منی لانڈرنگ میں سنسنی خیز انکشافات ، متحدہ بند گلی میں!

رقوم لندن منتقلی کی نئی تفصیلات جاری۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عدالت سے الطاف حسین کے ناقابل وارنٹ جاری ، بابر غوری کے گرد گھیرا تنگ

بدھ 15 نومبر 2017

Mani londring Me Sansuni Khaiz Inkshafat MutHida Band gali Main
سالک مجید:
ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہر کی راتوں رات سیاسی وفاداری میں تبدیلی نے سیاسی حلقوں میں نئی بحث چھیڑدی ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق ارشد وہرہ کو صحافی احمد نورانی کی طرح سڑک پر نامعلوم افراد نے مارا پیٹا تو نہیں لیکن ایساپیغام ضرور پہنچایا جس سے وہ سہم گئے۔ خوفزدہ حالت میں انہوں نے متحدہ کو خیر باد کہہ کر پاک سرزمین پارٹی میں اپنے لئے جائے عافیت تلاش کرلی اور ”جان بچی سو لاکھوں پائے“ کے مصداق ان کا ضمیر بھی جاگ اٹھا اور وہ بھی ”کمال“ کے ہوگئے لیکن مزے کی بات یہ ہے کہ وہ سیاسی قلابازی لگانے کے باوجود ڈپٹی میئر کراچی کا عہدہ چھوڑنے سے انکاری ہوگئے اس حوالے سے بھی انہوں نے کنفیوژن کا مظاہرہ کیا پہلے کہا کہ عہدہ چھوڑ دوں گا پھر کہا کہ نہیں چھوڑوں گا۔

(جاری ہے)

عام تاثر یہ ہے کہ منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے دباؤ کی وجہ سے انہیں سیاسی وفاداری تبدیل کرنی پڑی۔ ایف آئی اے نے ان سے پوچھ گچھ کی اور ان کا بیان قلمبند کیا گیا جبکہ سرفراز مرچنٹ نے رقوم کی لندن منتقلی کے حوالے سے تازہ انکشافات کرکے اس اسکینڈل میں ملوث کرداروں کے لئے مشکلات بڑھا دی ہیں۔ سرفراز مرچنٹ کا دعویٰ ہے کہ 22 اگست کے بعد بھی رقم لندن بھیجی جاتی رہی ہیں اور مختلف شخصیات کے اکاؤنٹ بھی استعمال ہوئے جن میں خود ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ کانام بھی لیا جارہا ہے۔

جبکہ میئر کراچی کی فیملی کے نام بھی میڈیا میں آئے ہیں کہ وہ کیش رقم برطانیہ پہنچاتے رہے ہیں اب ان الزامات کی تحقیقات ہونی ہے اور ایف آئی اے نے عدالت میں اپنی رپورٹ بھی جمع کروادی ہے جس کی بنیاد پر عدالت نے متحدہ کے بانی الطاف حسین سمیت دیگر کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیئے ہیں یہ اطلاعات بھی گردش کررہی ہیں کہ سابق وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ بابر غوری کے گرد بھی گھیرا تنگ ہورہا ہے۔

دوسری طرف مصطفی کمال اور انیس قائم خانی نے متحدہ کی پتنگیں کاٹنے میں تیزی دکھانی شروع کردی ہے۔ متحدہ کے ناصر جمال بھی پی ایس پی میں شامل ہوگئے ہیں، شہری حیران ہیں کہ ایم کیو ایم کے اندر یہ ٹوٹ پھوٹ اتنی تیزی سے کیوں ہورہی ہے سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کیس ایسا مقدمہ ہے جس میں متحدہ کے نامی گرامی لوگ ملزم بنتے جارہے ہیں اور ہر تھوڑے عرصے بعد نئے انکشافات بھی سامنے آتے جارہے ہیں ہر ہر پکڑا جانے والا شخص نئے انکشافات کرتا ہے جس کی روشنی میں مزید گرفتاریاں عمل میں لائی جاتی ہیں سب سے اہم گرفتاری حماد صدیقی کی ہوئی ہے جسے متحدہ عرب امارات سے گرفتار کرنے کی اطلاع آئی ہے۔

عدالت اس کی گرفتاری کے احکامات دے چکی تھی اب اسے پاکستان لانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں اور توقع کی جارہی ہے کہ حماد صدیقی بھی نئے انکشافات کرے گا شاید اس کی بھی جے آئی ٹی بنے گی۔ سیاسی مبصرین کے مطابق سب سے زیادہ قابل رحم حالت اس وقت ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کی ہے انہیں مردم شماری کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانے کے لئے جلسہ کرنے کی اجازت لینا مسئلہ بنا رہا ۔

ایک زمانہ تھا جب انتظامیہ ایم کیو ایم سے درخواستیں کیا کرتی تھی اور اب یہ وقت آگیا ہے کہ ایم کیو ایم انتظامیہ سے درخواستیں کرتی نظر آرہی ہے کہ ہمیں کراچی میں کہیں بھی جلسہ کرنے کی اجازت دیدی جائے خود ڈاکٹر فاروق ستار نے میڈیا کے ذریعے پوری قوم کو بتایا کہ انہوں نے 5 نومبر کو مزار قائد پر احتجاجی جلسہ کرنے کی اجازت مانگی تھی جب شہر بھر میں بینرز لگ گئے، پمفلٹ چھپ گئے تو حکومت نے بتایا کہ 5 نومبر کو مزار قائد جلسے کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور وجہ یہ بیان کی گئی کہ تین ڈی اے نے بھی اس روز جلسہ کرنا ہے ان کی درخواستیں پہلے آئی تھی ان کو اجازت مل چکی ہے۔

لہٰذا ایم کیو ایم 5 نومبر کی بجائے کسی اور وز جلسہ کرلے لیکن خود ڈاکٹر فاروق ستار نے بتایا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے جلسہ مزار قائد کی بجائے شاہراہ قائدین پر نورانی کباب چورنگی کرنے کی اجازت مانگی وہاں بھی انتظامیہ نے جلسہ کرنے سے منع کردیا اور یہاں تک کہا گیا کہ چلیں لیاقت آباد نمبر ہی جلسہ کرنے کی اجازت دیدیں۔ ڈاکٹر فاروق ستار کی قابل رحم حالت دیکھ کر غالباََ انتظامیہ کو بھی ترس آگیا اور بالآخر لیاقت آباد میں جلسہ کرنے کی اجازت دیدی گئی۔

سیاسی حلقوں میں یہ سوال بھی اٹھایا جارہا ہے کہ اچانک ڈاکٹر فاروق ستار سے کیا غلطی ہوگئی کہ انکی شامت آئی ہوئی ہے اس حوالے سے مخالفین کا دعویٰ ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار نے مقتدر حلقوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی اور وہ پکڑے گئے ہیں ان کا ڈبل گیم پکڑا گیا ہے وہ بظاہر لندن سے لاتعلق اختیار کرچکے ہیں لیکن کچھ ایسے شواہد ملے ہیں کہ وہ لندن سے نہ صرف رابطہ رکھے ہوئے ہیں بلکہ نرم گوشہ بھی رکھتے ہیں اگرچہ خود ڈاکٹر فاروق ستار اس کی کھلم کھلا اور دوٹوک الفاظ میں تردید کرتے ہیں اور سوال بھی پوچھتے ہیں کہ آخر ہم کس طرح یقین دلائیں کیسے اعتبار آئے گا، کیسے یقین کیا جائے گا، اب میئر کراچی وسیم اختر کی مشکلات میں مزید اضافہ بھی نظر آنے لگا ہے۔

سٹی کونسل کے اجلاس کے موقع پر ایم سی بلڈنگ کے باہر میئر کراچی کے خلاف جو بینرز لگائے گئے اس نے میئر کراچی کو بھی کافی کچھ سوچنے پر مجبور کردیا ہے اگر چہ انہوں نے بینرز ہٹوادیئے اور آئندہ دہاں بینرز نہ لگ سکیں اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی جاری کردی ہیں لیکن جو ویڈیو سامنے آئی ہے وہ بھی حیران کن ہے کہ تین چار لوگ بینرز لگارہے ہیں اور سٹی وارڈن بھی موجود ہیں وہ خاموشی سے تماشہ دیکھتے رہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Mani londring Me Sansuni Khaiz Inkshafat MutHida Band gali Main is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 15 November 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.