لاہور رنگ روڈ سدرن کا افتتاح

بین الاقوامی معیار کی شاہراہ کی ریکارڈ مدت میں تکمیل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حلقہ این اے 120 میں غیر اعلانیہ طور پر انتخابی سرگرمیاں شروع

جمعرات 28 دسمبر 2017

Lahore Ring Road Sadran ka Ifttah
رابعہ عظمت:
لاہور میں ن لیگ حکومت کی زیر نگرانی ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کا سلسلہ جاری ہے۔ بیشتر پروجیکٹس کا افتتاح ہوچکا ہے جس سے یقینا لاہوریوں کو مزید آسانیاں فراہم ہونگی۔ گذشتہ دنوں وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے لاہور رنگ روڈ سدرن لوپ ون اور ٹو کا افتتاح کیا۔ 24 ارب40 کروڑ روپے کی لاگت سے 22.4 کلو میٹر طویل شاہراہ کی تعمیر نے شمالی اور جنوبی لاہور کو آپس میں ملادیا۔

بین الاقوامی معیار کی یہ شاہراہ ایک سال کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہوئی جس سے روزانہ ایک لاکھ سے زائد افراد سفر کرینگے۔ 90 میٹر چوڑی اور 6 لین روڈ پر مشتمل لاہور کی اہم ترین شاہراؤں تک عوام کی آسان رسائی کیلئے 6 انٹر چینج بنائے گئے ہیں۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ یہ منصوبے کی پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت تکمیل ہوئی۔

(جاری ہے)

جسے سول انتظامیہ، ایف ڈبلیو او نے مل کر بنایا ہے۔ ملک کو آگے لے جانے کا یہی ایک طریقہ ہے۔ اکیلا کوئی کچھ نہیں کرسکتا۔ پاکستان کی ترقی وخوشحالی اور دفاع کو مضبوط بنانے کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہے۔ رنگ روڈ سدرن لوپ کا منصوبہ معیار، تیز رفتاری سے تکمیل اور فن تعمیر کا شاہکار ہے۔ اس منصوبے میں7 ارب روپے کی بچت کی گئی۔ ہم نے سڑکیں ہی نہیں بنائیں صوبے میں تعمیر تعلیم اور صحت کے عالیشان ادارے بھی بنائے ہیں۔

سٹیٹ آف دی آرٹ پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کے منصوبے پر بھی کام جاری ہے۔ اگر روڈ انفراسٹرکچر بہتر نہ ہوتو ہسپتالوں ، تعلیمی اداروں او ر دفاتر میں پہنچنے کیلئے مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔ رنگ روڈ سدرن لوپ سے ملایاگیا ہے اور اسے آئی سی تھری سے منسلک کیا گیا ہے۔ اہم شاہراہ پر سولر لائٹس لگائی گئی ہیں۔ لوگ رات کو بھی باآسانی سفر کرسکیں گے اور خوبصورت سڑکوں اور روشنیوں سے بھی لطف اندوز ہونگے۔

ترکی کے تعاون سے ہارٹیکلچر کا ماڈل تیار کیا گیا۔ ایف ڈبلیو او کی 25 سال کی لیز ہے وہ اس آمدن سے اپنے اخراجات پورے کرے گا جبکہ فنانشل گیپ پنجاب حکومت ادا کریگی۔ لاہور کی بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر ٹریفک کے دباؤ کو بہتر بنانے میں یہ منصوبہ اہم کردار ادا کرے گا۔ پاکستان ترقی کرے گا تو ہم آگے بڑھیں گے۔ اس منصوبے میں انٹر چینج اورفلائی اوورز بنائے گئے ہیں۔

دوسری جانب اورنج ٹرین کے منصوبے میں زور وشور سے کام جاری ہے۔ وہ 2 ماہ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ جاتی امراء میں مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ2014ء سے حکومت کی تاریخیں دینے والے اب کہاں ہیں۔ 2017ء بھی ختم ہورہا ہے ۔ انشاء اللہ عام انتخابات لاہور میں ہی ہوں گے اور ن لیگ پھر کامیاب ہوگی۔ جمہوریت اور پارلیمنٹ کی مضبوطی کے لئے ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی اور ووٹ کا تقدس ضروری ہے۔

ووٹ کے تقدس کی حفاظت کے لئے صوبے صوبے ، شہر شہر جاؤں گا۔ ن لیگ کے قوم سے کئے جانیوالے وعدے پورے کئے جارہے ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتیں جھوٹ کی سیاست کررہے ہیں۔ کارکن پارٹی کا سرمایہ ہیں ان کو ہمیشہ ان کا مقام دیا ہے۔ میاں نواز شریف نے مزید کہا کہ پنجاب میں شہباز شریف کی نگرانی میں ہونے والی ترقی باقی صوبوں کیلئے مثال بن چکی ہے اور جلد ہی عوامی رابطہ مہم کا سلسلہ شروع کیا جائے گا ، عام انتخابات میں عوام جس جماعت کے پلڑے میں اپنا وزن ڈالیں گے اس کی ہی حکومت بنے گی اورہم سازشوں اور رکاوٹیں ڈالے جانے کے باوجود اپنی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔

کونسلر اتحاد پنجاب کے زیر اہتمام کونسلر کے حقوق واختیارات کی بازیابی کیلئے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے مظاہرہ کیا گیا جس میں دوسرے شہر وں سے آنے والے کونسلروں نے بھی شرکت کی۔ کونسلرز کی طرف سے پیش کیا گیا اہم مطالبہ یہ ہے کہ لوکل باڈیز ایکٹ 2013ء کے مطابق پنجاب میںآ ئینی ترمیم کے ذریعے کونسلر کا مضبوط کردار وضع کیا جائے، ووٹ اور عدم اعتماد کا قانون بحال کیا جائے، وارڈ کی سطح پر سالانہ بجٹ کی تیاری کا حق دیاجائے اور وارڈ میں ہونے والی ترقیاتی سکیموں کو وراڈ کونسلرز کے ذریعے مکمل کروایا جائے۔

بلدیاتی ایکٹ ناقص اور نامکمل ہے اس میں غیر جمہوری شقوں کو ختم کرکے مضبوط کونسلرز کی پوزیشن واضح کی جائے ۔ تمام ضلعی سربراہان اپنے اداروں میں کونسلرز کی پوزیشن کے لئے ایک دن مختص کریں اور ان کی درخواستوں پر حکم جاری کریں۔ دینی سیاسی جماعتوں کے الائنس اسلامی جمہوری اتحاد، پاکستان کے زیر اہتمام یوم حرمت القدس منایا گیا جس کے تحت امریکی صدر کے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کے اعلان کے خلاف مساجد میں علماء کرام نے بھرپور صدائے احتجاج بلند کیا اور مذمتی قرار دادیں منظور کی گئیں۔

مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی جانب سے 2018ء کے عام انتخابات میں وزارت عظمیٰ کے امیدوار کے لئے پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی نامزدگی کے بعد پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا امیدوار کون ہوگا اس پر چہ مگوئیاں شروع ہوچکی ہیں اورپارٹی حلقے اس حوالے سے مریم نواز کا نام لے رہے ہیں۔ جو اس وقت سیاسی اور جماعتی محاذ پر اپنے والد نواز شریف کی معاونت کی ذمہ داریاں بھی ادا کررہی ہیں۔

پنجاب تومسلم لیگ (ن) کی سیاست کا گڑھ سمجھا جاتا ہے اور طویل عرصہ تک خود میاں نواز شریف کی پنجاب کی سیاست پر گرفت رہی لہٰذا سمجھا جارہا ہے کہ اس وقت پارٹی میں ان کی صاحبزادی مریم نواز کا نام اب وزارت اعلیٰ کے امیدوار کے طور پرلیا جارہا ہے۔ خواجہ محمد آصف، احسن اقبال اور سعد رفیق نے بھی اعلان کردیا ہے کہ ”آئندہ انتخابات میں قومی اسمبلی کے ساتھ پنجاب اسمبلی کی نشستوں پر بھی الیکشن لڑیں گے اورانہوں نے اپنے اس فیصلے سے پارٹی قیادت کو آگاہ کردیا ہے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق مریم نواز آئندہ لاہور سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی دو نشستوں سے امیدوار ہونگی۔ مریم نواز کے لئے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 این اے 123اور پنجاب اسمبلی کے حلقے پی پی 147 اور پی پی144 زیر غور ہیں اور غیر اعلانیہ انتخابی سرگرمیاں شروع ہوچکی ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Lahore Ring Road Sadran ka Ifttah is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 28 December 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.