ملتان جنوبی پنجاب کی سیاست کے میدان میں تبدیل

مفادات کی جنگ الجھے سیاستدان مخالفین پر حملوں میں مصروف

ہفتہ 8 اپریل 2017

Multan Janoobi Punjab Ki Siyasat K Maidan Main Tabdeel
خالد جاوید مشہدی :
پانامہ کیس کا نتیجہ جو بھی نکلے ، یہ بات اب نوشتہ دیوار نظرآتی ہے کہ آئندہ انتخابات مقررہ وقت سے پہلے ہونگے ۔ انتخابی مہم تو تقریباََ شروع ہے اور سیاسی لیڈروں نے ملتان کو جنوبی پنجاب کی سیاست کامیدان جنگ بنادیا ہے ۔ لیڈروں کا توجیسے تانتا بندھا ہوا ہے ، ایک جاتا ہے دوسرا آجاتا ہے ۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف چنددن کے وقفہ سے دوبارہ آئے اور آخرکار لودھراں خانیوال روڈ کاسنگ بنیاد رکھ دیا گیا ۔

ملتان میں مظلوم خواتین کی داد رسی کے سینٹر کا افتتاح بھی کردیا جس میں پہلا مقدمہ بھی درج ہوگیا ہے ، مرکز میں خواتین پولیس سٹیشن بھی قائم کیا گیا ہے ۔ یہ مقدمہ موضع سالار واہن (کبیروالا ) کی اقصیٰ منیر نے درج کرایا کہ وہ پرائیوٹ کمپنی میں ملازمت کرتی ہے ۔

(جاری ہے)

جہاں سے گھرواپس جاتے ہوئے ملزموں نے اسے اغواء کرنے کی کوشش کی اور اس دوران اس پر تیزاب بھی پھینکا جس کے چھینٹے اسکے بازو اور کمر پر پڑے ۔

اسی دوران آصف زرداری رہائی پانے والے اپنے سابق ایم این اے سیدحامد سعید کاظمی کو مبار کباد دینے آن پہنچے حالانکہ جن دنوں حامد سعید کاظمی جیل میں تھے ، پیپلزپارٹی نے ان کو فراموش کئے رکھا زرداری کا مشن یہ تھا کہ ایک توناراض ساتھیوں کو منایا جائے اور دوسری پارٹیوں کے بااثر افراد کو پھانسا جائے ۔ اس کااُنہوں نے اعلان بھی کیاکہ الیکشن سے قبل بڑے بڑے برج پیپلزپارٹی کے دروازے کے سامنے گرنے والے ہیں ۔

انہوں نے ملتان میں سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کیلئے بڑے سخت لفظ بولتے ہوئے کہا کہ وہ صدر بننا چاہتے تھے ۔ اس پر میں یہی کہہ سکتا ہوں کہ ” افتخار چوہدری کچھ شرم کرو “ ۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کو ایک نیا نعرہ پرانے نعرے ” ایک زرداری سب پر بھاری “ کے وزن پر ہے ۔ آصف زرداری نے ملتان میں مزید کہا کہ آپ ہمیں تخت لاہور پر بٹھائیں ہم آپ کو سرائیکی صوبہ دینگے ، یہ بھی کہا کہ پنجاب حکومت ہم لے ہی لیں گے ۔

جس دن وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی بھی ملتان میں تھے ۔ انہوں نے یہاں ورکرز کنونشن سے خطاب کیا، وہ کافی عرصہ بعد ملتان آئے تھے ۔ انہوں نے ورکرز کنونشن سے خطاب میں شہباز شریف کو شدید تنقید کا نشانہ بنائے ہوئے کہا کہ شہباز شریف ان کے منصوبوں پر اپنے نام کی تختیاں لگارہے ہیں ۔ا نہوں نے ملتان میٹرو کو ایک بار ” پھر جنگلہ بس “ کا خطاب دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جنوبی پنجاب کو جنگلہ بس کے سوا کچھ نہیں دیا۔

حاضری کے اعتبار سے ق لیگ کا ورکرز کنونشن کافی جاندار تھا ۔ وزیراعلیٰ لودھراں آئے تو جوش خطابت میں وہ سب کچھ کہا جو کہتے تو بہت اچھا ہوتا ۔ انہوں نے بجلی کے حوالے سے ایک ایسا دعویٰ کیا جو پورا ہونا تقریباََ ناممکن ہوگا۔ انہوں نے فرمایا کہ اس سال کے آخر لوڈشیڈنگ ختم کردیں گے اور اندھیرے اجالوں مین بدل جائیں گے ۔ یہ بھی کہا نہ صرف ملکی ضروریات پوری ہونگی بلکہ فاضل بجلی بھارتی وزیراعظم مودی کو بیچ دیں گے ۔

ایک اعلان انہوں نے سابقہ دور میں بھی کیا تھا کہ اگر برسراقتدار آنے کے چھ ماہ کے اندر لوڈ شیڈنگ ختم نہ کرسکے تو میرانام بدل دیں ۔ اس دعویٰ کا اب بھی مذاق اڑایا جاتا ہے اب تو اقتدار پر فائز ہوئے 3سال سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے تو کیا لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی ؟ لوڈشیڈنگ 2018ء میں بھی ختم نظر نہیں آتی کیونکہ جس رفتار سے بجلی طلب بڑھ رہی ہے اس حساب سے بجلی کی پروڈکشن بہت سست ہے بجلی کی طلب میں اضافہ کی ایک وجہ آباد میں اضافہ جبکہ دوسری بڑی وجہ کھمبیوں کی طرح اگتی ہوئی ہاؤسنگ کالونیاں ہیں ۔

یہ کالونیاں زرخیززرعی زمینوں کو نگلتی جارہی ہیں جن میں حلال وحرام دولت بے دردی سے لٹائی جارہی ہے ۔ یہاں ” لوڈشیڈنگ “ فری سہولت دینے کا دعویٰ بھی کیا جارہا ہے ۔ عوام میں ائرکنڈیشز سمیت دیگر سہولتیں حاصل کرنے کی دوڑ لگی ہوئی ہے جس سے بجلی چوری میں اضافہ ہورہا ہے واپڈا کونہ جانے کتنے چھوٹے اداروں میں تقسیم کردیاگیا ہے جہاں افسروں کی فوج ظفر موج کثیر تنخواہوں پر پل رہی ہے ۔

سرکاری اور غیرسرکاری اداروں کے ذمہ اربوں روپے واجب الادا بھی ہیں ، جس سے سرکلر ڈیٹ بڑھ گیا ہے ۔ بیشتر بڑے زمیندار بجلی چوری کررہے ہین یہ سب عوامل بجلی کی طلب میں اضافہ کاموجب بن رہے ہیں کیونکہ ذیل دینے کی مجبوری ہوتو استعمال میں کفایت کی جاتی ہے لیکن اگر بل نہ دینا ہوتو پھر اندھا دھند استعمال کیا جاتا ہے خدا کیلئے شہباز شریف صاحب آئندہ سوچ سمجھ کر بیان دیں ۔ آپ ایک سیاستدان کے علاوہ وزیراعلیٰ جیسے اہم عہدے پر بھی فائز ہیں ۔ حقیقت پسند بنیں ورنہ بہت نقصان ہوسکتا ہے ۔ خود نواز شریف بھی غیر حقیقت پسندانہ اعلانات کررہے ہیں ۔ حیدرآباد میں خطاب کرتے ہوئے شاہانہ انداز میں پوچھا کتنی بجلی چاہئے (یعنی مانگ کیا مانگتا ہے )

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Multan Janoobi Punjab Ki Siyasat K Maidan Main Tabdeel is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 08 April 2017 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.