سیف سٹی پراجیکٹ جرائم پرقابو پانے کے لیے اہم قدم

بڑھتے ہوئے جرائم کی روک تھام کسی بھی فرد واحد کا کام نہیں اس کے لئے پوری ٹیم کی ضرورت ہوتی ہے اگر ہر شخص اپنا فرض دیانتداری سے ادا کرے توکوئی وجہ نہیں کہ اپنا مقصد نہ حاصل کر سکے۔جرائم پر بڑی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے لیکن۔۔۔

منگل 9 جنوری 2018

Safe City Project Jarayem Per Qabu Panay Kay Liay Aham Iqdam
سرفراز ڈوگر:
بڑھتے ہوئے جرائم کی روک تھام کسی بھی فرد واحد کا کام نہیں اس کے لئے پوری ٹیم کی ضرورت ہوتی ہے اگر ہر شخص اپنا فرض دیانتداری سے ادا کرے توکوئی وجہ نہیں کہ اپنا مقصد نہ حاصل کر سکے۔جرائم پر بڑی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے لیکن شرط یہی ہے کہ اپنے فرض کی ادائیگی میں کوتاہی نہیں کرنی چاہئے ۔محنت اور دیانت داری کا استعمال ہی انسان کو کامیابی سے ہمکنار کر سکتا ہے۔

جوں جوں وقت گزررہاہے جرائم میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ موبائل چھیننا،گن پوائنٹ پر ڈکیتی کی واردات کرنا، موٹرسائیکل چھیننا اور بارونق علاقوں میں خواتین سے پرس چھین کر موٹر سائیکل کے ذریعے فرار ہو جانا یہ معمول کی بات بن چکی ہے۔ کوئی گلی محلہ، کوئی بازار یا مین روڈ محفوظ نہیں رہا حتیٰ کہ گھروں میں پانی پینے کے بہانے گھریلو خواتین کو ہراساں کر کے گھر کی قیمتی اشیا لے جانا اس طرح کے واقعات آئے روز اخبارات کی زینت بنتے رہتے ہیں جو ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے۔

(جاری ہے)

اب تک ان وارداتوں کے دوران کئی بے قصور مزاحمت کے دوران موت کے منہ میں چلے گئے ہیں۔جہاں کراچی کے حالات خراب ہیں۔ اب ایسے جرائم پنجاب میں بھی ہونے لگے۔ بے شک ان کی تعداد کراچی کے مقابلے میں کم ہے لیکن یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ بروقت اس کی روک تھام کے لئے کوئی عملی قدم نہ اٹھایا تو یہاں کے حالات بھی بگڑ سکتے ہیں۔ کراچی میں جرائم کی دْنیا سے تعلق رکھنے والوں نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔

بے شک رینجرز اور پولیس نے وہاں بڑی حد تک قابو پا لیا ہے لیکن ابھی تک مکمل طور پرقابو نہیں پایا گیا اور پھر چند ایسی وارداتیں کراچی میں ہو چکی ہیں جو رواں دور میں پنجاب کے دل شہر لاہور میں شروع ہونے لگیں۔ایسے میں وزیراعلیٰ پنجاب نے اس کی روک تھام کیلئے فوری قدم اٹھایا۔ سیف سٹی پراجیکٹ ایک ایسا منصوبہ ہے جس سے مجرموں کی پکڑ دھکڑ فوری ہوسکتی ہے۔

بڑھتے ہوئے سٹریٹ کرائم اور دوسرے کرائمز کو روکنے کے لئے یہ منصوبہ تیار کیا گیا، اس پر عمل درآمد بھی ہو چکا ہے۔روشنیوں کے شہر کراچی میں پنجاب کے دل لاہور جیسے اقدامات ضروری ہیں پنجاب پولیس اینٹی گریٹڈ کمانڈ، کنٹرول اینڈ کمیونیکشن سنٹر کا افتتاح ہوا۔سندھ میں بھی ایساقدم اْٹھانا انتہائی ضروری ہے۔12 ارب روپے کی لاگت کا یہ پراجیکٹ ریکارڈ مدت میں مکمل ہوا۔

پنجاب کے دل شہر لاہور کو دنیا کا محفوظ ترین شہر بنانے کے لئے سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت 8ہزار سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے۔ گاڑیوں کی نمبر پلیٹ کی شناخت کا خود کار نظام ،ای چالان،ریڈ لائٹ مانیٹرنگ سسٹم اورجدید کمیونیکشن نظام نافذ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے افتتاح کے بعد سنٹر کے مختلف حصے دیکھے اوروہاں موجود عملے کے ساتھ بات چیت کی۔

وزیراعلیٰ نے جدید سنٹر میں فراہم کی جانے والی سہولتوں پر خوشی کا اظہار کیا اورعملے کو مزید محنت سے کام کرنے کی تلقین کی۔ سیف سٹی پراجیکٹ پولیس کے صدیوں پرانے روایتی اورفرسودہ سسٹم کو نئے دور کے تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کے حوالے سے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔یہ منصوبہ روزمرہ کی زندگی میں انتہائی اہمی کا حامل ہے۔جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے قیام امن،ایمرجنسی سروسز کی فراہمی ، دہشت گردی و انتہاء پسندی کے خاتمے کے حوالے سے سیف سٹی پراجیکٹ کلیدی اہمیت کی حامل ہے۔

بے شمار چیلنجز، رکاوٹوں اورمشکلات کے باوجود یہ منصوبہ پنجاب حکومت ،سیف سٹی اتھارٹی ، چینی کمپنی ہواوے کی مشترکہ کاوشوں سے ریکارڈ مدت میں مکمل کیاگیا۔لاہور کے6 میں سے 5 ڈویڑن میں یہ منصوبہ مکمل طورپر آپریشنل ہوچکا ہے جبکہ چھٹے اور آخری ڈویڑن میں تیزی سے کام جاری ہے اورجنوری کے آخر تک پورے 6ڈویڑن میں یہ منصوبہ پوری طرح آپریشنل ہوجائے گا۔

پنجاب حکومت ،سیف سٹی اتھارٹی ،چینی کمپنی اورتمام متعلقہ اداروں کی محنت سے یہ منصوبہ مکمل ہوا ہے۔اس منصوبے کی تکمیل سے اب لاہور کا شمار دنیا کے ان شہروں میں ہوگا جو شہریوں کے جان ومال کے تحفظ اورجرائم کنٹرول کرنے کے حوالے سے جدید ٹیکنالوجی سے مزین ہیں۔ سیف سٹی پراجیکٹ سے ٹریفک مینجمنٹ ،ڈولفن ،ہیلتھ کیئر کے حوالے سے مربوط حکمت عملی کے تحت کام ہوگااورایک کروڑ سے زائد آبادی کے شہرمیں نہ صرف امن کاامن کاسفر شروع گابلکہ کاروبار کو تحفظ بھی ملے گا۔

جبکہ آنیوالے وقت میں سیف سٹی کو سمارٹ سٹی میں تبدیل کیا جائے گااس مقصد کے حصول کیلئے اعلی سطح کی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیاگیاہے۔ لاہور کیساتھ پنجاب کے دیگر چھ شہروں راولپنڈی،فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ، سرگودھا اور بہاولپور میں بھی سیف سٹی پراجیکٹ سے شہری سکھ کا سانس لیں گے،ان شہروں میں بھی تیزی سے کام جاری ہے۔ اگر خلوص نیت سے اس پر عمل کیا گیا تو کوئی وجہ نہیں کہ جرائم پر قابو نہ پایاجاسکے اور جرائم کی شرح نہ ہونے کے برابر ہو۔ پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کا قیام مبارکباد کا مستحق ہے۔ گذشتہ دنوں وزیراعلیٰ پنجاب نے اینٹی گریٹڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر میں اس کا افتتاح کیااس افتتاحی تقریب میں اعلیٰ افسران اوراعلیٰ سیاسی شخصیات بھی شامل تھیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Safe City Project Jarayem Per Qabu Panay Kay Liay Aham Iqdam is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 09 January 2018 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.