سوئٹزر لینڈ میں ”فری بلوچستان“ مہم کے خلاف پاکستان سراپا احتجاج!

بھارت کی ملک دشمن سرگرمیاں عروج پر جسٹس نواز مری قتل کیس میں گزین مری کی گرفتاری ، نامعلوم مقام پر منتقل

بدھ 4 اکتوبر 2017

Switzarland me Free Balochistan Muham K Khilaf Pakistan Sarpa Ehtjajj
عدن جی:
سوئٹزرلینڈ میں ہر طرف آزاد بلوچستان کی تشہیری مہم کوئی اچانک نہیں تھی کیونکہ کالعدم بی ایل اے کی سوئٹزر لینڈ میں بلوچستان ہاوس کی سرگرمیاں خاصے عرصے سے جاری تھیں اور پاکستانی سفیر نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا اور نظر انداز کرتے رہے اور یہ حقیقت تو سب ہی جانتے ہیں کہ بی ایل اے اور بھارت کا گٹھ جوڑ پاکستان میں ہرقسم کی دہشت گردی کے لئے تیار رہتا ہے بلوچستان حکومت نے جنیوا میں آزاد بلوچستان کی اس تشہیری مہم کی شدید مذمت کی ہے اور بلوچستان کے سیاسی حلقوں کا خیال ہے کہ یہ تشہیری مہم دراصل بلوچستان سے حاضر انڈین آفیسر کی گرفتاری اور بلوچستان میں کلبھوشن کا دہشت گردی کے واقعات کا اعتراف کرنا بھارت کی بدنامی کا جواب ہے جبکہ بعض حلقے اسے ہماری ناکام خارجہ پالیسی اور سفارتخانوں کی نااہلی قرار دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان کی حکومت نے اس پر سخت ردعمل کا اظہار کی ہے اور سوئٹزرلینڈ کے سفیر کو طلب کرکے جنیوا میں پاکستان مخالف سرگرمیوں پر سخت احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف سوئس سرزمین کا استعمال عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ سوئٹزرلینڈ کسی ملک کے خلاف اپنی سرز مین استعمال نہ ہونے دے۔ سوئس سفیر کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا ، دوسری جانب اقوام متحدہ جنیوا میں پاکستان کے مستقل مندوب فرخ عامل نے سوئس ہم منصب کو مراسلہ بھیجا ہے جس میں سوئس سرزمین کو بی ایل اے تنظیم کے بھارتی گٹھ جوڑ سے پاکستان مخالف سرگرمیوں کے استعمال پر شدید تحفظات اورتشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا گیا ہے کہ آزاد بلوچستان کی تشہیری مہم کا جنیوا میں ہونا پاکستان کی سا لمیت اور خود مختاری پر حملہ ہے۔

بے گناہ سکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث ہے جبکہ برطانیہ اور امریکہ میں بی ایل اے کے نمائندے دہشت گرد قرار دیئے جا چکے ہیں۔ مراسلے مین جنیوا میں تشہیری مہم روکنے اور کالعدم تنظیم کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ، دوسری جانب نواب خیر بخش مری کے بیٹے گزین مری نے اچانک اعلان کردیا کہ میں وطن واپس جارہا ہوں میں کرائے کے قاتل کے طور پر کام نہیں کرسکتا اور اپنے ساتھ کوئی فورس نہیں لے جارہا مجھے بلوچستان کے لوگوں کے مفادات بہت عزیز ہیں۔

ان کا کہناتھا کہ یہ اب فیشن بن چکا ہے کہ بیرون ملک بیٹھ کر ملک کی مخالفت میں بیانات دو اور پیسے کماؤ مگر بلوچستان میں بیٹھ کر صوبے کے لوگوں کی خدمت کی جاسکتی ہے۔ ہاں بلوچستان سے بہت زیادتیاں ہوئی ہیں اور نواب خیر بخش مری کے بیٹے 18 سال کی جلاوطنی کے بعد دبئی سے کوئٹہ پہنچے جہاں ہزاروں مری قبایل ایئر پورٹ پر ان کے استقبال کے لئے موجود تھے۔

ائیر پورٹ پر سکیورٹی ہائی الرٹ تھی جیسے ہی وہ ائیر پورٹ سے باہر آئے پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا ۔ پولیس کے مطابق گزین مری کو ہائی کورٹ کے جج جسٹس نواز مری کے قتل کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ گزین مری کو جلد عدالت میں پیش کرکے ریمانڈ لیا جائے گا اور ان کے خلاف درج مقدمات کے بارے میں ان سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔گزین مری کئی لوگوں کے قتل میں ملوث ہے اس لئے اسے گرفتار کیا گیا جبکہ گزین مری نے خود بھی کہا ہے کہ وہ مقدمات کا سامنا کریں گے۔

نوابزادہ گزین مری کے وکیل نے کہا کہ ہم نے گزین مری کی جسٹس نوا مری کے قتل کیس میں عدالت سے حفاظتی ضمانت حاصل کررکھی تھی ، حفاظتی ضمانت کے باوجود پولیس نے ان کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے ۔ ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق نے کہا کہ گزین مری اس وقت پولیس تھانہ کینٹ کی تحویل میں ہیں اور انہیں جلد عدالت میں پیش کردیاجائے گا۔

صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے گزین مری کے حوالے سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزین مری کی گرفتاری جسٹس نوا ز مری قتل کیس میں ہوئی ہے ان پر کئی بے گناہ لوگوں کے قتل کے مقدمات ہیں۔ قومی دھارے میں شامل ہونے والوں کیلئے پرامن بلوچستان پالیسی ضرور ہے مگر اس کے لئے حکومت کے سامنت ہتھیار ڈالنے پڑتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گزین مری ہزاروں افراد کا قاتل ہے۔ 20 سال تک پاکستان توڑنے کی باتیں کرنے والا ہیرو بننے کی کوشش کررہا ہے گزین کو مقدمات کا سامنا کرنا ہوگا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Switzarland me Free Balochistan Muham K Khilaf Pakistan Sarpa Ehtjajj is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 04 October 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.