سازش بے نقاب ‘ راز کھلنے لگے!

پانامہ ہنگامہ: بلی تھیلے سے باہر آگئی

جمعرات 20 جولائی 2017

Sazish Be Naqaab Raaz Khulnay Lagay
سالک مجید:
وزیراعظم نواز شریف نے سب سے پہلے جس سازش کا ذکر کیا اور پھر مختلف وزراء اور حکومتی تسلسل سے جس سازش کا اشارہ کرتے رہے یہ بھی کہا گیا کہ سازش کے کردار پاکستان اور ڈائریکٹر بیرون ملک موجودہے کچھ بھی ہو نمٹ لیں گے۔تو اب اس سازش کے تانے بانے عوام کی سمجھ میں آنے لگے ہیں یہ بات بالکل واضح ہوگئی ہے کہ پانامہ کیس کے حوالے سے سیاسی مخالفین اور غیر سیاسی عناصر نے جو طوفان پرپا کیا اور آسمان سر پر اٹھایا اس کا مقصد نہ تو احتساب تھا اور ہی لوٹی ہوئی دولت کو پاکستان واپس لانا مقصد تھا بلکہ واحد ہدف یہ تھا کہ کسی بھی طرح نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کی کرسی سے ہٹایا جاسکے۔

وقت آنے پر تمام راز کھل جائیں گے یہ بات وزیراعظم نواز شریف نے خودہی کہہ دی ہے اور پاکستان کے عوام بہت اچھی طرح جان چکے ہیں کہ 1999ء میں حکومت ختم کرکے نواز شریف کو دراصل ایٹمی دھماکوں کی سزا دی گئی تھی تب بھی نواز شریف نے امریکی دباؤ مسترد کر دیا تھا اور اس سرکشی کی سزا حکومت کے خاتمے اور وزیراعظم ہاؤس سے جیل میں ڈال دیئے جانے کی صورت میں ملی تھی تب بھی سازش کے کردار پاکستانی تھے اور ماسٹر مائنڈ پاکستان سے باہر بیٹھا تھا۔

(جاری ہے)

آک 2017ء میں نواز شریف کو سی پیک منصوبہ پاکستان لانے کی سزا دی جارہی ہے جو پورے خطے کے لیے گیم چینجر قرار دیا جارہا ہے۔ ایک بار پھر نواز شریف اس خطے میں امریکی مفادات کی راہ میں بڑی رکاوٹ بنتا جارہا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان سے ناراض ہے وہ انتخابی وعدوں کے مطابق شکیل آفریدی کو پاکستان سے رہا نہیں کراسکا اس کو اپنے ووٹرز کے سامنے دباؤ اور شرمنددگی کا سامنا ہے اب اس نے پاکستان کے خلاف دباؤ بڑھادیا ہے کانگریس میں پاکستان کے خلاف بل لائے جا رہے ہیں اور امریکی سینیٹرز کے وفود پاکستان آکر ڈومور کی بات کورہے ہیں حقانی نیٹ ورک کے حوالے سے پاکستان کا موقف تسلیم کرنے کی بجائے پریشر میں اضافہ کیا جارہا ہے۔

واشنگٹن کے بدلتے موڈاور جارحانہ روئیے کو دیکھ کر آئی ایم ایف اور دیگر مالیاتی اداروں کی شرائط بھی نرم ہونے کی بجائے سخت ہونے لگی ہیں اس کے اثرات پاکستانی معیشت پر مرتب ہوں گے مہنگائی میں مزید اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی واقع ہوسکتی ہے آنے والے دنوں میں حکومت پاکستان کے لئے مزید مشکلات پیدا کی جائیں گی تاکہ حکومت کے لئے کام کرنا مشکل سے مشکل تر ہوتا جائے۔

حکومت کوامریکی مفادات اور مطالبات کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کی سازش پر کام تیزی سے جاری ہے۔2014ء میں جب چینی صدر پاکستان آنے والے تھے تب سے دھرنا پارٹی کا کھیل جاری ہے۔کبھی دھرنے دیئے جاتے ہیں کبھی لاک ڈاؤن اسلام آباد کی کال آجاتی ہے وغیرہ وغیرہ۔ذوالفقار علی بھٹو بھی امریکی مفادات میں بڑی رکاوٹ بن چکا تھا کیونکہ اسلامی ملکوں کی طاقت یکجا کر رہا تھا اسلامی بینکنگ اور آئل کی قوت کو استعمال کرنے جارہا تھا چنانچہ امریکی اور مغربی قوتیں اس کے خلاف ہوگئیں اور ہاتھ دھوکر پیچھے پر گئیں۔

ہنری کسنجر نے تو باقاعدہ دھمکی دی تھی کہ تمہیں عبرت کا نشان بنادیں گے۔بھٹو نے راولپنڈی کے بازار میں ”سفید ہاتھی“(امریکہ) کا للکارا۔پھر سازش ہوئی۔کردار پاکستانی تھے۔جنرل ضیاء الحق کے مارشل لاء میں عدالت کے ذریعے بھٹو کو قتل کے ایک مقدمے میں مجرم قرار دے کر پھانسی لگا دی گئی۔سمجھا گیا کہ بھٹو کو موت کی نیند سلا کر اس کی سوچ کو بھی ختم کردیا جائے گا لیکن یہ خیال غلط ثابت ہوا اور بھٹو کی سوچ آج بھی زندہ ہے اور بھٹو کے مرنے کے بعد بھی پیپلز پارٹی 3بار حکومت کر چکی ہے۔

نواز شریف نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنا کرناقابل تسخیر بنایا اور اب سی پیک اور دیگر منصوبوں کے ذریعے پاکستان کو معاشی قوت بنانے کے راستے پر گامزن کر رکھا ہے۔ پاکستان کے دشمنوں کو یہ صورت حال ایک آنکھ نہیں بھا رہی کیونکہ پاکستان سے جس دن دہشت گردی ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم ہو گئی اور لوڈشیڈنگ کے اندھیرے چھٹ گئے اس دن پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کے راستے پر آگے ہی آگے بڑھنے سے کوئی طاقت روک نہیں سکے گی۔

یہی وجہ ہے کہ سارا زور اب لگایا جا رہا ہے کہ کسی بھی طرح نواز شریف کو روک لو۔روک لو نواز شریف کو ورنہ پاکستان سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو جائے گا۔روک لو نواز شریف کو رونہ پاکستان سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا۔امریکہ نے دیگر مغربی قوتوں کے ساتھ مل کر ہی لیبیا کے کرنل قذافی کے اقتدار کا سورج غروب کیا۔عراق کے صدر صدام حسین کو پھانسی لگادی۔

مصر کے صدر حسنی مبارک کو اقتدار سے بے دخل کیا۔افغانستان کا حال پوری دنیا کے سامنے ہے۔شام اور یمن کے حالات پوری دنیا کے سامنے ہیں۔اسلام دشمن قوتیں پاکستان ،ترکی،ایران پر نظریں لگائے بیٹھی ہیں۔سعودی عرب اور عرب امارات کو قطر سے لڑا دیا گیا ہے۔خلیج کی صورت حال انتہائی تشویشناک ہے۔قطر میں غذائی قلت اور بحرانی حالات ہیں دولت مند ملک ہونے کے باوجود اسے اپنی تاریخ کے بدترین حالات اور چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑگیاہے۔

پاکستان کو بھی عالمی سازشوں کا سامنا ہے۔پاکستانی عوام کو بغور حالات کا جائزہ لینا چاہیے۔سمجھنا چاہیے کہ کون پاکستان کے اندر عدم استحکام پھیلانا چاہتا ہے اور کون اس کی سہولت کار اور آلہ کا رکا کردار ادا کر رہا ہے۔گزشتہ چارسال کے دوران نواز شریف حکومت کو سکون سے کام کرنے نہیں دیا گیا۔قدم قدم پر رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کی گئی صحیح معنوں میں ٹانگ کھینچی گئی۔

نقصان کس کا ہوا۔نقصان پاکستان کا ہوا۔پاکستان کے 20 کروڑ سے زائد عوام کا ہوا۔نواز شریف حکومت کے خلاف سازش میں سب سے نمایاں کردار عمران خان کا قرار دیا جارہا ہے جو نواز شریف کو مودی کا یار ثابت کرکے غدار قرار دینے پر تلے رہتے ہیں لیکن خود بھارت جا کر مودی سے ون ٹو ون ملاقات بھی کرآتے ہیں۔اور پھر حکومت کے خلاف تحریک بھی چلا دیتے ہیں۔نواز شریف حکومت کے خلاف دوسرا اہم کردار پرویز مشرف اور ان کے حامی ٹولے کو قرار دیا جاتا ہے جن کے خلاف سنگین غداری یا آئین شکنی کا کیس چلانے کی اس حکومت نے پوری کوشش کی تھی اور اس کے بعد سے یکے بعد دیگرے مسائل اور مشکلات کا سامنا کررہی ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Sazish Be Naqaab Raaz Khulnay Lagay is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 20 July 2017 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.