اورنج لائن ٹرین کی ”منہ دکھائی“

میٹرو ٹرین کی آمد کا جشن منانا چاہئے:شہباز شریف عدالتی حکم کی وجہ سے 11 مقامات پر کام رکا ہوا ہے

منگل 17 اکتوبر 2017

Oring Line Train Ki Mouh Dikhaai
رمضان اصغر:
وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہاز شریف نے گذشتہ روز ڈیرہ گجراں پر لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کے منصوبے کے لئے چین سے لاہور پہنچنے والی بوگیوں اورانجن کی تقریب رونمائی میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ کو اس موقع پر چین کی کمپنی چائنہ ریلویز اور پراجیکٹ منیجر نے ٹرین کی علامتی چابی پیش کی۔

وزیراعلیٰ اور چینی حکام نے ٹرین کا معائنہ کیا۔ وزیر اعلیٰ ٹرین کے مختلف حصوں میں گئے اور اسے عام آدمی کے لئے عالمی معیار کی جدید ، آرام دہ اور باکفایت ٹرانسپورٹ قرار دیتے ہوئے کہا لاہور اورنج لائن میٹروٹرین کا منصوبہ پورے پاکستان کا منصوبہ ہے جس پر لاکھوں لوگ روزانہ سفر کریں گے،لیکن بدقسمتی سے بعض سیاسی مخالفین عوام کی خوشحالی کے اس عظیم منصوبے کی سیاسی گدھ کی طرح مخالفت کررہے ہیں اور پی ٹی آئی اس میں پیش پیش ہے۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی کے ایک عہدیدار نے اس منصوبے کی مخالفت میں قانونی چارہ جوئی بھی کی ہے۔ عمران نیازی لاکھ بار تردید کریں، یہ ایک حقیقت ہے اس منصوبے کے خلاف عدالت میں جانے والا ان کی پارٹی کا ایک عہدیدار ہے۔ پونے 2 برس ہوگئے 11 مقامات پر کام رکا ہوا ہے۔ یہ نہیں چاہتے عام آدمی آرام دہ سفری سہولتوں سے مستفید ہوں ۔ اسی وجہ سے نیازی صاحب اور ان کے نیاز مندوں نے اسے التوا میں ڈالا ہے، عوام اپنی ترقی کے مخالفین کو پہچان لیں کیونکہ یہ سیاسی گدھ عوام کی خوشحالی کو نوچ رہے ہیں۔

عوام ان کو آئندہ کبھی ووٹ نہیں دیں گے کیو نکہ پی ٹی آئی کی اہل لاہور ، پنجاب اور پاکستان کے عوام کے ساتھ ظلم وزیادتی ثابت ہوچکی ہے یہ عوام کی خوشحالی اور ترقی کا سفر کھوٹا کرنا چاہتے ہیں۔ عدالت جو بھی فیصلہ دے گی ہم اس پر من وعن عمل کریں گے۔ عام آدمی جو صبح اٹھ کر محنت کے ساتھ رزق حلال کماتا ہے اس کو ترقی وخوشحالی سے محروم کرنا زیادتی ہے۔

میں سمجھتا ہوں میڑو ٹرین کا منصوبہ پورے ملک کے اندر ٹرانسپورٹ کے شعبہ میں ایک انقلاب آفرین منصوبہ ہے۔ ناقدین اور سیاسی مخالفین کی جانب سے اس کا راستہ روکنا بدقسمتی کی بات ہے۔ نیازی صاحب اور ان کا ٹولہ اس پچ کو اکھاڑ رہا ہے جو عوام کی خوشحالی کے لئے بنائی جارہی ہے ۔ نیازی صاحب اور نام نہاداشرافیہ نے پوری کوشش کی وہ چین کی قیادت کو مایوس کریں لیکن چین نے پاکستان کے ساتھ دوستی کا بھرپور ثبوت دیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا آج ایک تاریخی دن ہے۔ ملک کی تاریخ میں پہلی بار میٹروٹرین کا منصوبہ قائم کیا جارہا ہے جس پر صرف اہل لاہور نہیں بلکہ پورے پاکستان کی نظریں ہیں۔ چین کے صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم نے 2015ء میں اس وقت کے وزیراعظم محمد نواز شریف اور مجھے دورہ بیجنگ کے دوران یہ کہا یہ میٹرو ٹرین آپ کے لئے ایک تحفہ ہے۔ چین نے اس منصوبے کے لئے 20 برس کیلئے آسان شرائط پر قرضہ دیا ہے اور پہلے 7 برس کوئی قسط کی ادائیگی نہیں کرنا پڑے گی۔

ڈیرہ گجراں سے علی ٹاؤن تک 27 کومیٹر طویل روٹ پر پہلے اڑھائی لاکھ مسافر سفر کریں گے پھر ان کی تعداد پانچ لاکھ تک بڑھ جائے گی، اس پر سفر کرنے والوں کے دھکم پیل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ کوئی بدتمیزی نہیں کرے گا، حادثے کا اندیشہ نہیں ہوگا۔ مسافر وقت پر منزل مقصود پر پہنچیں گے۔ والدین کو گھر واپسی تک اپنے بچوں کی فکر نہیں ہوگی۔ برطانیہ میں اس طرح کا منصوبہ آج سے 175 برس قبل مکمل ہوچکا ہے جبکہ پاکستان میں 70 سال بعد شروع ہوا ہے۔

ہمارے ناقدین اور سیاسی مخالفین اس قوم کی ماؤں ، بہنوں، اور بیٹوں کے آرام دہ اور باکفایت سفر کوکھوٹا کرنا چاہتے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہو ں نے 2014 میں اسلام آباد میں دھرنے دیئے اور ڈیرے ڈال کر ملک وقوم کے قیمتی 7 ماہ ضائع کئے۔2016 میں انہی لوگوں نے لاک ڈاؤن کرکے انتشار پھیلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ آج یہ لوگ جھوٹ اور بے بنیاد الزامات تراشیاں کررہے ہیں وقت آگیا ہے کہ ان کا پول کھول دیا جائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو۔

عمران نیازی اور اس کے نیاز مندوں نے مفاد عامہ کے عظیم الشان منصوبے میٹروبس کو جنگلہ بس کہا اور اس پر 70 ارب روپے خرچ ہونے کا جھوٹا اور بے بنیاد پراپیگنڈہ کیا۔ نیازی صاحب نے یہ بھی الزام لگایا میٹرو بس کے منصوبے میں اتفاق فاؤنڈری کا لوہا استعمال ہوا۔ اس لیڈر کوئی بھی نہیں پتہ اتفاق فاؤنڈری کو بند ہوئے 20 سال ہوچکے ہیں۔ نیازی صاحب دن رات جھوٹ بولتے ہیں ، میں کئی بار کہہ چکا ہوں میٹروبس لاہور کے منصوبے پر 35 ارب روپے خرچ ہونا بھی ثابت ہوجائے تو عوام کا ہاتھ اور میرا گریبان ہوگا لیکن نیازی صاحب اس کا بھی آج تک جواب نہیں دے پائے۔

دوسری جانب پشاور میں 2014ء میں نیازی صاحب نے میٹرو بس منصوبے کا اعلان کیا لیکن سوا 4 سال گزانے کے بعداس کی آج تک ایک اینٹ بھی نہیں لگی۔ اگر کے پی کے میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہوتی تو اب تک نہ صرف پشاور بلکہ ڈیرہ اسماعیل خان، ایبٹ آباد ، بنوں اور کے پی کے کے دیگر شہروں میں میٹروبس کے منصوبے چل رہے ہوتے۔ عمران نیازی صاحب قوم کے ساتھ سنگین مذاق نہ کریں اور مفاد عامہ کے منصوبوں میں روڑے نہ اٹکائیں۔

نیازی صاحب آپ کی وجہ سے یہ عوامی منصوبہ التواء کاشکار ہوا ہے لیکن ہم اس منصوبے کو جلد مکمل کرنے کے لئے اپنی جان لڑا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں ساہیوال کول پاور پلانٹ کی جلد تکمیل کے لئے چینی زعماء کی منت سماجت کی۔ اسی طرح لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کی جلد تکمیل کے لئے ان کی ہر طرح سے منت سماجت کرنے کے لئے تیار ہوں۔ یہ میں اپنے لئے نہیں بلکہ اپنے کروڑوں عوام کے فائدے کے لئے کروں گا۔

کے پی کے میں ڈینگی آئے تو یہ لیڈر ،پہاڑوں پر چڑھ گئے۔ کسان پیکج ہو تو سے روکنے کے لئے عدالتوں کا رخ کرتے ہیں۔ انہیں جان لینا چاہیے الزام کی بوچھاڑ، غلط پراپیگنڈے اور نوجوانوں کو تعمیر سوچ دینے کی بجائے تحزیبی باتوں پر لگانے سے پاکستان آگے نہیں جائے گا۔ قرض معاف کرا کے جہاز خریدنے والے ، قبضہ مافیا، این آئی سی ایل میں ڈاکہ ڈالنے والے اور رینٹل پاور جیسے بجلی کے منصوبوں میں لوٹ مار کرنے والے، اورنج لائن میٹرو ٹرین کے عوامی منصوبے کی مخالفت کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا ہم نے امیر اور غریب کے درمیان لکیر کو ختم نہ کیا تو پھر ایسا خونیں انقلاب آئے گا جو سب کچھ بہا کر لے جائے گا۔ عوام کی خوشحالی کے منصوبوں کا راستہ روکا گیا تو پھر خدانخواستہ خونیں انقلاب آسکتا ہے جس میں ہر چیز خس وخاشاک کی طرح بہہ جائے گی اور میں اس فرسودہ نظام کی تبدیلی اور خاتمے کے لئے اور پاکستان کو بچانے کے لئے عوام کے ساتھ کھڑا ہوں ۔

انہوں نے کہا خونی انقلاب کا روستہ روکنا ہے اور پاکستان کو صحیح معنوں میں قائد واقبال کا پاکستان بنانا ہے تو ہمیں نرم انقلاب برپا کرنا ہوگا اور فلاح عامہ کے منصوبوں کو تیز رفتاری سے آگے بڑھانا ہوگا۔ میٹرو ٹرین منصوبے کے خدوخال پر روشنی ڈالی اور منصوبے کے افادیت کو واضح کیا ۔ چینی قونصل جنرل لانگ ڈنگ بن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان اور چین کی دوستی کا ایک اہم دن ہے جب اونج لائن میٹرو ٹرین کا پہلا سیٹ لاہور پہنچا ہے۔

پاک چین دوستی لازوال ہے اور اس منصوبے نے دونوں ممالک کے معاشی تعاون کے نئے دریچے کھولے ہیں ۔ اورنج لائن میٹر و ٹرین صرف ایک لائن نہیں بلکہ پاکستان اور چین کی دوستی کی ایک اہم لائن ہے ۔ مزید برآں سوشل میڈیا پر ٹیوٹر پیغام میں شہباز شریف بنے کہا پہلی میٹرو ٹرین کی آمد ایسی ترقی کی عکاس ہے جس کا جشن منانا چاہیے۔ انہوں نے کہا اورنج لائن ٹرین عالمی معیار کا ٹرانسپورٹ سسٹم ہے ۔ ریاستی وسائل پر عوام کو مساوی حقوق حاصل ہیں ‘ ہمارا مشن عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Oring Line Train Ki Mouh Dikhaai is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 17 October 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.