ہے کہ یو نیورسٹی آ ف سرگودھا میں اس وقت 42 ڈیپارٹمنٹس ہیں جن میں 40 ہز ا ر سے زا ئد طلبہ و طا لبا ت زیر تعلیم ہیں جن کو زیور تعلیم سے آ راستہ کر نے کے لئے 248 پی ایچ ڈی 186 ایم فل ٹیچر اور 352 ایم ایس سی اور ایم بی بی ایس ما ہر ین تعلیم اپنے فرائض سر انجا م دے رہے ہیں۔وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد کی شانہ روز کاوشوں کی بدولت سرگودھا یونیورسٹی کامیابی کے مراحل طے کرتی جا رہی ہے، یونیورسٹی میں تحقیق کے وہ مراحل طے کئے جارہے ہیں کہ کچھ عرصہ پہلے تک جو خیال و خواب کے مراحل بھی نہیں طے کرپائے تھے۔

جامع سرگودھا کو نیشنل رینگنگ میں ٹاپ لیول پر لانے کے لئے وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد کا کردار کسی تعارف کا محتاج نہیں، پلاننگ کمیشن سے متذکرہ بالا میگا پراجیکٹس کی منظوری کے حوالہ سے انہوں نے روایت شکن کردار ادا کیا۔پی سی ون کی تیاری کے لئے ڈائریکٹر پلاننگ سرگودھا یونیورسٹی شفیع اللہ مروت اور ان کی ٹیم نے بھی بے پناہ عرق ریزی کے ساتھ عملی اقدمات فروغ دیئے جس کی وجہ سے منظوری کے مراحل تک رسائی آسان ہوگئی، پلاننگ کمیشن کے تحت منظور ان میگا پراجیکٹس کا کریڈٹ وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے۔

جس کی بدولت نسل نو کو آئندہ دور کے تقاضوں کے مطابق اعلیٰ و معیاری تعلیم سے سرفراز کیا جائے گا مگر بات صرف یہاں تک ہی محدود نہیں انہوں نے یونیورسٹی کے جملہ معاملات کو اولین ترجیحات میں شامل رکھا۔ انہوں نے سلیکشن بورڈ میں قومی و بین الاقوامی شناخت کے حامل غیر جانبدار اور قابل افراد کو شامل کیا گیا تاکہ اساتذہ اور سٹاف کے انتخاب میں پائی جانے والی خامیوں کو دور کرکے خداد اد صلاحتوں کے حامل ایسے قابل افراد کو سامنے لایا جائے جو عملی زندگی میں ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کے لئے حقیقی کردار ادا کرسکیں۔

یونیورسٹی کا انتظامی نظام مربوط بنانے کے بعد اساتذہ اور سٹاف کو درپیش مسائل کے حل پر توجہ دی گئی جس کے نتیجہ میں حالات کی بہتری عمل میں آئی ، یونیورسٹی میں اساتذہ کالونی کا قیام بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے جس کے بعد ان کی سفری مشکلات کا خاتمہ ہوجانے سے مزید مثبت تبدیلیوں کا ظہور ممکن ہوجائے گا اور یقینا پلاننگ کمیشن کے تحت منظور ہونے والے میگا پراجیکٹس کے تکمیل بھی انقابی اثرات مرتب کرے گی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

University Of Sargodha K Liay Mega Projects Ki Manzoori is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 21 December 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.