عالمی طاقتیں عوام میں پاک فوج کا مورال گرانے کے لیے سرگرم

سپریم کورٹ کی دی گئی سزا پر فوج کیخلاف ہرزہ سرائی کیوں؟ پاکستان کی سلامتی دفاع اور سی پیک کی تکمیل کے لئے مسلح افواج کا مضبوط ہونا ضروری ہے

بدھ 28 فروری 2018

almi taktain awam main pak fooj ka moral girane ke liye sargam
رحمت خان وردگ
کچھ نام نہاد کالم نگار اور دانشور ہمیشہ فوج کے خلاف بات کا رخ موڑ دیتے ہیں اور ان کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ ملک کے تمام داخلی و خارجی مسائل سمیت ہر موضوع پر بات کو گھما پھرا کر فوج کے خلاف لے جائیں اور صاحب تو مشرف دشمنی کی وجہ سے مشرف کے مثبت کاموں کا بھی اعتراف کرنے کے تیار نہیں یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ میڈیا کو جتنی آزادی مشرف نے دی آج تک کسی نے نہیںدی جبکہ نجی چینل انہی کے دور میں شروع ہوئے جس کی وجہ سے آج میڈیا موجودہ آزاد اور طاقتور پوزیشن میں موجود ہے مشرف اور فوج مخالفت میں سرفہرست کالم نگار خود کیسے نامور ہوئے؟کیا طالبان قیادت سے انٹرویو اور ملاقاتیں وہ فوج کی مدد کے بغیر کرتے رہے ہیں طالبان قیادت کے انٹرویو کے بعد ہی یہ موصوف نامور ہوئے تھے اس بات میں کوئی شک نہیں کہ میڈیا کی آزادی کے لیے صحافیوں کی اپنی وسیع جدوجہد ہے لیکن نام نہاد جہموری ادوار سے زیادہ آزادی مشرف دور میں تھی ریٹائرڈ فوجی پر کچھ عرصہ سیاست کرنے پر پابندی ہوتی ہے اس کے علاوہ تو وہ ہر شعبہ میں اپنی خدمات انجام دے سکتے ہیں اگر کوئی ریٹائرڈ جرنیل ٹی وی چینل پر ملازمت کرتا ہے تو اس پر تنقید کیوں کرکی جاسکتی ہے؟بات ریٹائرڈفوجی بیوروکریٹ یا نام نہاد اوردانشوری کی نہیں بلکہ معاملہ جب الوطنی کا ہے قیام پاکستان سے بھارت پاکستان کو ہڑپ کرنے کے درپے رہا لیکن ہماری مسلح افواج اور قوم کے اتحاد نے ایسا ممکن نہ ہونے دیا اور اللہ کے کرم سے ملک قائم بھی رہا اور مسلح افواج مضبوط سے مضبوط تر ہوتی چلی گئی پھر بھارت کے ساتھ اسرائیل اورامریکہ بھی پاکستان دشمنی میں اکٹھے ہوگئے لیکن اللہ تعالیٰ کے خاص کرم سے پاکستان تمام تر دباﺅ کے باوجود ایٹمی طاقت بنا اور آج دنیا کی واحد اسلامی ایٹمی قوت ہے 1965 کی بھارتی جار جیٹ میں مسلح افواج ہی تھیں جس کی وجہ سے بھارت کو منہ کی کھانا پڑی اور جب سیاستدانوں کی باری آئی تو 1971 میں ملک وہ لخت کردیا 1971 میں پاکستان دو لخت ہونے میں بطور ادارہ مسلح افواج کی کوئی خامی نہیں تھی ایٹمی طاقت پاکستان بھارت امریکہ اور اسرائیل کی آنکھوں میں کھنکتا ہے اور ان ممالک کی کوشش ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج کو بھی ترکی کی فوج کی طرح غیر موثر کردیا جائے اور ایسی فوج بنادیا جائے جس سے قوم خود ہی نفرت کرے ترکی فوج کا سیاست سے کردار ختم کرنے کے نام پر فوج کو ایسا بنادیا گیا ہے کہ جس سے ترک قوم ہی محبت نہیں کرتی اسی لئے پاکستان دشمنوں کی یہ کوشش ہے کہ پاکستان میں بھی افواج پاکستان کے خلاف اس قدر زہریلا پراپیگنڈہ کیا جائے کہ یہ قوم خود اپنی فوج سے نفرت کرے لگے اس کے بعد خدانخواستہ پاکستان ان ممالک کے لئے ترنوالہ ثابت ہوگا جس طرح عراق پر حملے کے بعد سے آج تک عراقی فوج کاعلم نہیں ہوسکا کہ عراقی فوج اور اس کا بھاری اسلحہ کہا ں گیا؟پاکستان کا وجود اور اس کی مضبوطی قوم کے اتحاد فوج کی مضبوطی اور عوام میں اسکی عزت میں ہی منحصر ہے اور نام نہاد دانشور کالم نگار ہر بات کا ملبہ فوج پر ڈالنے کے بعد خود کو محب وطن ظاہر کرتے ہیں یہی زہریلا پراپیگنڈہ ہے جس کے بلبوتے پر عوام کی نظروں میں فوج کا وقار گرانے کی مسلسل کوششیں ہورہی ہے اور یہ سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے لیکن یہ لوگ باز نہیں آرہے پاکستان کی قوم اپنی مسلح افواج سے محبت کرتی ہے اور اگر کسی ادارے کی عوام کی نظروں میں سب سے زیادہ عزت ہے۔

(جاری ہے)

تو وہ مسلح افواج ہے جو پاکستان کی عوام پر آنے والی ہر مصیبت زلزلہ سیلاب اور ناگہانی آفات میں ان کی ہر ممکن مدد کو پہنچی ہے ہر وقت فوج کے خلاف لکھنے والے کبھی یہ بھی تو لکھیں کہ آئین میں کہاں درج ہے کہ مسلح افواج بارش کا پانی شہروں سے نکالے گی سیلاب قدرتی آفات میں سول اداروں کی ذمہ داریاں ادا کرنے کے لیے مسلح افواج آئیں گی اور ان سول اداروں کی نااہلی کرپشن کے بارے میں کیوں نہیں لکھا جاتا جن کو اولین کام ناگہانی حالات میں عوام کی مدد کرنا ہے لیکن ہر مشکل وقت میں وہ غائب ہوتے ہیں یہ لکھنا کہ فوج کا احتساب نہیں ہوتا اور تمام سختیاں صرف سیاستدانوں کے لئے ہیں یہ صرف پروپیگنڈہ ہے احتساب کے متعلق قانون سازی سیاستدانوں نے کرنی ہے میں پہلے کئی بار لکھ چکا ہوں کہ پارلیمنٹ فوری طور پر ایک خاص وقت مقرر کرکے اسکے بع ہونیوالی کرپشن و ملاوٹ پر سزائے موت کی سزا منظور کرے اور سیاستدانوں جرنیلوں ججوں بیوروکریسی و صحافیوں کا کڑا احستاب ہواور جوکوئی بھی کرپشن میں ملوث ہوا سے سزائے موت دی جائے لیکن فوج کے خلاف کالم لکھنے والے آج تک جہموریت کے نام پر مزے لوٹنے والوں کے حق میں کالم لکھتے نہیں تھکتے ان کالم نگاروں کو چاہے نہ کہ حکومت کے خلاف لکھیں کہ حکومت کرپشن پر سزائے موت مقرر نہ کرکے قومی جرم کررہی ہے اور ساتھ ہی ساتھ عمران خان سمیت اپوزیشن لیڈرز بھی صرف زبانی جمع خرچ سے کام لے رہے ہیں اور حقیقی احتساب اور کرپشن پر سزائے موت کے لئے کوئی سنجیدہ نہیں ہے ورنہ جمشید دستی نے کرپشن و ملاوٹ پر سزائے موت کی جو قرارداد پیش کی تھی اس پر اپوزیشن تو اس کی سپورٹ کرتی میں جمشید دستی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں پاک فوج کا مورال گرانے اور عوام میں ان کا وقار کم کرنے کے لیے عالمی طاقتیں نام نہاد کالم نگاروں کے ذریعے پراپیگنڈہ کررہی ہے تو دوسری جانب ایسے سیاستدان جو خود فوج کے گملوں میں پیدا ہوئے اور رات میں جاکر اپنی صفائیاں پیش کرتے ہیں جبکہ ون کو عوام کے سامنے فوج کے خلاف بات کی جاتی ہے اگر سپریم کورٹ نے سزا دی ہے تو اس میں فوج پر کیوں الزام تراشی کی جاتی ہے؟جنرل کیانی سے لیکر اب تک فوج مکمل طورپر جہموریت کی نہ صرف حامی ہے بلکہ کسی بھی طرح سے کسی ایسی سرگرمی میں ملوث نہیں جس سے یہ تاثر ملے کہ فوج حکومت کے خلاف سازش کررہی ہے فوج کے اتنے بہترین اور مثبت کردار کے باوجود گھوم پھر کر ملبہ فوج پر ڈالنے والے کونسی جہموریت اور ملک کی خدمت کررہے ہیں ؟ایسے سیاستدان جو فوج کے خلاف بات کرتے ہیں اور بے بنیاد الزام تراشیوں میں بازی لے جانے کی کوشش کرتے ہیں وہ بھی دراصل ملک دشمنی ہی کررہے ہوتے ہیں کیونکہ پاکستان کا وجود اللہ کے کرم سے مسلح افواج کی مضبوطی میں مضمر ہے اور خود کو طیب اردگان قرار دیکر مسلح افواج کو رترک فوج ظاہر کنے کی کوشش ملک دشمنی ہے آپ کا نااہل کیاگیا اور اگر ااپ نے بات کرنے ہے تو عدلیہ کے بارے میں کریں آپ گھما پھرا کر فوج پر ملبہ ڈالنے کی کوشش کیوں کرتے ہیں؟آپ کو یاد ہوناچاہیے کہ آپ کی سیاست کا آغاز فوج کے گملوں میں ہی ہوا تھا عدلیہ کے فیصلے بولتے ہیں ا ور ججوں کوپبلک میں کسی کی ذات پر بات نہیں کرنی چاہئے بلکہ انصاف قائم کرکے مقدمات کے جلد از جلد فیصلوں کو یقینی بنانا چاہئے تاخیر سے ملنے والا انصاف نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے اس لئے نچلی سطح کے عدالتی نظام میں موجود خامیوں کا خاتمہ ضروری ہے اور اس پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ کرپشن کیسز کو براہراست ہائی کورٹ میں چلنا چاہئے جبکہ سپریم کورٹ میں اسکی اپیل ہوا اور مقدمہ واپیل پر فیصلہ 1.1 ماہ میں آنا ضروری ہو نوز شریف نااہلی پر نظر ثانی کی درخواست بہتر تھا کہ فل بنچ سنتا تو عوام زیادہ مطمن ہوتے ایسی اہم ترین صورتحال جب سی پیلک بن رہا ہے اور آرمی چیف بار بار اس عزم کا اعادہ کررہے ہیں کہ سی پیک ہر صورت بروقت مکمل ہوگا اور چینی ماہرین کا ہر صورت فول پروف سکیورٹی دی جائے گی اس کے علاوہ بلوچستان میں عالمی سازش کو ناکام بنانے کے لئے بھی مسلح افواج برسر پیکار ہیں اس صورتحال میں فوج کے خلاف کالم نگاری اورسیاسی بیان بازی خاص طور پر ملک دشمنی ہی ہے کیونکہ عالمی طاقتیں ہر صورت سی پیک روکنا چاہتی ہیں اور اسی سلسلے میں ہر طرح کی سازشیں جاری ہے لیکن الحمد اللہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز ہر محاذ پر ان سازشوں کو ناکام بنانے میں کارفرما ہیں پاکستان کی سلامتی دفاع کے ساتھ ساتھ اب پاکستان میں سی پیک کی یقینی تعمیر کے لیے بھی مسلح افواج کا مضبوط سے مضبوط تر ہونا ضروری ہے تاکہ خطے میں اہم ترین حیثیت کا حصول جلد از جلد ممکن ہوسکے۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

almi taktain awam main pak fooj ka moral girane ke liye sargam is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 28 February 2018 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.