ایسا بھی ہوتا ہے

زندگی میں کئی واقعات پڑھنے کو بھی ملتے ہیں اور ہم سرکی آنکھوں سے ان واقعات کا ملاخطہ بھی کررہے ہوتے ہیں۔مجھے کتب بینی اور مطالعہ کا شوق ہے دوران مطالعہ کوئی بھی اچھی بات جو سب ہی کے لیے موذوں ہو اس علمی امانت سمجھ کر آعزوجل کی رضا کے لیے آپ قارئین کی خدمت میں بھی ازرائے تحریر پیش کر دیتا ہوں اس تحریر میں بھی آپ سے ایک واقعہ بیان کرنے جا رہا ہوں۔

ہفتہ 3 جون 2017

Aisa Bhi Hota Hai
ڈاکٹر ظہور احمد:
زندگی میں کئی واقعات پڑھنے کو بھی ملتے ہیں اور ہم سرکی آنکھوں سے ان واقعات کا ملاخطہ بھی کررہے ہوتے ہیں۔مجھے کتب بینی اور مطالعہ کا شوق ہے دوران مطالعہ کوئی بھی اچھی بات جو سب ہی کے لیے موذوں ہو اس علمی امانت سمجھ کر آعزوجل کی رضا کے لیے آپ قارئین کی خدمت میں بھی ازرائے تحریر پیش کر دیتا ہوں اس تحریر میں بھی آپ سے ایک واقعہ بیان کرنے جا رہا ہوں۔

کہتے ہیں کہ کسی شہر میں ایک بہت ہی غریب لڑکا رہتا تھا۔لڑکا غریب ضرور تھا مگر انتہائی با ہمت بھی تھا۔وہ اپنی روز مرہ زندگی کے اخراجات پورے کرنے کہ لیے مزدوری کیا کرتاتھا۔ان دنوں وہ گلی محلوں میں چھوٹ چھوٹی موٹی چیزیں بیچ کر اپنے کھانے اور پڑھائی کا خرچہ نکالتا تھا۔

(جاری ہے)

ایک دن وہ ایک محلے سے گزر رہا تھا کہ اسے شدید بھوک کا احساس ہوا۔اس نے روپے دیکھنے کے لئے اپنی جیب میں ہاتھ ڈالا مگر اس وقت اسے شدید مایوسی ہوئی جب اسے یہ معلوم ہوا کے جیب میں صرف ایک سکہ ہی باقی رہ گیا ہے اور اس ایک سکے سے تو کھانے پینے کی کوئی بھی چیز نہیں خریدی جا سکتی۔

اس نے فیصلہ کیا کے کسی قریبی گھر سے غذا مانگ لی جائے۔اتفاقی طور پر اسنے ایک گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ایک نوجوان اور باادب لڑکے نے دروازہ کھولا۔لڑکے نے جب اس لڑکے کو دیکھا تو اپنے حواس کھو بیٹھا اور کھانے کے لئیے مانگنے کی بجائے صرف پانی کا ایک گلاس ہی طلب کیا۔لڑکا سمجھ گیا کہ یہ لڑکا بہت بھوکا ہے،اس لئے اس نے دودھ کا ایک گلاس لا کر لڑکے کو دیا۔

لڑکے نے بڑے آرام سے دودھ پیا اور گھر میں موجود لڑکے کی طرف متوجہ ہوکر کہنے لگا اس دودھ کے کتنے پیسے دوں؟
اس لڑکے نے جواب دیا کچھ دینے کی ضرورت نہیں ہے ہماری ماں نے ہمیں سکھایا ہے کہ نیکی کرکے اس کا صلہ مت مانگو لڑکے نے اس لڑکے کا بڑے مودبانہ انداز میں شکریہ ادا کیا۔اور وہاں سے رخصت ہوگیا۔سالوں کے بعد وہ جوان لڑکا بیمار ہوگیا ۔اس علاقے کے ڈاکٹروں نے اس کی بیماری کا علاج کرنے سے معذرت کرلی اور اسے علاج کے لیے شہر بھیج دیا تاکہ شہر کاکے ماہر ڈاکٹر اس کی بیماری کا علاج کرنے میں کامیاب ہو جائیں۔


اس لڑکے کا معائنہ کرنے کیلئے ڈاکٹر کوبلایا گیا۔جب ڈاکٹر کو معلوم ہوا کہ مریض فلاں شہر سے آیا ہے تو اس پر ایک عجیب سی کیفیت طاری ہو گئی۔تیزی کے ساتھ اس نے ڈاکٹروں کا مخصوص لباس پہناا ور اس مریض کے کمرے کی طرف گیا۔جیسے ہی وہ کمرے میں داخل ہوا اس نے پہلی ہی نظر میں اس نیکی کرنے والے لڑکے کو پہچان لیا۔
ڈاکٹر نے فوری حکم دیا کہ اس مریض کے معالجے کے لیئے فوری طور پر تمام ضروری اقدامات کئے جائیں۔

اس مریض کی ہر طرح سے دیکھ بھال کی گئی اور اس کا بڑی محنت اور وقت کے ساتھ علاج کیا گیا۔آج اس مریض کا ہسپتال میں آخری دن تھا۔ہسپتال کا بل ادا کرنے کے لیے وہ بیحد پریشان تھا۔اور یہ سوچ رہا تھا کے شاید ساری عمر اس ہسپتال کا بل ادا نہیں کر پائے گا۔ڈاکٹر نے بل اپنے پاس منگوایا اور اس کاغذ کے کنارے پر ایک جملہ لکھا اور اسے ایک پیکٹ میں بند کرکے لڑکے کو ارسال کردیا۔


اس نیکی کرنے والے لڑکے کے ہاتھ میں جب یہ لفافہ پہنچا تو اس نے پریشانی کے عالم میں اس لفافے کو کھولا ۔وہ یہ دیکھ کر بہت حیرا ن ہوا کہ بل میں اعداد کی بجائے چند قلمات درج ہیں۔لڑکے نے آہستہ سے ان کلمات کو پڑھا۔بل پر در ج تھا۔اس بل کی ادائیگی پہلے ہی ایک دودھ کے گلاس کی صورت میں ہوچکی ہے ۔میرے خیال میں ڈاکٹر یہ کہنا چاہتے تھے کہ نیکی کرنے کے لیے قیمت مقرر نہیں کی جاتی“ ۔دیکھا آپ نے کے جب آپ نیکی کرتے وقت عوض طلب نہیں کرتے اور مخلوق سے صلہ نہیں چاہتے تو اس نیکی کا اجر بھی ملتا ہے۔اوردنیا میں کہیں نہ کہیں اس کا صلہ بھی ضرور مل جاتا ہے۔تو پھر نیکی کریں تو پھر جی بھر کر کریں۔زندگی میں اطمینان بھی ملے گا اور آخرت میں انعام بھی ملے گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Aisa Bhi Hota Hai is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 03 June 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.