شریف خاندان جے آئی ٹی کی تحقیقات سے مایوس

وزیر اعظم کا پیچھا کرنے والے عمران خان بھی نہیں بچیں گے

پیر 3 جولائی 2017

Sharif Khandan JIT Ki Tahqeeqat Se Mayoos
نواز رضا:
پانامہ کیس پر جے آئی ٹی نے اپنی کارکردگی کی تیسری رپورٹ سپریم کورٹ جمع کرادی ہے،جے آئی ٹی نے آئندہ 15 روز میں اپنا کام مکمل کرنا ہے،اگر مقررہ مدت میں کام مکمل نہ ہوا تو قومی امکان ہے کہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ سے مزید وقت مانگے گی۔سردست وزیراعظم نواز شریف،وزیر اعلیٰ شہباز شریف،حسن نواز اور حسین نواز جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔

وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر)صفدر پیشی کیلئے سعودی عرب سے واپس آئے اور 24 جون 2017ء کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔جبکہ 23جون 2017ء کو سابق وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک جے آئی ٹی میں پیش ہوئے۔کیپٹن (ر)صفدر نے جے آئی ٹی میں پیشی کیلئے نماز جمعہ مسجد نبوی میں ادا کی اور جے آئی ٹی کے سامنے بیان ریکارڈ کرانے کے بعد برطانیہ چلے گئے۔

(جاری ہے)

جہا ں انہوں نے اپنے صاحبزادے جنید صفدر کی گریجویشن کی تقریب میں شرکت کی ،اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف اور ان کا پورا خاندان بھی موجود تھا۔جب تک یہ سطور شائع ہوں گی وزیراعظم نواز شریف برطانیہ میں قیام کے بعد پاکستان واپس آکر سیاسی سرگرمیوں میں بھر پور حصہ لیں گے۔کیپٹن صفدر بیرون ملک واپسی پر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا چاہتے تھے لیکن جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے انکی درخواست مسترد کردی۔

سینیٹر رحمان ملک بطور گواہ پیش ہوئے ہیں اور شریف خاندان کی مبینہ منی لانڈرنگ سے متعلق اپنی تحقیقاتی رپورٹ جے آئی ٹی کو پیش کی رحمان ملک نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے ریکارڈ میں تبدیلی کی کوئی ہدایت نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ حدیبیہ پیپر ز کیس کی تحقیقات سے متعلق سب جانتے ہیں رپورٹ میں جو لکھا ہے اس پر قائم ہیں۔
میثاق جمہوریت اسی دن ختم ہو گیا تھا،جس دن نواز شریف کالی ٹائی لگا کر سپریم کورٹ گئے تھے،مشکل حالات سے دوچار وزیراعظم کی مدد کیلئے سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی کھل کر سامنے آئے اور کہا ”ذوالفقار علی بھٹو کو سپریم کورٹ نے قتل کیا،مجھے عدالت میں بلائیں پھر پوچھوں گا،سپریم کورٹ کو سیلیسین مافیا نہیں کہنا چاہیے انہیں یہ حق کس نے دیا؟وزیراعظم اور ان کے صاحبزادے آئین سے بالاتر نہیں،سپریم کورٹ سب کو طلب کرے تاکہ حقائق معلوم ہوں،سپریم کورٹ ہمارے لئے قابل احترام ہے،پانامہ کا احتساب لازمی ہے،منی ٹریل لازمی ہے،منی ٹریل لازمی دینا چاہیے۔

وزیراعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوکر جہاں عدلیہ کی بالادستی کے سامنے سر تسلیم خم کردیا،وہیں انہوں نے پہلی بار کھل کر ان سازشوں کی طرف بھی اشارہ کیا ہے جوان کو اقتدار سے ہٹانے کیلئے پس پردہ کی جا رہی ہیں ان کا کہنا ہے جمہوریت کے خلاف سازش کی بو آئی ہے۔
جے آئی ٹی ارکان بارے آئی بی کے کوائف اکھٹے کرنے پر سپریم کورٹ نے شدید ناراضی کا اظہار کیا،فی الحال جے آئی ٹی کی رپورٹ بارے کوئی حتمی بات نہیں کی جاسکتی ۔

تاہم سیاسی حلقوں میں یہ بات موضوع گفتگو ہے کہ جے آئی ٹی نواز شریف کا گھیرا تنگ کرنے کیلئے حدیبیہ ملز کیس کوری اوپن کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔اگر اسے پانامہ پیپرز لیکس میں وزیراعظم نواز شریف بارے کوئی ثبوت نہ ملا تو وہ حدیبیہ ملز کے حوالے سے انکے بارے میں شواہد اکھٹے کرے گی،شریف خاندان جے آئی ٹی کی تحقیقات سے مایوس دکھائی دیتا ہے،اس لئے حکومتی حلقوں کی طرف سے جے آئی ٹی کی مخالفانہ تحقیقات کو تسلیم نہ کئے جانے کی باتیں کی جارہی ہیں۔

سپریم کورٹ نے حسین نواز کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ویڈیو ریکارڈنگ کے معاملے کا تفصیلی جائزہ لیا،جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے والوں کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ کو عدالتی کاروائی کا حصہ نہیں بنایا جائے گا۔آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ ٹرانسکرپٹ کی تیاری کیلئے ہے
حکومت کی جانب سے جے آئی ٹی کے طرز عمل کو جانبدارانہ قراردیا گیا،موجودہ صورتحال میں بڑی حد تک جے آئی ٹی کی حیثیت متنازعہ بنادی گئی ہے،عمران خان مسلسل وزیراعظم نواز شریف کا تعاقب کر رہے ہیں،انہوں نے پچھلے چار سال نواز شریف حکومت کو کمزور کرنے پر ضائع کر دیئے،ان کے خلاف بھی سپریم کورٹ میں کیس زیر سماعت ہے،سیاسی حلقوں میں یہ بات کھلم کھلا کہی جارہی ہے کہ”اگر وزیراعظم نااہل ہوئے تو بچیں گے عمران خان بھی نہیں“ نوازشریف نے انتباہ کیا ہے کہ اگر مخصوص ایجنڈے پر چلنے والی فیکٹریاں بند نہ ہوئیں تو آئین و جمہوریت ہی نہیں بلکہ خدانخواستہ ملکی سلامتی بھی خطرے میں پڑسکتی ہے۔

اگرچہ وزیر اعظم کو ”عدالتی“فیصلہ سے سیاست سے آؤٹ کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ ایک ”مظلوم“ سیاستدان کے طور پر قومی اُفق پر نمودار ہوں گے ان کی مقبولیت میں کمی کی بجائے اضافہ ہوگا اور پھر ”مظلوم نواز شریف کسی سے سنبھالا نہ جائے گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Sharif Khandan JIT Ki Tahqeeqat Se Mayoos is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 03 July 2017 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.