400 ارب روپے خسارے کا ذمہ دار کون ؟

پی آئی اے ”ٹائی ٹینک“ کیسے بنا قومی ایئر لائن کے ملازمین اور اہلخانہ مستقبل کے بارے میں فکر مند!

پیر 23 اکتوبر 2017

400 Arab Rupay Khasaryy Ka Zimay Dar Kon
سالک مجید:
ایک زمانے تک دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنے والی قومی فضائی کمپنی پی آئی اے اب آخری سانسیں لے رہی ہے۔ اس کے انتظامی امور کے ذمہ دار ان ہی اس کی تجہیز وتدفین کا بندوبست کرنے میں مصروف نظر آتے ہیں۔ یہ ایک ایسا مریض قرار دے دیا گیا ہے جس کا ”مرض بڑھتا گیا․․․․․ جوں جوں دوا کی “ ۔

اس وقت یہ وینٹی لیٹر پر ہے اور کسی بھی وقت اس کے انتقال کا باضابطہ اعلان کیا جاسکتا ہے۔ اللہ کی قدرت مہربان ہوجائے تو مریض وینٹی لیٹر سے بچ کر باہر بھی آجا تا ہے لیکن ایسے معجزے کبھی کبھار ہواکرتے ہیں اللہ کرے کہ پی آئی اے کے معاملے میں بھی یہ معجزہ رونما ہوجائے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے ہوا بازی مہتاب احمد خان عباسی نے پی آئی اے کو ٹائی ٹینک قرار دے دیا ہے اور قوم کو یہ بری خبر بھی سنادی ہے کہ پی آئی اے کو 400 ارب روپے کے خسارے کا سامنا ہے صرف نیویارک کی پروازوں سے دس سال میں پی آئی اے کو 2 ارب روپے کا نقصان ہوا ۔

(جاری ہے)

اگرچہ انہوں نے تمام طیاروں کی تزئین وآرائش کرانے کی بات بھی بتائی اور بزنس پلان تیار کرنے کی نوید بھی سنائی جس اگلے کابینہ اجلاس میں منظوری کے لئے پیشن کرنے کا کہا گیا ہے لیکن جو خسارہ انہوں نے بتادیا اس کو سن کر سب کے دل بیٹھ گئے ہیں۔ خود وزیراعظم شاہد خاقان عباسی جو پی آئی اے کے امور بھی چلا چکے ہیں اور اپنی ذاتی ایئر لائن کاتجربہ بھی رکھتے ہیں وہ کہہ اٹھے ہیں کہ مسئلے کا واحدحل نجکاری ہے لیکن کوئی سننے کے لئے تیار نہیں ہے حقیقت یہ ہے کہ پی آئی اے کے معاملات کو سنبھالنے اور خسارہ میں کمی کرنے میں کامیابی نہیں صاحل کی جاسکی اور خسارہ بڑھتا چلا گیا ہے اس کے کئی عوامل اور وجوہات ہیں۔

پی آئی اے کے ملازمین کے لئے اگرچہ یہ باتیں کئی نہیں ہیں وہ کافی عرصے سے اور مختلف ادوار میں یہ باتیں سنتے آئے ہیں لیکن ہر مرتبہ ان کو سہانے خواب بھی دکھائے جاتے رہے اور نئی امیدیں پیدا کی جاتی رہیں اب ایسا لگ رہا ہے کہ سارے خواب چکنا چور ہوگئے ہیں اور کوئی بہتری کی امید نظر نہیں آرہی۔ ماہرین ہوا بازی کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے نقصان کی ذمہ دار خود پی آئی اے کے ساتھ ساتھ حکومت بھی ہے۔

وفاقی حکومت ایوی ایشن ڈویژن اور نان پروفیشنل قیادت پی آئی اے کو اس حالت لائے ہیں بار بار مسائل کی نشاندہی کی جاتی رہی لیکن کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ ایسا محسوس ہوتا رہا کہ جان بوجھ کر آنکھیں بند رکھی گئیں کان بند کئے گئے تاکہ ہونے والا شور نہ سنا جائے نہ دیکھا جائے اور پی آئی اے کے طیارے بھی مسائل سے دوچار ہوتے گئے۔ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پی آئی اے کو عالمی سطح پر بدنام کیا گیا ۔

اس کے طیاروں میں ہیروئن اور منشیات رکھی جاتی رہی۔ اس کی پروازوں کو حادثات سے دوچار کرایا گیا۔ اس کی پروازوں کا شیڈول متاثر کیاگیا۔ اس کے تاخیری مسائل کی سے مسافر بھی ضائع ہوتے گئے اور نقصان بھی ہوتا رہا ۔ اس پر ملازمین کی فوج ظفر موج لادی گئی جس نے بھاری پیکجز اور مراعات حاصل کرکے اس ایئر لائن پر فنانشل بوجھ بڑھا دیا ۔ اس کی انکم روز بروز کم اور اخراجات زیادہ ہوتے گئے اس کے تجربہ کا ر پائلٹس اور ملازمین کو تنگ کیا گیا۔

ملازمین کی باہمی چپقلش اور جھگڑوں نے ائیر لاین کو نقصان پہنچایا۔ پسند نا پسند میرتقرریاں کرکے میرٹ کی دھجیاں اڑائیں گئیں ۔ تجربہ کار ذہن اور قابل ایک ایک کرکے ائیر لائن چھوڑتے گئے ۔ ہر دور میں پی آئی اے کو سونے کی چڑیا سمجھ کر یہاں لوٹ مار کی گئی۔ کسی نے اراس کو بہتر کرنے کی ٹھان لی تو اس کے خلاف سارے مفاد پرست اکٹھے ہوگئے اور اس کا جینا محال کردیا۔

وہ توبہ توبہ کر کے یہاں چلتا بنا۔ پی آئی اے کی حیثیت ایک ایسی حسینہ اور دوشیزہ کی بن گئی جس کو سرعام غنڈوں اور بدمعاشوں نے نوچا اور جھنجھوڑڈالا۔ اس کے مردہ جسم پر گدھ نما شخصیات نے حملے کئے۔ اس کی کہانی بہت ہی شرمناک ہے ۔ رونگٹے کھڑے کردینے والی ۔ یہ وہی ائیر لائن ہے جسے دنیا کی بہترین ائیر لائنز میں شامل کیا جاتا تھا جس کے پائلٹس اور افسران نے دیگر ملکوں کی ائیر لائنز کھڑی کیں۔

آج وہ ملک ہم سے آگے ہی نہیں بہت زیادہ آگے نکل چکے ہیں اور ہم ترقی کی بجائے پستی کی اتھاہ گہرائیوں میں گرے پڑے ہیں۔ افسوس صد افسوس ۔ اب بحث ہورہی ہے کے کس گروپ کی لاٹری نکلنے والی ہے۔ خبریں آرہی ہین کہ ایک بہت بڑا میڈیا گروپ جس کا تعلق پنجاب سے ہے۔ اسے ائیر لائن حوالے کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں اور جان بوجھ کر اس کا خسارہ بڑھا یا جارہا ہے۔

بالآخر اس کے مختلف روٹس بند کردئیے جائیں گے اس کے جہاز کھڑے ہوجائیں گے اور پھر اس کو اونے پونے داموں بیچا اور خریدا جائے گا۔ یہ انتہائی خوفناک اور بھیانک انجام ہوگا لیکن یہ نائٹ میئر اب زیادہ فاصلے پر نہیں رہا ۔ جس تناہ کن حالت پر پی ٹی آئی کو پہنچادیا گیا ہے اس کا مستقبل انتہائی تاریک نظر آرہا ہے کوئی معجزہ ہی اس کو نئی زندگی دے سکتا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

400 Arab Rupay Khasaryy Ka Zimay Dar Kon is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 23 October 2017 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.