آرٹسٹ خدمت کارڈ کا اجراء کب ہوگا؟

مستحق فنکاروں کا مطالبہ، وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف اپنا وعدہ پورا کریں

ہفتہ 10 جون 2017

Artist Khidmat Card Ka Ajra Kab Hoga
اعتبار ساجد:
حکومت پنجاب نے فنکاروں کی فلاح و بہود کے لئے آرٹسٹ خدمت کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں اب تک 1700 درخواستیں وصول ہوچکی ہیں جن میں سے حکومت 700 مستحق فنکاروں کو کارڈ جاری کریگی۔ان فنکاروں کے کوائف کمپیوٹرائزڈ کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔موجودہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے جو اچھے کام شروع کر رکھے ہیں ان میں فنکاروں کی فلاح وبہود کے اقدامات بھی شامل ہیں،جس کے تحت مستحق فنکاروں کی مالی امداد کی جارہی ہے۔

اس ضمن میں ایک تفصیلی رپورٹ جس میں بتا یا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے 138 فنکاروں کے ماہانہ وظائف پہلے ہی سے لگا رکھے ہیں،اب ان کی مالی گرانٹ میں دو گنا اضافہ کردیا گیا ہے،قبل ازیں انہیں اڑھائی کروڑ روپے کہ ماہانہ وظائف دیئے جاتے تھے جواب 5 کروڑ کئے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

وظائف حاصل کرنے والے فنکاروں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جارہا ہے۔اسی طرح وفاقی حکومت نے بھی فنکاروں کے دکھوں میں ازالہ کیلئے”صدارتی فنڈز“ قائم رکھا ہے۔


جس کے تحت مستحق فنکاروں کو 2 لاکھ 25لاکھ روپے کی امداد دی جاتی ہے صدارتی فنڈز کا اجرا گزشتہ دور حکومت میں پیپلز پارٹی کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کیا تھا،اس وقت اس فنڈز کیلئے 25 کروڑ کی رقم مختص تھی وزیراعظم نواز شریف نے برسراقتدار آکر اس فنڈز کی رقم میں مزید اضافہ کردیا۔صدارتی فنڈز سے اب تک سینکڑوں فنکار امدادی رقوم حاصل کر چکے ہیں،کسی بھی فنکار کو امداد کیلئے دی جانے والی رقم کا فیصلہ اس کی فنی خدمات اور کیرئیر کو سامنے رکھ کر کیاجاتا ہے،یہ بات نہایت خوش آئند ہے کہ کئی بے وسیلہ فنکاروں نے صدارتی فنڈز سے رقم ملنے پر چھوٹے کاروبار شروع کر رکھے ہیں جس سے ان کی گزر بسر ہورہی ہے،اس ضمن میں چند ماہ قبل گلوکار یعقوب عاطف بلبلہ کو 2 لاکھ کی امداد ملی تو اس نے چھوٹی سی دکان کرایہ پر لے کر ایزی لوڈ کا کاروبار شروع کردیا جبکہ اداکار وحید بٹ نے 2 لاکھ ملنے پر پرانی لوڈرپیک اپ خریدلی جس سے ان کے گھر کا دال دلیہ چل رہا ہے۔

یقینا اسی طرح دیگر فنکاروں نے بھی امدادی رقوم ملنے پر اپنے کاروبار یا سائیڈ بزنس شروع کر رکھے ہوں گے،جہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پنجاب حکومت سے وظائف پانے والوں کی فہرست شائع ہوئی ہے ان میں سے کئی فنکار ایسے ہیں جن کا ایک ہی گھرانہ سے تعلق ہے،ان میں فنکار میاں بیوی میں ایس سلیمان اور زریں پناہ۔موسیقار نذر حسین اور عارفہ صدیقی۔

ماں بیٹی میں طلعت صدیقی،ناہید صدیقی،عارفہ صدیقی۔نیلو فر اور رخشندہ اور فنکار بہنوں میں ناہید خانم اور انجمن شامل ہیں۔
ایس سلیمان ماضی کے معروف فلم ڈائریکٹر رہے ہیں،پیرانہ سالی اور بیماری کے باعث وہ کام کاج سے محروم ہیں۔انہوں نے درجنوں شاہکار فلمیں تخلیق کیں۔وہ ماضی کے سپر سٹار سنتوش کمار اور درپن کے چھوٹے بھائی عہد ساز اداکارہ صبیحہ خانم اور نیئر سلطانہ کے دیور ہیں۔

،سید نور نے ایس سلیمان سے ہی ڈائرکشن کے اسرار وموز سیکھے تھے۔ان کی اہلیہ زریں پناہ نے بھی کئی فلموں میں مرکزی کردار ادا کیے وہ کلاسیکل رقاصہ ہیں،اس طرح صدیقی خاندان کا بھی شوبز کی دنیامیں بڑا نام اور مقام ہے۔طلعت صدیقی ماضی کی معروف اداکارہ ہیں انہوں نے کئی فلموں میں یاد گار کردار ادا کیے۔ناہید صدیقی اور عارفہ صدیقی اس کی بیٹیاں ہیں۔

ناہیدصدیقی بھی کلاسیکل رقاصہ ہے۔عارفہ صدیقی اداکاری کے ساتھ گلوکاری بھی کرتی رہی ہیں۔اس نے عین عروج کے وقت استاد نذر حسین کوجی کا جنجال بنا کر اس سے شادی رچائی۔اب تینوں ماں بیٹیاں علیحدہ علیحدہ رہتی ہیں،طلعت صدیقی ڈربانما کٹیا کی مکین ہے۔اس کی گرز بسر پنجاب حکومت سے ملنے والے امدادی وطائف سے ہورہی ہے۔ اسی طرح امدادی رقوم ملنے سے قبل نیلوفر اور اس کی بیٹی رخشندہ کا کھانا قریبی دربار سے آتا تھا جبکہ نصرت آراء(بل بتوری)بھیک مانگ کر گزارہ کرتی تھی۔

اب اسے سر چھپانے کیلئے چھوٹا سا سائبان بھی مل چکا ہے۔پنجاب حکومت نے علاج معالجے کے لئے اسے2 لاکھ امداد بھی دی ہے۔
سندھ میں بھی کئی فنکاروں کو ماہانہ وظائف دیئے جارہے ہیں جبکہ خیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف کے قائد عمران خان کی حکومت نے ایک ہزار سے زائد فنکاروں کیلئے امدادی وظائف مقرر رکھے ہیں۔ان میں سے فلم،ٹی وی،ریڈیو،اور تھیٹر کے فنکاروں کے علاوہ ادیب او ر شاعر بھی ہیں،وہاں طبلے،سارنگیاں اور میوزک کے دیگر آلات بنانے والے کاریگروں کو بھی وظائف مل رہے ہیں۔

ان کے وظائف ہر ماہ کی یکم تاریخ کو ان کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل ہو جاتے ہیں،جہاں سے وہ جب چاہیں رقم نکلوالیں وہاں ہر فنکار کو 30 ہزار ماہوار کے حساب سے امدادی رقم ملتی ہے۔پنجاب حکومت نے آرٹسٹ خدمات کارڈ کے اجراء کے بعد فنکاروں کیلئے ہاؤسنگ کالونی بنانے کا بھی عندیہ دیا ہے۔بے وسیلہ اور بے آسرا فنکاروں کو سر چھپانے کیلئے چھوٹے چھوٹے گھرمل جائیں تو وہ ساری عمر وزیراعلیٰ شہباز شریف کو دعائیں دیں گے۔

تہذیب و ثقافت کی آبیاری کرنیوالوں کیلئے یہ سب سے بڑا انعام ہوگا۔پولیس والوں کیلئے محافظ ٹاؤن،واپڈا والوں کیلئے واپڈا ٹاؤن،صحافیوں کیلئے جرنلسٹ کالونی اور دیگر شعبوں کیلئے بستیاں بن سکتی ہیں تو فنکاروں کیلئے آرٹسٹ کالونی بھی ضرور بننی چاہیے۔فلمی صنعت سے منسلک افراد وزیراعلیٰ کی طرف سے ماہانہ وظیفہ کارڈ کے مستحق ہیں جس کیلئے انہوں نے فارم داخل کرارکھے ہیں مگر حکومت کی طرف سے خاموشی سے ان کے حوصلے ٹوٹ رہے ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Artist Khidmat Card Ka Ajra Kab Hoga is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 10 June 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.