حاکم اور محکوم

تم میں سے ہر شخص راعی ہے اور اس کی رعیت کے بارے میں اس سے سوال کیا جائے گا

Dr Azhar Waheed ڈاکٹر اظہر وحید پیر 30 اکتوبر 2017

Haakim aor mahkoom
"اعمالُکم عُمّالُکم" (تمہارے اعمال تمہارے حاکم ہیں) کی تشریح دورِ ملوکیت میں "جیسے عوام ویسے حکمران" کہہ کر اس مقصد کیلئے کی گئی کہ عوام سے حکمرانوں کی عیش و عشرت کی بابت پوچھنے کی اخلاقی جرات چھین لی جائے اور ان کے ہاتھ حکمرانوں  کے ایوانوں اور گریبانوں تک نہ پہنچ سکیں۔ حالانکہ یہ اصول انفرادی اصلاح کیلئے ہے۔ اجتماعی اصول یہ ہے کہ "الناس علی دینِ ملوکھم" (لوگ اپنے حکمرانوں کے دین پر ہوتے ہیں)۔

۔۔۔۔ اور اس کی سندِ مزید یہ ہے کہ " تم میں سے ہر شخص راعی ہے اور اس کی رعیت کے بارے میں اس سے سوال کیا جائے گا"۔

(جاری ہے)

جب اصلاح اوپر کی منزل سے شروع ہوتی ہے تو زیریں طبقے از خود اصلاح کا زینہ اور قرینہ ڈھونڈ لیتے ہیں۔ کسی شعبے کا سربراہ اگر دیانتدار ہے تو اس کا عملہ بددیانت ہونا افورڈ نہیں کر سکتا۔ اگر حکمران بددیانت ہوں تو عوام کو امانتوں میں خیانت کی سند اور نظیر مل جاتی ہے۔ انصاف اوپر سے، اور احسان نیچے سے شروع کیا جائے تو ہی اجتماعی طور پر درجہِ عدل تک رسائی ممکن ہے، بصورتِ دیگر انصاف کا بلڈوزر عوام کو کچلنے کیلئے اور احسان کا گلدستہ حکمرانوں کو نوازنے کیلئے استمعال ہوتا ہے۔۔۔۔۔ اور قانون کی کتابوں میں اس ظلم کا قانونی جواز تلاش کیا جاتا ہے!!

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Haakim aor mahkoom is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 30 October 2017 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.