بلوچستان میں 20 مزدوروں کا قتل‘ پنجابی عدم تحفظ کا شکار

انسانی سمگلرز کے خلاف کاروائی کب ہوگی؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مختلف محکموں میں بھرتی ہونے والے افسران اور اہلکاروں کی رپورٹ طلب

پیر 4 دسمبر 2017

Balochistan me 20 Mazdooro Ka Qatal Punjabi Adam Thafuz Ka Shikaar
عدن جی:
آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ دنوں خوشحال بلوچستان پروگرام پر عملدرآمد کے حوالے سے کوئٹہ کا دورہ کیا اس دوران انہیں خوشحال بلوچستان پروگرام کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی، اس موقع پر صوبائی وزیراعلیٰ ، صوبائی انتظامیہ اور فوجی کمانڈر بھی موجود تھے۔ پروگرام کے خاکے کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی غور کیا گیا۔

آرمی چیف نے کہا کہ بلوچستان کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے ذریعہ دیرپا استحکام لانے کے لئے خوشحال بلوچستان پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔ ” خوشحال بلوچستان دراصل خوشحال پاکستان ہے“۔ پاک فوج پروگرام کی کامیابی کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومت کو مکمل تعاون فراہم کرے گا۔ آرمی چیف نے پروگرام کی سکیورٹی کے حوالے سے معاملات کی منظوری دی، دوسری جانب قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے بلوچستان کے کوٹہ پر وفاقی حکومت کے مختلف محکموں میں بلوچستان کے مبینہ طور پر جعلی ڈومی سائل پر بھرتیوں سے متعلق رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سے بلوچستان کے ڈومی سائل پر بھرتی ہونے والے افسران اور اہلکاروں کی رپورٹ طلب کی ہے تاکہ جعلی ڈومی سائل کے حوالے سے تحقیقات ہوسکیں۔

(جاری ہے)

چیئرمین نیب نے آغاز حقوق بلوچستان کے تحت وفاقی حکومت کے مختلف محکموں میں بھرتی ہونے والے افسران اور اہلکاروں کی بھی رپورٹ طلب کی کیونکہ بلوچستان میں بے روزگاری کا سلسلہ پاکستان کے دوسرے صوبوں کی نسبت بہت خراب ہے اور جب بھی ملازمتوں کا وقت آتا ہے تو سفارشوں اور جعلی ڈومیسائل پر دوسرے لوگ وفاق اور صوبے میں ملازمت حاصل کرلیتے ہیں اسی لئے چیئرمین نیب نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سے پوچھا ہے کہ کتنی آسامیاں خالی ہیں۔

آغاز حقوق بلوچستان پیکج کے تحت اب تک بھرتیاں کیوں نہیں کی گئیں۔ بلوچستان ہائیکورٹ نے بھی این ٹی ایس ٹیسٹ کیلئے پرائیوٹ فرم کی خدمات پر پابندی لگادی ہے اور رجسٹرار جامعہ بلوچستان رجسٹرار، پرنسپل بولان میڈیکل کالج اور دیگرکو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا ہے کیونکہ این ٹی ایس کا ادارہ ہائرایجوکیشن کمیشن کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں اور ایچ ای سی اس پرائیوٹ فرم نے اب تک ٹیکس بھی ادا نہیں کیا لہٰذا عدالت نے یہاں اس پر پابندی عائد کردی ہے کیونکہ انٹری ٹیسٹ کے حوالے سے این ٹی ایس سے طلبا وطالبات میں پنجاب کے 20 مزدوروں کے قتل کے بعد وہاں موجود پنجابیوں میں عدم تحفظ زیادہ ہوگیا ہے کیو نکہ ایک طرف پولیس کے اہلکار اور افسران دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر ہیں اور پنجابیوں کو گاڑی سے اتار کر شناختی کارڈ چیک کرکے اغوا کے بعد قتل کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ یہاں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔

یہ تو ٹھیک ہے کہ ایجنٹوں کے گرد شکنجہ کس دیا جائے کہ وہ کیسے غریبوں سے رقم بٹور کربیرون ملک غیر قانونی طور پر بھجوانے کا جھانسہ دیتے ہیں مگر ابھی تو یہ بد قسمت اپنے ملک میں تھے یعنی بلوچستان کے علاقے مکران سے گاڑیوں میں رواں دواں تھے کہ گاڑیاں روک کر ان میں سے صرف پنجاب سے تعلق رکھنے والوں کا اتار کر مارا گیا۔ صوبائی حکومت کیا کررہی ہے اور ان دہشت گردوں پر ان کا کنٹرول کیوں نہیں اس کا جواب کون دے گا، صرف مذمت اور ان بلوچوں سے لاتعلقی کافی نہیں۔

حکومت کو اس بارے میں بھرپور اقدام کرنا ہوگاہرکام صرف فوج کرلے یہ تو ذمہ داری سے جان چھڑانے کی بات ہے ، اب حکومت نے بی ایل اے کالعدم کی جانب سے میڈیا کو دھمکی کے بعد پولیس ، پریس کلب اور اخبارات کے دفاتر پر تعینات کرنا کافی نہیں کہ اخبارات کی ترسیل صرف کوئٹہ تک ہے ۔ بلوچستان بھر کے قارئین اخبارات سے محروم ہیں کہ وہاں اخبارات نہیں جاسکتے۔

نہ ہاکرنہ ایجنٹ اخبارات لے جانے پر تیار ہیں بلکہ کراچی سے کوئٹہ کے لئے سامان تجارت لانے کے لئے بھی ٹرانسپورٹرز تحفظات اور خدشات کا شکار ہیں اور حکومت دہشت گردوں کے رحم وکرم پر چل رہی ہے جو یقینا مٹھی بھر ہیں مگر نہ تو وفاق میں حکومت نظر آتی ہے اور نہ بلوچستان میں ہے ملک اللہ کے سہارے چل رہا ہے۔ نواب بگٹی کے پوتے براہمداغ بگٹی جنہوں نے بھارتی شہریت حاصل کررکھی ہے اب سوئٹزر لینڈ میں سیاسی پناہ کی درخواست دی تھی جو حکومت کی جانب سے مسترد کردی گئی۔ کالعدم تنظیموں کے حوالے سے براہمداغ بگٹی کا نام لیا جاتا ہے ، مگر اب کوئی ان کو پناہ دینے کو تیار نہیں شاید بھارت کے اہداف پورے نہیں ہوسکے لیکن بلوچستان اس وقت ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے ہمیں سوچنا چاہیے۔!

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Balochistan me 20 Mazdooro Ka Qatal Punjabi Adam Thafuz Ka Shikaar is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 04 December 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.