سکندر حیات کے تحفظات، نواز شریف اور فاروق حیدر نالاں

”بدلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے“ کے مصداق آزادکشمیر کی سیاست میں مقتدر کریلوی خاندان ایک بار پھر حالات کے دوراہے پر کھڑا ہے۔

جمعرات 7 دسمبر 2017

Sikandar Hayat K Tahafuzaat Nawaz Sharif Aur Farooq Haider Nalan
سلطان سکندر:
”بدلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے“ کے مصداق آزادکشمیر کی سیاست میں مقتدر کریلوی خاندان ایک بار پھر حالات کے دوراہے پر کھڑا ہے۔ کشمیر کونسل کے ترقیاتی فنڈز روکے جانے پر کنٹرول لائن کے متاثرہ عوام کی آواز بلند کرنے پہ سابق ممبر کشمیر کونسل اور کریلوی خاندان کے چشم وچراغ سردار محمدنعیم خان کی گرما گرم پریس کانفرنس اور وزیر امور کشمیر اور کشمیر کونسل کے معاملات پر تنقید کی صدائے بازگشت ابھی کشمیری حلقوں میں جاری تھی کہ کشمیر کونسل کے گزشتہ پانچ سالہ دور کے آخری سال کے ترقیاتی فنڈز بشمول رواں ترقیاتی منصوبے اور منتخب ممبران کے لئے مختص فنڈز روکے جانے پر دیگر سابق ممبران کونسل کی طرح سردار نعیم کے مو?قف اور استدلال میں خاصا وزن آیا۔

(جاری ہے)

لیکن اس واقعہ کا فالواپ نہ ہونے کے باوجود سردوگرم چشیدہ سیاستدان اور دس سال وزیراعظم اور پانچ سال صدر ریاست رہنے والے سدابہار سابق حکمران سکندر حیات خان کے یکے بعد دیگرے ملکی اور آزادکشمیر کی حکومتی اور سیاسی صورتحال پر انٹرویوز نے تہلکہ مچا دیا۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے سردار سکندر حیات کے بھائی سردار نعیم سے حالیہ ملاقات میں اپنے بارے میں ان کے بیان پر ناراضگی کا اظہار کیا اور وفود سے ملاقات میں کہا کہ ’کاریگر‘ سردار سکندر حیات خان کو حکومت سے بدظن کرکے افراتفری پیدا کرنا چاہتے ہیں، تاہم انہوں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ وہ ”کاریگر“ کون ہیں۔

تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت آزادکشمیر میاں نوازشریف کے ویڑن کو آگے بڑھا رہی ہے۔ سالار جمہوریت زیرک سیاستدان ہیں۔ دوسری طرف کہا اور سنا جارہا ہے کہ میاں نوازشریف سردار سکندر حیات سے نالاں اور راجہ فاروق حیدر ناراض ہیں۔اس پس منظر میں اس اخباری اطلاع نے جلتی پر تیل کا کام کیا کہ سردار سکندر حیات خان کو پاکستان مسلم لیگ(ن) کی مجلس عاملہ اور سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کی حالیہ تشکیل نو کے دوران مرکزی سینئر نائب صدر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے جس پر یار لوگ دور کی کوڑیاں لانے لگے ہیں۔

غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان اور مجاہداول سردار محمد عبدالقیوم خان کی رحلت کے بعد سالار جمہوریت سردار سکندر حیات خان سینئر ترین کشمیری رہنما ہیں اور عمر عزیز کے اسی حصے میں سرگرم سیاست میں حصہ لینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں نہ ہی وہ کسی سیاسی یا حکومتی منصب کے طلبگار ہیں۔ وہ ایک قومی سرمایہ ہیں‘ ان کی سیاسی بصیرت ، فہم و فراست اور تجربے سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

سردار سکندر حیات سے گزشتہ عام انتخابات کی حکمت عملی اور امیدواروں کی نامزدگی کے حوالے سے تو مشاورت کی گئی تھی لیکن اس کے بعد صدر اور وزیراعظم کی نامزدگی کے لئے کوئی مشورہ کیا گیا نہ ہی اہم حکومتی معاملات پر۔ سردار سکندر حیات میاں نوازشریف کو بحران سے نکالنے کے لئے ماضی میں وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف اور سابق وزیر داخلہ چودھری نثارعلی خان کے موقف کے حامی ہیں اور ان کا برملا یہ کہنا ہے کہ خاندان غلامان اور سیاسی نابالغوں کی مشاورت کی وجہ سے میاں نوازشریف کو یہ دن دیکھنا پڑے ہیں۔

سردار سکندر حیات خان نے نوائے وقت سے گفتگو کے دوران واضح کیا کہ میں لیگی ہوں،ن لیگی نہیں۔ قائداعظم کے نظریہ اور ویڑن پر یقین رکھنے والا مسلم لیگی ہوں۔ میری مسلم کانفرنس میں جانے کی اطلاعات بے بنیاد ہیں۔آزادکشمیر میں کارکن پریشان ہیں،وہ عزت اورعوامی مسائل کے حل کے سوا کچھ نہیں چاہتے، جب وزیراعظم آزادکشمیر آزادکشمیر کارکنوں سے ملیں گے نہیں اور لوگوں کے مسائل حل نہیں ہوں گے توپریشانیاں بڑھیں گی۔ میرے بھائی کے بیانات اور بیٹے کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ میں اپنی سوچ اور تجربے کی بنیاد پر اظہار خیال کرتا ہوں، جس پر قدغن نہیں لگائی جاسکتی۔
 ہزار مشکلیں ہوں مگر زباں ہے دل کی رفیق
یہی رہا ہے ازل سے قلندروں کا طریق

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Sikandar Hayat K Tahafuzaat Nawaz Sharif Aur Farooq Haider Nalan is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 07 December 2017 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.