آئی ٹی پارک کا قیام۔۔۔۔ خوشحالی کا ضامن

انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کے بغیر کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ گزشتہ دس بیس برس سے اس میدان میں بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں بلکہ یہ کہنا درست ہو گا کہ اس شعبے کی وجہ سے زندگی تبدیل ہو کر رہ گئی ہے۔ لوگوں کا لائف سٹائل، اٹھنا بیٹھنا، کام کرنا یا سفر کرنا سب کچھ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا محتاج ہو گیا ہے۔

ہفتہ 1 اپریل 2017

IT Park Ka Qayyam
اسد اللہ غالب:
انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کے بغیر کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ گزشتہ دس بیس برس سے اس میدان میں بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں بلکہ یہ کہنا درست ہو گا کہ اس شعبے کی وجہ سے زندگی تبدیل ہو کر رہ گئی ہے۔ لوگوں کا لائف سٹائل، اٹھنا بیٹھنا، کام کرنا یا سفر کرنا سب کچھ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا محتاج ہو گیا ہے۔ پہلے کمپیوٹر نے آ کر سارا نظام ہی بدل ڈالا۔

انٹرنیٹ نے سونے پر سہاگہ کا کام کیا اور ان دونوں کے ملاپ نے ایک نئی انڈسٹری کو جنم دیا۔ یہ انڈسٹری اب کسی ایک ملک کا نہیں بلکہ پوری دنیا کا حصہ بھی بن چکی ہے اور ضرورت بھی۔ اس کے بغیر آگے بڑھنا ممکن نہیں۔ہر ترقی یافتہ ملک میں آئی ٹی پارک موجود ہیں۔ پاکستان میں ان کی کمی محسوس کی جا رہی تھی جسے حکومت نے پورا کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان اس شعبے میں اب تیزی سے آگے بڑھ سکے گا اور اس کا اندازہ ہم اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ گزشتہ دنوں یہاں پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی پارک کے قیام کا اعلان کیا گیا جس نے لوگوں کی دیرینہ خواہش پوری کر دی۔

وفاقی دارالحکومت میں انفارمیشن ٹیکنالوجی پارک کے قیام کیلئے کوریا کے ایکسپورٹ امپورٹ بینک (ایگزم) اور حکومت پاکستان کے درمیان 76 ملین ڈالر کے قرض کی فراہمی کا معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت یہ پارک چک شہزاد میں قائم کیا جائے گا اور اس منصوبے کی مجموعی لاگت 88ملین ڈالر کے قریب آئے گی۔ اس معاہدے پر دستخط کے موقع پر وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار، انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزیر مملکت انوشہ رحمٰن بھی موجود تھے۔


اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ منصوبہ آئی ٹی کی وزارت کی دور اندیش سوچ کا نتیجہ ہے لیکن اسے یقیناً وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی معاونت بھی حاصل ہو گی کیونکہ انہوں نے جس طرح معیشت کو سنبھالا دینے کی کوشش کی ہے یہ قدم بھی اسے مزید مضبوط کرے گا۔ وزیراعظم نوازشریف نے اس سے قبل بھی جناب اسحاق ڈار کو بڑے منصوبے شروع کرنے پر سراہا ہے اور یقیناً وہ آئی ٹی کے شعبے میں اس قدر جدت اور پھیلاوٴ دیکھ کر مطمئن ہوں گے۔

اگر یہ منصوبہ اپنے وقت کے اندر پایہ تکمیل کو پہنچ گیا تو پاکستان میں آئی ٹی کا انقلاب آ جائے گا۔ پاکستان ڈیجیٹل ایج میں داخل ہو جائے گا اور معاشی طور پر خودکفیل ملک بننے کی طرف تیزی سے گامزن ہو جائے گا۔ ڈیجیٹل پاکستان وقت کی اہم ضرورت ہے اورسافٹ ویئر پارک کے قیام سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ کو ترقی دینے میں مدد ملے گی۔ موجودہ حکومت نے دنیا کے جدید ممالک کے ساتھ اچھے روابط قائم کئے ہیں اسی لئے وہ پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں میں سرمایہ کاری بھی کر رہے ہیں اور بے دھڑک ہو کر قرض بھی فراہم کر رہے ہیں ۔

کوریا پاکستان کا دوست ملک ہے جو اس انفارمیشن ٹیکنالوجی پارک کے لئے 76ملین ڈالر کا قرضہ فراہم کرے گا۔ آئی ٹی پارک کے قیام سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ کو فروغ حاصل ہو گا اور مستقبل میں پاک کوریا باہمی روابط مزید مستحکم ہوں گے۔پاکستان میں باسٹھ فیصد سے زاید آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ نوجوان ہی آئی ٹی کے شعبے کو بہتر طور پر جانتے ہیں اور اسے آگے بڑھا سکتے ہیں۔

اسی لئے حکومت کا یہ نوجوانوں کے لئے تحفہ بھی کہا جا سکتا ہے جس کے مکمل ہوتے ہی ہزاروں نوجوانوں کو روزگار کے شاندار مواقع میسر ہوں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس وسیع و عریض احاطے پر قائم کئے جانے والے آئی ٹی پارک میں 100 سے زائد کمپنیوں کے کام کرنے کی گنجائش ہوگی جبکہ پارک میں بین الاقوامی معیار کی تمام تر سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

یہاں سے اس منصوبے کے پھیلاوٴ اور اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
یہ بات خوش آئند ہے کہ یہ ملک کا پہلا پارک ہوگا جو عالمی معیار کے مطابق تعمیر کیا جائے گا۔ اچھی خبر یہ بھی ہے کہ اس کے علاوہ کراچی اور لاہور میں بھی انفارمیشن ٹیکنالوجی پارکس کے قیام کے لئے زمین حاصل کرلی گئی ہے اور صوبائی دارالحکومتوں میں بھی آئی ٹی پارکس قائم کئے جائیں گے۔

اگر کوریا پاکستان کے ساتھ مل کر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں کام کرتا رہا تو دوطرفہ رابطوں میں مزید وسعت پیدا ہوگی۔ یقیناً کوریا اس امر سے واقف ہے کہ پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بہترین ماہرین موجود ہیں اور آئی ٹی پارک کے قیام سے پاکستان کے عوام کو فائدہ حاصل ہوگا۔
موجودہ حکومت سی پیک کے قیام اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے جیسے بڑے منصوبوں پر پہلے ہی عمل پیرا ہے، آئی ٹی پارک کے قیام سے پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کو بہت زیادہ تقویت ملے گی اور اسے بہترین انفراسٹرکچر مہیا ہو جائے گا۔

پاکستان میں نوجوان بڑے ذہین اور دنیا میں اپنا لوہا منوا چکے ہیں۔ یہاں کا ٹیلنٹ پوری دنیا میں مانا جاتا ہے۔ ضرورت اس بات کی تھی کہ اس ٹیلنٹ کو یہاں کھپایا جاتا تاکہ یہ ٹیلنٹ دیگر ممالک کی بجائے پاکستان کے لئے کام آتا۔ اب نوجوانوں کو بیرون ملک جانے کی بجائے اپنے ملک میں ہی آئی ٹی کی جدید سہولیات اور روزگار میسر ہوں گے اور پاکستان میں موجود بہترین آئی ٹی ٹیلنٹ کو بروئے کار لاتے ہوئے ان کی صلاحیتوں سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کیا جا سکے گا۔

اس پارک کی ایک خاص بات یہ نظر آئی ہے کہ ٹیکنالوجی پارک کے قیام سے پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں کو نہ صرف مناسب جگہ دستیاب ہوگی بلکہ انہیں بینڈوتھ، بیک اپ پاور اور دیگر تمام سہولتیں ایک ہی چھت کے نیچے مہیا ہوسکیں گی جس سے ایکو سسٹم تشکیل پائے گا۔
اس اقدام سے آئی ٹی انڈسٹری کو ساز گار ماحول مل گیا تو اس سے آئی ٹی کے شعبے میں برآمدا ت میں بھی اضافہ ہو جائے گا۔

سافٹ ویئر ایکسپورٹ بھی بڑھ جائے گی اور بھارت کو اس میدان میں پیچھے چھوڑنا ممکن ہو جائے گا۔ حکومت نے اس شعبے کو اولین ترجیحات میں شامل کر کے نوجوانوں کے دل جیت لئے ہیں۔اگر ایسے ہی پارک دیگر شہروں میں بھی قائم ہو گئے تو اس سے نہ صرف غربت اور بیروزگاری میں کمی میں مدد ملے گی بلکہ پاکستان تیزی سے ترقی کی شاہرا ہ پر گامزن ہو سکے گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

IT Park Ka Qayyam is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 01 April 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.