بلوچستان میں خوف کے سائے تلے سیاسی سرگرمیوں کا آغاز

خودکش دھماکے سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان! حکمران سکیورٹی رسک بن گئے،عمران خان کی کوئٹہ جلسے میں شدید نکتہ چینی

پیر 29 مئی 2017

Balochistan Main Khauf K Saye Talay Siasi Sargarmion Ka Aghaz
عدنان جی:
بلوچستان ان دنوں جہا ں سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن چکا ہے،وہیں خودکش دھماکوں سے ہر طرف خوف وہراس کی فضا بھی دکھائی دے رہی ہے،گزشتہ دنوں جے یو آئی کے مولانا فضل الرحمن کا دورئہ کوئٹہ مستونگ دھماکے کی وجہ سے ہی ملتوی کرانا پڑاتھا۔مستونگ میں ہونے والے بم دھماکے بعد دکھائی یہی دیتاہے کہ خودکش دھماکے کے ذریعے مذہبی تنظیموں کو یہ پیغام دیا گیا کہ دہشت گرد آپ سے دور نہین ہیں،اس دھماکے میں 27 افراد ہلاک جبکہ پارٹی کہ مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا غفور حیدری سمیت درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

ہمیشہ کی طرح اس خوفناک دھماکے کے بعد سکیورٹی ہائی الرٹ کی گئی ،اس دھماکے کے وقت وزیر اعلیٰ ثنااللہ زہری تو وزیراعظم کے ہمراہ دورئہ چین پر تھے،لہٰذا دھماکے کے حوالے سے سیاستدانوں اور حکمرانوں کے اظہار مذمت کے رسمی بیانات آئے اور وقتی طور پر ہلچل بھی دکھائی دی گئی لیکن پھر اگلے ہی روز گوادر کے قریب ایرانی سرحد سے 50 کلومیٹر دور سڑک پر کام کرتے مزدوروں کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا گیا،ان مزدوروں کا تعلق سندھ کے علاقے نوشہروفیروز سے تھا اور یہ مزدور پرائیوٹ کمپنی کے ٹھیکیدار کے ساتھ کام کررہے تھے۔

(جاری ہے)

رواں ماہ آصف زرداری،مولانا فضل الرحمن،اسفند یار ولی اور عمران خان کے دورے شیڈول کے مطابق تھے،باقی شخصیات تو ابھی سکیورٹی کلیئرنس کا انتظار کر رہی ہیں اور ان کے دوروں کی تاریخ کا اعلان نہیں ہوا مگر عمران خان اپنے شیڈول کے تحت کوئٹہ پہنچ گئے جہاں ائیرپورٹ پران کاوالہانہ استقبال کیا گیا۔پارٹی ورکرز اور قائدین کے علاوہ رضاکاروں کا ایک گروپ بھی بینرز اٹھا کر ان کا استقبال کر رہا تھا جس پر یہ مطالبے درج تھے کہ”عمران خان کوئٹہ میں بھی کینسر ہسپتال بنا کردیں“یہ مطالبے حیران کن اس لئے تھے کہ ان افراد کا تعلق تحریک انصاف سے ہرگز نہیں تھا۔


پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے اپنے دورے کے دوران حسب معمول حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کئی سیاسی رہنماؤں نے پارٹی میں شمولیت بھی کی۔کوئٹہ کے ایوب سٹیڈیم میں عمران خان کا جلسہ خاصا کامیاب رہا ہے،یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ کوئٹہ میں تحریک انصاف کے کامیاب جلسے کا کریڈٹ صوبائی صدر پی ٹی آئی یارمحمد رند کو جاتا ہے۔عمران خان نے اپنے خطاب میں بلوچستان کی مطلوبہ صورتحال پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر بلوچستان کو اس کا حق دیا جاتا تو آج یہاں یہ صورتحال نہ ہوتی انہوں نے وزیراعظم نواز شریف سے جے آئی ٹی کی تحقیقات کے دوران مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکمران ملک کی سلامتی کیلئے رسک بن چکے ہیں،ملکی اداروں کی تباہی کی اصل وجہ نواز شریف ہیں،وزیراعظم نے ذاتی مفادات کیلئے ملک کو داؤ پر لگا دیا ہے۔ملک کے تمام مسائل کی جڑ کرپشن ہے۔شرکاء میں کوئٹہ کے ماحول کے حوالے سے خواتین کی بہت بری تعداد کی موجودگی ایک اہم بات تھی۔عمران خان نے کوئٹہ کے جلسہ عام میں نواز شریف ہر ہی فوکس نہیں کیا بلکہ باقی سیاسی لیڈروں پر بھی خوب نکتہ چینی کی اور کہا کہ ملک میں شریف خاندان کی کمپنی،سندھ میں زرداری خاندان کی کمپنی بلوچستان میں محمود اچکزئی کے جتھے،رشتہ دار اقتدار میں ہیں تو یہ اچکزئی کی کمپنی ہے اسفند یار ولی اور فضل الرحمن کی بھی کمپنیاں ہیں اور یہ سب کمپنیاں ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرز پر پیسے چوری کر رہی ہیں۔

وزیر اعظم نواز شریف کے حوالے سے تنقید کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف بھارت میں اپنے بچوں کے بزنس پارٹنر کے نام بتائیں اور جے آئی ٹی تحقیقات کرے کہ نواز شریف اور ان کے اہل خانہ کے ملک سے باہر کیا بزنس ہیں۔ملک میں شریف کمپنی لمیٹیڈ کی وجہ سے بے روزگاری بڑھ رہی ہے،لوگ ہر چیز پر ٹیکس دیتے ہیں،حکمران طبقہ سب پیسے چوری کرلیتے ہیں،جب تک قوم اپنے پیسے بچانے کیلئے نہیں کھڑی ہوگی تب تک کچھ نہیں ہوگا۔

کرپشن کی وجہ سے بلوچستان کے عوام سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ نواز جندال ملاقات میں جو کچھ ہو اس نے بھارتی جاسوس کو بچا لیا جس نے تسلیم کیا وہ ”را“ کا ایجنٹ ہے اور اس نے بلوچستان میں دہشت گردی پھیلانے کیلئے بلوچستان کی کالعدم تنظیموں کی فنڈنگ کی۔عالمی عدالت کلبھوشن کو بچا لیتی تو بھارت خوش ہوتا ہے لیکن اگر بھارت کوئی پاکستانی ایجنٹ پکڑ لیتا ہے تو بھارت نے عالمی عدالت کی پرواہ بھی نہیں کرنا تھی۔

انہوں نے نواز شریف کے مفادات پر بھی تبصرہ کیا اور کہا جندال نے مری میں نواز شریف سے ملاقات کر کے کلبھوشن کو بچا لیا اور ڈان لیکس کو حوالے سے جو کچھ نواز شریف نے کیا اس کے بعد کوئی بھی ان پر بھروسہ کرنے کو تیار نہیں۔شیخ رشید نے اپنے روایتی رنگ میں جلسہ عام سے خطاب کیا اور کہا نوازشریف کا سیاسی کیریئر ختم ہوچکا ہے جلد ہی ان کا سیاسی جنازہ بھی نکل جائے گا۔

کوئٹہ والوسن لو نواز شریف کی مدت ختم ہو گئی اور جلسہ عام میں گونواز گو کے نعرے لگتے رہے۔تحریک انصاف کاکوئٹہ میں یہ ایک منظم شو تھا اور وہ بھی دن کے وقت شرکاء کی بہت بڑی تعداد کپتان کو سننے کیلئے موجود تھی،یہ اور بات ہے کہ پولیس نے ہر طرف سے سڑکیں بلاک کر کے شہریوں کے لئے خاصی مشکل پیدا کردی تھی کیونکہ گھنٹوں بند ٹریفک کی وجہ سے لوگوں کو سخت پریشانی ہوئی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Balochistan Main Khauf K Saye Talay Siasi Sargarmion Ka Aghaz is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 29 May 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.