نادراکی”فخریہ پیشکش“

افغان‘عرب اور بھارتی سب ”پاکستانی بھائی “ہیں

جمعہ 1 جنوری 2016

NADRA Ki Fakhriya Paishkash
دنیا بھرمیں پاکستان کے بارے میں ایک رائے دہشت گردی کے حوالے سے بھی ہے۔یورپین ممالک کے ایئرپورٹس پر پاکستانی شہریوں کے ساتھ جوسلوک روارکھاجاتاہے وہ بھی سب کے سامنے ہے۔شدت پسندی،منشیات کی سمگلنگ اور دیگر جرائم کے حوالے سے بھی پاکستانی شہریوں کے ناموں کی بازگشت سنائی دیتی ہے۔دوسری جانب پاکستانی شہری نہ صرف یہ کہ دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں بلکہ خودبھی دہشت گردی کاشکارہیں۔

سوال یہ ہے کہ اس کے باوجود دہشت گردوں کی شناخت پاکستانی کے طور پرکیوں کی جاتی ہے؟اس کی وضاحت ایک خوفناک رپورٹ میں ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق نادراکی جانب سے افغان اور مشرقی وسطیٰ کے جنگجوؤں کے علاوہ بھارتی شہریوں کوبھی پاکستانی شناختی کارڈ جاری کیے گئے ہیں۔پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور نادراکے ویجیلنس ڈائریکٹوریٹ کی رپورٹ کے مطابق کم از کم دوایسے بھارتی خاندانوں کی نشاندھی ہوچکی ہے جنہوں نے نادراحکام کورشوت دے کرپاکستانی شناختی کارڈحاصل کیے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق 27اپریل1998ء کوخانوخان نام شخص کاسات رکنی بھارتی خاندان سیاحتی ویزے پرپاکستان آیا۔اس خاندان نے رحیم یارخان میں رہائش اختیارکرلی اور ابتدائی طورپرپولیس سے پرمٹ حاصل کرلیا۔جب اس پرمٹ کی مدت ختم ہوئی تویہ لوگ خاموشی سے سندھ کے علاقے میرپورخاص چلے گئے۔انہوں نے 2004ء میں نادراکے عملے کی ملی بھگت سے پاکستانی شناختی کارڈحاصل کرلیے اور یوں پاکستانی شہری ے طورپرنئی شناخت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

اس شناختی کارڈ کے حصول میں ایجنٹ مافیانے اہم کردارادا کیا۔جس کے بعد خانوخان نے علی محمدکے نام سے پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کرلیا۔اسی طرح اس کی بیوی حوراں مائی،بیٹے کمال خان،بیٹیوں کمالی مائی،مہران مائی،چکمل مائی اور سرداراں مائی کو بھی پاکستانی شناختی کارڈجاری کردئیے گئے۔آئی ایس آئی کی رپورٹ کے مطابق کمال خان کوبھی مشکوک غیرملکی کے طور پر شناخت کیا گیا لیکن نادراکی کمیٹی نے اس فیملی کوبھی پاکستانی قراربھی بھارتی خاندان تھا۔

خفیہ ادارے کی حالیہ رپورٹ کے مطابق نادراحکام رشوت لے کر10ہزارسے 20ہزارشناختی کارڈجاری کرچکے ہیں۔اس ملی بھگت اور کرپشن میں نادراکے اعلیٰ حکام کے ساتھ ساتھ اسٹیبلمشمنٹ کے ریٹائرڈ افسران کے نام بھی لیے جارہے ہیں۔اس سلسلے میں وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان کاکہناہے کہ محکمانہ کارروائی کے نتیجے میں نادراکے 116ملازمین کونکالاجاچکاہے جبکہ 256کے خلاف کاررائی جاری ہے۔

اسی طرح 2011ء سے لے کر2015ء تک136981شناختی کارڈبلاک کیے گئے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ نادرا جتنے غیرملکیوں کوشناختی کارڈجاری کرچکاہے اس کاازالہ کون کرے گا؟افغان سمگلروں سے لے کربھارتی جاسوسوں تک جانے کتنے وطن دشمن پاکستانیوں کے بھیس میں نہ صرف وطن عزیزمیں پاسپورٹ اور شناختی کارڈہی استعمال کرتے ہیں اسی طرح وزارت داخلہ نے شناختی کارڈتو بلاک کردئیے لیکن سوال یہ ہے کہ کیاپولیس ناکوں پرکوئی ایسا نظام موجودہے جومشتبہ شخص کے روکے جانے پرموقع پربتاسکے کہ وہ جوشناختی کارڈدکھارہاہے اسے وزارت داخلہ بلاک کرواچکی ہے؟سوال یہ ہے بھی ہے کہ اصل مسئلہ سے نظریں چراکردل کوتسلی دینے والے اقدامات کے ذریعے ہم کسے دھوکادے رہے ہیں؟

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

NADRA Ki Fakhriya Paishkash is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 01 January 2016 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.