کنٹرول لائن پر اشتعال انگیز کارروائیوں پر اقوام متحدہ خاموش کیوں؟

کشمیریوں کا حق خودرادیت اور بھارتی جارحیت و بربریت! خطے میں قیام امن اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان نے ہمیشہ فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا

جمعرات 12 اپریل 2018

control line par ishtial angaiz karwaiyon par aqwam mutahidda khamosh kyun
سید طاہر عباس
پاکستان میں بھارتی مداخلت، سرحد پر اشتعال انگیز کارروائیاں اور مسئلہ کشمیر کو الگ الگ تناظر میں نہیں دیکھا جا سکتا۔ مسئلہ کشمیر کے حل سے نہ صرف پاکستان بھارت تعلقات معمول پر آسکتے ہیں بلکہ خطے میں مثالی امن قائم ہو سکتا ہے مگر بھارت کی ہٹ دھری ، جارحیت و بر بریت اس مسئلہ کے حل میں بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ بھارت میں نریندر مودی سرکار کے اقتدار میں آنے کے بعد سے تا حال سرحدی خلاف ورزیوں اور کشمیریوں پر ظلم وستم میں اضافہ ہو رہا ہے۔

دہشت گردی کے خلاف بھارت کے بیان بظاہر بڑے خوشنما ہیں مگر بظاہر دیکھا جائے تو پاکستان کشمیر اور خطے میں ہونیوالی دہشت گردی میں بھارت کسی نہ کسی طور پر خود ملوث ہوتا ہے اور اس کیخلاف ٹھوس ثبوت بھی موجود ہیں۔

(جاری ہے)

بھارت مقبوضہ کشمیر میں 7 لاکھ سفاک سپاہ کے ذر یے لوگوں کا عرصہ حیات تنگ کر کے انسانی حقوق کی پامالی کے ریکارڈ قائم کر رہا ہے۔

کشمیریوں کا قصور یہ ہے کہ وہ اپنی آزادی کے لئے کوشاں ہیں اور پاکستان بھی کشمیریوں کی ہرممکن سیاسی اور اخلاقی طور پر مدد کر رہا ہے، پاکستانی حکومت کی یہ کوشش ہے کہ مسئلہ کشمیراقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کے امنگوں کے مطابق حل کیا جائے۔ مسئلہ کشمیر بھارت کا خود پیدا کردہ ہے اور اس کے حل میں بھارتی ”بنیئے‘ ‘ ہی بڑی رکاوٹ ہیں ۔

لہذا اس مسئلہ کی موجودگی میں بھارت کی طرف سے پاکستان کو مذاکرات اور ملاقاتوں میں کی گئی یقین دہانیاں منافقت کے سوا کچھ نہیں ۔مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے لئے کوشاں ہے۔ بھارت کشمیریوں کو ان کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دے دے تو کشمیر کی وادی میں امن کے علم لہرانے لگیں گے۔ کشمیر کا مسئلہ برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے اور یہ بات واضح طور پر ذہن نشین کی جانی چاہئے کہ اس تنازع کے منصفانہ حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن کا قیام امکان ہے۔

منہ ٹیم کو پس پشت ڈال کر خطے میں پائیدار امن مکن نہیں ہے۔ کشمیری عوام گزشتہ سات دہائیوں سے ظلم و بر بریت اور نا انصافیاں برداشت کر رہے ہیں ، اب وقت آگیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اقوام متحدہ کی قرارداد کی روشنی میں حل کیا جائے۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے فرنٹ لائن کا کردار ادا کیاہے لیکن بھارت کی طرف سے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے حالات مسلسل ابتری کا شکار ہورہے ہیں۔

پاکستان کی سٹرٹیجک پالیسی واضح اور شفاف ہے اور پوری دنیا اس امر کا اعتراف بھی کرتی ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن کو فروغ دینے کیلئے جدوجہد کی اور کر رہا ہے۔ آج پاک چین راہداری اور گوادر پورٹ کے آپریشنل ہونے کے منصوبے بھارت کے سینے پر سانپ بن کر لوٹ رہے ہیں جس کا غصہ وہ کنٹرول لائن پر اشتعال انگیز کارروائیوں اور پاکستان کے اندر دہشت گردی کو فروغ دے کر نکال رہا ہے۔

پاکستان نے ہمیشہ دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے لیکن بھارت پاکستان میں دہشت گردی کومسلسل فروغ دے رہا ہے جس کا واضح ثبوت بھارتی ’را“ ایجنٹ کلبھوشن یا د یوکی گرفتاری ہے۔کشمیریوں کے ساتھ بھارتی ظلم و ستم اور ناروا سلوک اب کسی سے پوشیدہ نہیں رہا، لاکھوں کشمیری مسلمان ظلم و جبر اور عدم تحفظ کا شکار ہیں، بھارتی فوج اور پولیس کا اوچھے ہتھکنڈوں سے انہیں ہراساں کرنا معمول بن چکا ہے، بے گناہ نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو حبس بے جا میں رکھ کر رہائی کے عوض بھاری رقوم وصول کی جاتی ہے۔

ایک اندازے کے مطابق1989ء سے 2017ء تک مجموئی طور پر ایک لاکھ سے زائد نہتے افراد کو بے دردی سے شہید کیا گیا، 7 ہزار سے زائد افراد کو بھارتی فوج اور پولیس نے حبس بے جا میں رکھ کر شہید کیا، 13 ہزار کے لگ بھگ افراد کو جھوٹے بے بنیاد مقدمات میں گرفتار کرکے پابند سلاسل کیا گیا تقریبا ایک لاکھ افراد بھارتی فوج اور پولیس کے جبر اور ظلم و ستم سے تنگ آ کر ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے، کئی برس سے جموں وکشمیر میں نافذ ”آرمڈفورسز سپیشل ایکٹ“ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق مختلف مقدمات میں انصاف کی راہ میں رکاوٹ بنا ہوا ہے کیونکہ اس ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت بھارتی سکیورٹی فورسز کو جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں براستشنیٰ حاصل ہے جس سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ان اہلکاروں کا احتساب ممکن نہیں۔

عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو اب مسئلہ کشمیر حل کرانے کے لئے اپنا کردارادا کرنا چاہئے کیونکہ کشمیر کا مسئلہ حل کئے بغیر خطے میں قیام امن کا خواب پورا نہیں ہوگا۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ“ اور بین الاقوامی طور پر ایک متنازعہ مسئلہ ہے، اس کے پائیدارحل کے لئے اقوام متحدہ کی منظور کردہ قرار داد میں عملدرآمد کی منتظر ہیں مسئلہ کشمیر، کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہی حل ہونا چاہئے کشمیری عوام کی قربانیاں نا قابل فراموش ہیں اور کشمیریوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔

پاکستان کی مسلح افواج حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور کسی بھی خطرے کی صورت میں پاکستان کی بقا اور سلامتی کے لئے اپنا قومی فریضہ جرات اور بہادری سے ادا کرنے کے لئے ہمہ وقت چوکس اور تیار ہیں۔ پاک فوج نے جس طرح جرات مندانہ ار حقیقت پرمبنی اقدامات سے مسئلہ کشمیر کی خطے کے لئے اہمیت کو اجاگر کیا ہے اس نے مسئلہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی بھر پور تائید و حمایت کر کے عوام کے دل جیت لئے ہیں۔

کشمیر کی آزادی کے بغیر تحریک پاکستان اور قیام پاکستان کے مقاصد کا حصول نامکمل ہے۔ کشمیریوں کی جد و جہد آزادی سے جس کسی نے بے وفائی کی اس کا انجام اچھا نہیں ہوا،کشمیری و پاکستانی قوم ایک اور وحدت کی علامت ہیں ، کشمیر کی تحریک منزل کی جانب بڑھ رہی ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ کشمیر کی آزادی کے لئے بین الاقوامی کانفرنس بلا کر ایک روڈ میپ کا اعلان کرے تا کہ قیام پاکستان کے نامکمل ایجنڈے کی تکمیل ہو سکے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

control line par ishtial angaiz karwaiyon par aqwam mutahidda khamosh kyun is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 12 April 2018 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.