پاکستان میں ”را“ کی بڑھتی ہوئی دہشت گردی

بھارتی خفیہ ایجنسی کا ہدف گوادر اوربلوچستان

جمعرات 20 جولائی 2017

Pakistan Main RAW Ki Barhti Huwi Dehshatgardi
محمد عبداللہ گل:
پاک فوج کے دہشت گردی کے خلاف آپریشن ”ضرب عضب“ کے بعد آپریشن ”ردالفساد“ نے دہشت گردی کی کمر توڑ دی ہے اور ان کے دہشت گردی کے نیٹ ورک کو بڑی حد تک غیر مئوثر بنا دیا ہے ،مگر عیدالفطر سے قبل پارا چنار اور کوئٹہ میں ہوئے بم دھماکوں اور دہشت گردی کے جاری سلسلے میں بھی بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“کی مداخلت کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ نے بلوچستان میں شورش پیدا کررکھی ہے۔فاٹا سمیت قبائلی علاقہ جات میں امن وامان کو درپیش خطرات میں بڑا حصہ ”را“ کا ہی ہے ۔جبکہ بھارتی جاسوس کلبھوشن کی گرفتاری ،سزا کے اعلان کے بعد پاکستان دہشت گردی کی نئی لہر کی لپیٹ میں بری طرح آچکا ہے۔

(جاری ہے)

یقینا پٹھان کوٹ کا ڈرامہ بھی صرف پاکستان کو پھنسانے کیلئے کھیلا تھا جس میں بھارت کو کامیابی نہیں مل سکی۔

پٹھان کوٹ کے واقعے میں ہونے والے معمولی نقصانات بھی اس بات کی دلیل ہیں کہ اس میں باہر کی کوئی طاقت ملوث نہیں بلکہ بھارت نے خودہی یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔ تاکہ نقصان زیادہ نہ ہو اور ان کا مقصد حاصل ہوجائے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ وطن عزیز میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں بھارت کی خفیہ ایجنسی ”را“ملوث ہے اور کراچی میں گزشتہ رونما ہونے والا سانحہ صفور ا چونگی بھی اسی مذموم سلسلے کی ایک کڑی ہے اور اس کے مقامی آلہ کاروں کو استعمال کیا گیا۔

بلوچستان بھی ”را“ کی جانب سے مالی مدد فراہم کی جارہی ہے بلکہ سرحد پار افغانستان کے شہروں کابل ،نمروز اور قندھار میں قائم ٹریننگ کیمپوں میں دہشت گردوں کو خصوصی تربیت بھی دی جا رہی ہے۔افغانستان میں موجود ”را“ کے حکام ان دہشت گردوں کو افغانستان سے بھارت،متحدہ عرب امارات اور یورپی ممالک بھجوانے کیلئے جعلی دستاویزات بنوانے میں بھی پیش پیش ہیں۔

وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کی مدد سے پانچ تنظیمیں کام کررہی ہیں۔یہی پانچ لشکر بلوچستان میں امن کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ دیکھا جائے تو بھارت کی نظریں بلوچستان پر لگی ہوئی ہیں۔اس نے افغانستان میں کابل کے بعد قند ھار میں بھی قونصل خانہ قائم کررکھا ہے جس کا مقصد صرف بلوچستان کے معاملات میں مداخلت ہے۔

مصدقہ اطلاعات کے مطابق ”را “ کے ایجنٹ کی بڑی تعداد افغانستان میں اس لئے تعینات کی گئی ہے کہ وہ بھارتی اسلحہ پاکستان میں اپنے ایجنٹوں کو فراہم کریں تاکہ وطن عزیز میں امن وامان کا مسئلہ پیدا ہوتا رہے۔اس کیساتھ ساتھ ”را“کے ایجنٹس افغانستان سے افغانیوں کے بھیس میں پاکستان میں داخل ہوتے ہیں اور یہاں دہشت گردانہ کاروائیوں میں مصروف ہیں۔

بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کے سابق سربراہ بی رامن نے تو بلوچستان میں حکومت پاکستان کے خلاف لڑنے والوں کی مدد کرنے کو بھارت کی تاریخی و اخلاقی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے یہاں تک کہا کے بلوچستان میں پاکستانی فورسز کی طرف سے جاری آپریشن کا سبب ہندو بلوچ بنے۔ جنہیں پاکستانی حکومت صوبہ بلوچستان سے بے دخل کرنا چاہتی تھی،لیکن بلوچ قوم پرستوں نے کمال ہوشیاری سے پاکستانی فورسز کی توجہ ہندو بلوچوں سے ہٹانے کیلئے سوئی گیس کی تنصیبات اور دوسرے صوبوں سے ملنے والی ریلوے لائنوں کو بارود سے اڑانا شروع کردیا۔

اب بھارتی خفیہ ایجنسی نے گوادر کو اپنا ہدف بنا رکھا ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری کی تعمیر روکنے کیلئے طرح طرح کی رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں۔پاکستان میں دہشت گردی کی نئی لہر کا آغاز کردیا گیا ہے تاکہ چین امن وامان کا معاملہ اٹھا کر اس منصوبے کو سبوتا ژ کردے۔ واضح رہے کے پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے میں خنجراب میں پاکستان اور چین کی سرحد سے لیکر بلوچستان میں گوادر کی بندرگاہ تک شاہراہوں اور ریل کے رابطوں کی تعمیر کے علاوہ بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں سمیت متعدد ترقیاتی منصوبے شامل ہیں اور یہ پاکستان کے روشن مستقبل کی بنیاد ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Pakistan Main RAW Ki Barhti Huwi Dehshatgardi is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 20 July 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.