صرف بھوک کا روزہ

بابا جی کل میرے گھر افطاری ہے قریبا سو احباب ہوں گے، مجھے سموسے اور پکوڑے چاہئیں، کتنے پیسے دے جائوں، میں نے پوچھا۔ بابا جی نے میری طرف دیکھا اور سوالیہ نظروں سے مسکرائے۔ "کتنے پیسے دے سکتے ہو"، مجھے ایسے لگا جیسے بابا جی نے میری توہین کی ہے

منگل 20 جون 2017

Sirf bhook ka roza
بابا جی کل میرے گھر افطاری ہے قریبا سو احباب ہوں گے، مجھے سموسے اور پکوڑے چاہئیں، کتنے پیسے دے جائوں، میں نے پوچھا۔ بابا جی نے میری طرف دیکھا اور سوالیہ نظروں سے مسکرائے۔ "کتنے پیسے دے سکتے ہو"، مجھے ایسے لگا جیسے بابا جی نے میری توہین کی ہے۔

(جاری ہے)

مجھے ایک عرصے سے جانتے ہوئے بھی یہ سوال بے محل اور تضحیک تھی، میں نے اصل قیمت سے زیادہ پیسے نکالے اور بابا جی کے سامنے رکھ دیئے، بابا جی نے پیسے اٹھائے اور مجھے دیتے ہوئے بولے، وہ سامنے سڑک کے اس پار اس بوڑھی عورت کے دے دو، کل آ کر اپنے سموسے پکوڑے لے جانا، میری پریشانی تم نے حل کردی، افطاری کا وقت قریب تھا اور میرے پاس اتنے پیسے جمع نہیں ہو رہے تھے، اب بیچاری چند دن سحری اور افطاری کی فکر سے آزاد ہو جائے گی، میرے جسم میں ٹھنڈی سی لہر دوڑ گئی، وہ کون ہے آپکی ؟؟ میرے منہ سے بے اختیار سوال نکلا، بابا جی تپ گئے، وہ میری ماں ہے، بہن ہے بیٹی ہے، تم پیسے والے کیا جانو رشتے کیا ہوتے ہیں، جنہیں انسانیت کی پہچان نہیں رہی انہیں رشتوں کا بھرم کیسے ہو گا، پچھلے تین گھنٹوں سے کھڑی ہے، نہ مانگ رہی ہے اور نہ کوئی دے رہا ہے، تم لوگ بھوکا رہنے کو روزہ سمجھتے ہو اور پیٹ بھرے رشتوں کو افطار کرا ک سمجھتے ہو ثواب کما لیا، اگر روزہ رکھ کے بھی احساس نہیں جاگا تو یہ روزہ نہیں، "صرف بھوک ہے بھوک"، میں بوجھل قدموں کے ساتھ اس بڑھیا کی طرف جا رہا تھا، اور سوچ رہا تھا اپنے ایمان کا وزن کر رہا تھا، یہ میرے ہاتھ میں پیسے میرے نہیں تھے، بابا جی کے تھے، میرے پیسے تو رشتوں کو استوار کر رہے تھے، بابا جی کے پیسے اللہ کی رضا کو حاصل کرنے جا رہے تھے، میں سوچ رہا تھا کہ اس بڑھیا میں ماں، بہن ، بیٹی مجھے کیوں نہیں دکھائی دی، اے کاش میں بھی بابا جی کی آنکھ سے دیکھتا، اے کاش تمام صاحب حیثیت بھی اسی آنکھ کے مالک ہوتے، اے کاش، کے ساتھ تمام تمنائیں میرا پیچھا کر رہی تھیں، اللہ کی ذات سب کو عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Sirf bhook ka roza is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 20 June 2017 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.