کوئٹہ کی بہتری کیلئے موثر اقدامات کی ضرورت

ماضی کا لٹل پیرس اور لٹل لندن

منگل 15 اگست 2017

Quetta Ki Behtari K Liay Muasar Iqdamat Ki Zaroorat
عدندن جی:
وزیراعظم خاقان عباسی نے اپنے نئی کابینہ کا اعلان کردیا ہے جس میں پہلی بار بلوچستان اور جنوبی پنجاب کو بھرپور نمائندگی دی گئی ہے۔ جنوبی پنجاب سے 8 اوربلوچستان سے 15 اراکین پارلیمنٹ کابینہ کا حصہ بن گئے ہیں۔ جس میں نیشنل پارٹی کے سربراہ میرحاصل بزنجو، عبدالقادر بلوچ، مولانا امیر زمان، جام کمال اور دو تین ڈومکی شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے نو منتخب وفاقی کابینہ کے اراکین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنی کابینہ کیلئے نہائت محنتی پرخلوص اور باصلاحیت اراکین کا انتخاب کرکے ثابت کیا ہے کہ وہ ملک و قوم کی ترقی کے ایجنڈے اور محمد نواز شریف کے ترقیاتی وژن کو کامیابی کے ساتھآگے بڑھانے کیلئے پوری طرح پرعزم ہیں۔

(جاری ہے)

تہنیتی پیغام میں وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) سیاسی و جمہوری عمل کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے معاشی اور اقتصادی استحکام کے اہداف کے حصول کو یقینی بنارہی ہے اس حوالے سے اسے اپنی حلیف جماعتوں کا بھرپور تعاون بھی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے 20 کروڑ عوام مسلم لیگ (ن) کی ملک اور عوام دوست پالیسیوں پر بھرپور اعتماد کرتے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ مسلم لیگ ہی وہ واحد جماعت ہے جو ملک کو سیاسی و معاشی بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

ہم سازشوں سے گھبرانے والے نہیں اور نہ ہی منفی ہتھکنڈے ہمارے عزم کو متزلزل کر سکتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) اپنے قائد محمد نواز شریف کی قیادت میں متحد اور مضبوط ہے اور عوام نے ہم پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے اس پر ہم پہلے بھی پورا اترے ہیں اور آئندہ بھی پورا اتریں گے۔ 2018ء کے انتخابات میں ہم بھر پور اعتماد کے ساتھ عوام کے سامنے جائیں گے اور ایک مرتبہ پھر ان کی حمایت حاصل کریں کیونکہ عوام ہی کارکردگی جانچنے کا حق رکھتے ہیں اور وہ ہی بہترین منصف ہیں۔

بلوچستان کا صوبائی دارالحکومت اور صوبے کا سب سے بڑا شہر کوئٹہ جو کسی دور میں اپنی صفائی اور خوبصورتی کے حوالے سے لٹل لندن اور لٹل پیرس کہلاتا تھاگر طویل عرصے برسراقتدار آنے والی حکومتوں کے تمام تر دعوؤں اور وعدوں کے باوجود شہر کی حالت بہتری آنا تو کجا روز بروز اس کی حالت ابتر ہوتی جارہی ہے اگرچہ کوئٹہ صوبائی دارلحکومت اور اسے میٹرو پولیٹن کا درجہ بھی دیا جاچکا ہے لیکن شہر کی حالت میں بہتری نظر نہیں آرہی تنگ سڑکوں ، صفائی کی درہم برہم صورتحال، پینے کے پانی کی قلت سمیت شاید ہی کوئی مسئلہ ہو جس کا کوئٹہ کے 25 لاکھ سے زائد شہریوں کو سامنہ نہ کرنا پڑ رہا ہو، بلکہ ہر آنے والے دن کے ساتھ ان مسائل اور عوام کی مشکلات میں کمی کی بجائے اضافہ ہورہاہے۔

بجلی کی لوڈشیڈنگ ہو یا گیس کا کم پریشر یہ مسائل کوئٹہ، اس وقت شائد کوئی ایسا بڑا مسئلہ نہیں جس سے کوئٹہ کے شہری متاثر نہ ہوں، اس بات کا اعتراف گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے خود بھی کیا،کوئٹہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن کو جدید مشینری فراہم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں ن نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت کا فی بری حالت ہے ہم نے ماضی میں جو کوئٹہ دیکھا تھا اس میں اور آج کے کوئٹہ میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

کوئٹہ جو صوبے کا چہرہ ہے اس وقت داغ دار ہے ہم نے س کے چہرے کو ٹھیک کرنا ہے اور اسے ایک مرتبہ پھر لٹل لندن یا لٹل پیرس بنانا ہے اور اس کیلئے جتنے وسائل کی ضرورت ہوگی دینے کیلئے تیار ہوں۔ کوئٹہ جو صوبے کا چہرہ ہے اس کے مسخ شدہ شہرے کو اصل شکل میں بحال کرنے کیلئے کسی اقدام سے گریز نہیں کریں گے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ کوئٹہ کیلئے بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں اور صوبائی دارالحکومت کی خوبصورتی کیلئے جو وسائل درکار ہیں وہ دینے کو تیار ہیں۔

وزیر اعلیٰ جو کوئٹہ کو خوبصورت بنانے کیلئے دس ارب روپے کے پیکج کا اعلان کرچکے ہیں۔ اگرچہ ہر دور میں کوئٹہ کو ایک بار پھر لٹل پیرس بنانے کا دعویٰ کیا گیا لیکن عملی اقدامت بہت کم نظر آئے جس کے بعد شہری حلقے یہ کہنے پر مجبور دکھائی دیئے کہ شہر کو اس کی پرانی حالت پر رہنے دیا جائے، ماضی میں عملی اقدامات نہ ہونے․․․․ اب نواب ثناء اللہ زہری کو یہ کہنا پڑا کہ اب صرف لفاظی سے کام نہیں چلے گا بلکہ ہمیں اس کیلئے عملی اقدامات کرنا ہونگے ہم عملی کام کریں گے تو چیزیں ٹھیک ہونگی کوئٹہ شہر کی خوبصورتی کی بحالی کیلئے ہم کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے ہم نے ہر حال میں شہر کو ٹھیک کرنا ہے، اس کے ساتھ انہوں نے اپنی اس خواہش کا اظہار بھی کیا کہ شہر میں زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں اور میٹرو پولیٹن کارپوریشن حکام اور دیگر متعلقہ ادارے شہر سے بلا امتیاز تجاوزات کا خاتمہ بھی کریں، کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کو شہر میں صفائی کے لئے کروڑوں روپے کی لاگت سے خریدی گئی مشینری فراہم کرنے کے موقع پر وزیراعلیٰ نے ایک بار پھر یقین دلایا کہ شہر میں صفائی کیلئے مشینری آگئی ہے اور مزید جتنی مشینری کی ضرورت ہوگی وہ بھی دیں گے مگر شہر میں سو فیصد صفائی چاہیے، وزیراعلیٰ کوئٹہ کے لئے کروڑوں روپے کی مشینری کی فراہمی کے ساتھ صفائی کیلئے بھی بھاری فنڈ کے اجرا کے ساتھ صفائی کی صورتحال کو مانیٹر بھی کیا جائے تاکہ جاری ہونے والے فنڈز کے ثمرات بھی شہریوں تک پہنچ سکیں ، کوئٹہ کے لئے وزیراعلیٰ کے اعلانات خوش آئند ہیں، وزیراعلیٰ اس خواہش کا اظہار کرچکے ہیں کہ ان کے دور حکومت میں کوئٹہ کے لئے تمام منصوبے مکمل ہوں اور جن منصوبوں پر ان کی حکومت کام کرنا چاہتی ہے اس کے لئے ان کے پاس اب کچھ زیادہ وقت بھی نہیں ۔

2018ء ملک میں نے انتخابات کا سال ہوگا، یوں موجودہ اسمبلیوں کی مدت میں دس ماہ سے بھی کم وقت باقی ہے اور اس مختصر عرصے میں اگر کوئٹہ میں منصوبوں پر عمل کرنا ہے تو اس کے لئے انقلابی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہوں گے۔ تاہم اب تک اس سلسلے میں انقلابی اقدامات پوری رفتار سے نظر نہیں آرہے۔ گزشتہ سال جن منصوبوں کا اعلان ہوا ان پر بھی اب تک بڑی پیشرفت نظر نہیں آرہی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Quetta Ki Behtari K Liay Muasar Iqdamat Ki Zaroorat is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 15 August 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.