بھارتی وحشیانہ عزائم اورOICکا کردار

بھارت میں انتہا پسندوں اور جنونیوں کی کوئی کمی نہیں ہے ایک واقعے میں بھارتی جنونیوں نے اشتہار کے سلسلے میں لگائے گئے فرضی پاکستانی سیٹ کو اکھاڑ پھینکا۔یہ واقعہ بھارت کے شہر جے پور میں پیش آیا۔بھارت آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہونے کے باوجود اس کی معیشت اور عام شہریوں کی زبوں حالی اپنی جگہ لیکن تعلیم یافتہ اور ہوشمند انسانوں کے درمیان ایسے لوگ بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں

جمعہ 12 مئی 2017

Baharti Vehshiyana Azaim
کرن عزیز کشمیری:
بھارت میں انتہا پسندوں اور جنونیوں کی کوئی کمی نہیں ہے ایک واقعے میں بھارتی جنونیوں نے اشتہار کے سلسلے میں لگائے گئے فرضی پاکستانی سیٹ کو اکھاڑ پھینکا۔یہ واقعہ بھارت کے شہر جے پور میں پیش آیا۔بھارت آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہونے کے باوجود اس کی معیشت اور عام شہریوں کی زبوں حالی اپنی جگہ لیکن تعلیم یافتہ اور ہوشمند انسانوں کے درمیان ایسے لوگ بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں جو دوسرے مذاہب اور روایات کیلئے رواداری کا مظاہرہ کرنے کی بجائے اپنی تنگ نظری دکھانے میں ذرا نہیں ہچکچاتے۔

دنیاکی توجہ کشمیر میں جاری بھارتی فوجیوں کے مظالم سے ہٹانے کیلئے بھارت کی ایک اور شرمناک اور مضحکہ خیز کوشش انتہائی قابل افسوس ہے۔

(جاری ہے)

بھارت کی پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائیوں کے سلسلے میں کبوتر کا خوف بھی سر فہرست ہے۔تاہم تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بھارت نے سوشل میڈیا پر بھی پابندی لگادی ہے اور یہ پابندی مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم کی پردہ پوشی کے سلسلے میں لگائی گئی ہے بھارت ایسے اوچھے ہتھکنڈے اکثرو بیشترآزماتا رہتا ہے اس ضمن میں اخبارات کے شائع ہونے پر بھی پابندی لگائی جاتی رہی ہے ۔

وہ تمام ذرائع جن کی آنکھ سے عالمی دنیا بھارت کا مکروہ چہرہ دیکھ پارہی ہے بھارت کیلئے خوف کا باعث ہیں۔بھارت کے خیال میں کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور وہاں کی صورتحال بھارت کا اندرونی معاملہ ہے۔کشمیر کے حوالے سے اسلامی کانفرنس تنظیم کا کردار بھی انتہائی اہم ہے۔اور موجودہ حالات میں جبکہ کشمیری طلبہ بھی ظلم کیخلاف آواز بلند کر رہے ہیں سڑکوں پر آگئے ہیں تو ایسی صورت میں او آئی سی اپنا بہترین کردار ادا کرے۔

کشمیر کے حوالے سے بھارت (اوآئی سی) کے مطالبات ہمیشہ مسترد کرتا آیا ہے انکے بقول او آئی سی کو ہمارے اندرونی معاملات پر رائے زنی کا کوئی حق حاصل نہیں تاہم بھارت اب نوشتہ دیوار پڑھ لے ،حق خود ارادیت کا یہ معاملہ نہیں بلکہ مسئلہ انتہائی طاقتورمراحل میں داخل ہو چکا ہے۔بھارت کی تمام سازشوں اور منصوبہ بندی کے باوجود کشمیری عوام اپنے مئوقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔

نوجوان کشمیریوں کی جدوجہد اور آواز کو دبانے کیلئے بھارتی فوجوں نے گزشتہ 6ماہ سے ان پر ظلم و بربریت کے نئے نئے ہتھکنڈے آزمانے کا سلسلہ شروع کر رکھاہے۔مقبوضہ وادی کا بچہ بچہ سراپاء احتجاج ہے۔بھارتی مظالم کے خلاف کشمیری عوام بشمول نوجوان ،خواتین اور بچوں نے احتجاجی ریلیوں کا سلسلہ برقرار رکھا ہوا ہے۔مسئلہ کشمیر کے ضمن میں غور کیا جائے تو بھارت کی غیر سنجیدگی کیساتھ پاکستان دشمنی ایک رستے ناسور کے طور پر واضح ہوئی ہے۔

انسانی حقوق کے عالمی اداروں سمیت پوری اقوام عالم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم سے آگاہ ہے اور بھارت کی جانب سے سوشل میڈیا پر لگائی جانے والی پابندی بھی بھارت کے مکروہ عزائم کی کھلم کھلا عکاس ہے۔حالات بتا رہے ہیں کہ کلبھو شن کے عبرتناک انجام سے خائف بھارت اپنے غم و غصے کا اظہار کسی نہ کسی صورت عیاں کرنے کی مضحکہ خیز غلطی کرے گا بلکہ اگر یوں کہا جائے تو بے جانہ ہو گا کہ مقبوضہ وادی میں ظلم و ستم اور پاکستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی ہی کے ذریعے بھارت اپنی ناکامیوں کا بدلہ لینے میں مصروف عمل ہے۔

بلا شبہ کشمیریوں کو اسوقت بد ترین دہشت گردی کا سامنا ہے تاہم آج پوری دنیا بھارتی عزائم سے مکمل آگاہ ہے۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا جو بھی ہتھکنڈے اختیار کرے کشمیریوں کوبھارتی تسلط سے آزادی ملکر رہے گی۔پاکستان میں سیاسی کشیدگی ایک طرف تاہم کشمیر کے مسئلے کے حل میں حکمران تمام اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے ٹھوس پالیسی اپنائیں اور مسئلہ کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کریں ۔

فوجی اخراجات میں بھارت کا دنیا میں پانچواں نمبر ہے۔تاہم تمام فوجی ہتھکنڈوں کے باوجود مقبوضہ وادی میں جاری حق کی آواز کچلنے میں مسلسل ناکام ہے۔بھارت کی پسپائی کا خاکہ کشمیری طلبہ کچھ اسطرح کھینچ رہے ہیں کہ سرینگر میدان جنگ کی صورت اختیار کرتا جا رہا ہے ۔ کشمیری طلبہ نے بھارتی فوج کو ناکوں چنے چبوا دئیے ہیں ۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز گردش کرتے ہوئے یہی مناظر دکھا رہی ہیں کہ آزادی کیلئے اب طالبات بھی میدان میں آگئی ہیں ۔ قابض فورسز کیخلاف شدید احتجاج بخوبی دیکھاجا سکتا ہے۔ بھارت نے اپنے کرتوتوں کی پردہ پوشی سوشل میڈیا پر پابندی لگا کر فاش کر دی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Baharti Vehshiyana Azaim is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 12 May 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.