ملاوٹ مافیا کے خلاف مہم

انسانی صحت کا صاف ستھری اشیائے خورد و نوش سے گہرا تعلق ہے اگر معیاری اور خالص اشیاء کی بجائے ملاوٹ والی خوراک جزو بدن بنے گی تو اس سے انسانی صحت پر منفی اثرات ہی مرتب ہوں گے ، بلکہ اس کے نتیجہ میں وہ مختلف بیماریوں کا بھی شکار ہو سکتے ہیں

منگل 21 نومبر 2017

Milawat Mafia K Khilaf Mohim
خالد یزدانی:
انسانی صحت کا صاف ستھری اشیائے خورد و نوش سے گہرا تعلق ہے اگر معیاری اور خالص اشیاء کی بجائے ملاوٹ والی خوراک جزو بدن بنے گی تو اس سے انسانی صحت پر منفی اثرات ہی مرتب ہوں گے ، بلکہ اس کے نتیجہ میں وہ مختلف بیماریوں کا بھی شکار ہو سکتے ہیں ، اسی لئے دنیا بھر میں جیسے جیسے آبادی بڑھ رہی ہے اور اشیائے خورد و نوش کی مانگ میں اضافہ ہو رہاہے تو اسکے ساتھ ہی اس کاروبار سے وابستہ اداروں پر حکومتی سطح پر بھی نظر رکھنے کے اقدامات کئے جاتے ہیں۔

اور اس سلسلے میں مقامی انتظامیہ اقدامات بھی کرتی ہے تاکہ عوام کو بہترین اور معیاری اشیاء مل سکیں۔ اسی لئے جن ممالک میں زیادہ تر پیکنگ میں اشیاء مارکیٹوں منڈیوں میں خرید و فروخت کے لئے لائی جاتی ہیں ان میں ان کے استعمال کی تاریخ اور پھر اجزا ترکیبی تک کی تفصیل دی جاتی ہے اب تو پاکستان میں بھی مشروبات سے لے کر دودھ، ادویات و خوراک کے ساتھ اب بیکری مصنوعات پر بھی تاریخ اجرا اور ایکسپائری تاریخ یعنی کب تک یہ قابل استعمال ہے بھی درج ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

مگر یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ آج ملک بھر میں گھی مرچ مصالحے ہوں یا دودھ اگرچہ سب جگہ خالص اور نمبر ون کہہ کر فروخت ہوتا ہے مگر جب بھی فوڈ اتھارٹی کارروائیاں کرتی ہے تو دو نمبر یا ملاوٹ والی اشیا کی بڑی تعداد پکڑی جاتی ہے۔اور اسی وجہ سے اس کو خریدنے والے بیمار ہوتے ہیں۔روزانہ ہزاروں ٹن غیر معیاری دودھ اور مردہ جانوروں کا مضر صحت گوشت کو بھی تلف کیا جاتا ہے اور انتٹریوں سے آئل تیار کرنے والی اور ان سے کھانے کی مختلف اشیاء تیا رکرنے والوں کے خلاف بھی وقتاً فوقتاً کارروائیاں ہوتی آ رہی ہیں اور ایسے عناصر کے خلاف قانونی کارروائیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے جو عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں اور معصوم عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کے ساتھ ان کی جانوں سے بھی کھیل رہے ہیں۔

اس سلسلے میں انتظامیہ گاہے بگاہے ایک تشہیری مہم بھی چلاتی ہے ،جس میں عوام کو دھوکہ بازوں سے آگاہ کیا جاتا ہے۔حال ہی میں فوڈ اتھارٹی کی جانب سے جاری کئے جانے والے ایک نوٹس کے مطابق شہد کی کمپنیوں کے نمائندوں کی موجودگی میں مارکیٹ سے نمونے لیے جائیں گے جن کو آئی ایس او اور پاکستان ایکریڈیشن کونسل سے سرٹیفائیڈ لیبارٹریوں سے چیک کرایا جائے گا۔

ڈی جی فوڈ اتھارٹی کے مطابق پنجاب میں شہد کی بڑی مقدار استعمال ہوتی ہے۔خاص طور پر سردیوں میں شہد کی کھپت میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آتا ہے۔ شہد کا زیادہ تر استعمال بچوں کی غذا میں کیا جاتا ہے۔ کیونکہ کچھ عرصہ سے پراسس شہد کے نام پر مارکیٹ میں جعل سازی کی رپورٹیں انتظامیہ کو مل رہی تھیں۔جس پر مختلف کارروائیوں میں پنجاب فوڈ اتھارٹی ہزاروں من ناقص ملاوٹ زدہ اور جعلی شہد تلف قبضہ میں لے کر تلف کیا۔

فوڈ اتھارٹی کے مطابق اب لیبارٹری تجزیے کے بعد صرف معیاری شہد کی فروخت کی اجازت ہوگی۔اور یہ اقدام شہد پراسس کرنے والی کمپنیوں کے نمائندوں سے ملاقاتوں کے بعد لائحہ عمل طے کیا گیا ہے ۔دیکھنا یہ ہے کہ اب دودھ کے بعد شہد بھی کتنا خالص شہریوں کو ملے گا۔اسی طرح پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیموں کو جو ملاوٹ مافیا کے خلاف آپریشن کرنے جاتی ہیں تو ملاوٹ مافیا کی طرف سے مزاحمت کے خطرے کے پیش نظر کہ اب ملاوٹ والوں کے خلاف مزید اقدامات کے سلسلے میں پنجاب پولیس بھی فوڈ اتھارٹی کی بھرپور مدد کرے گی ،تاکہ ایسے عناصر کا خاتمہ ہو سکے جو چند روپوں کے لالچ میں عوام کی جانوں سے کھیلنے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔

اس سلسلے میں چند روز قبل ایک مراسلہ جاری کیا گیا ، جس میں سی سی پی او اور ڈی پی اوز اور متعلقہ افسران کو ہدایات دی گئیں کہ ملاوٹ مافیا کے خلاف کارروائیوں میں فوڈ اتھارٹی کی ٹیموں کو مکمل تحفظ دیا جائے کیونکہ ان ٹیموں کے خلاف ملاوٹ مافیا نے حملہ کر دیا تھا اور اس طرح کی ناخوشگوار صورتحال کا خدشہ کسی بھی وقت ہو سکتا ہے اس سے اب فوڈ اتھارٹی کی ٹیمیں پولیس کی نگرانی میں بہتر کام کر سکتی ہیں۔

ملاوٹ ایک نا قابل معافی جرم ہے اور دنیا بھر میں ایسے عناصر کو جو عوام کی صحت کے دشمن ہیں کے خلاف سخت سے سخت اقدامات کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ترقی یافتہ ممالک میں ملاوٹ کا تصور نہیں جبکہ اشیائے خورد ونوش تیار کرنے والی کمپنیوں کو بھی گاہے بگاہے چیکنگ کی جاتی ہے اور اب وطن عزیز میں بھی ایسے عناصر کے خلاف سخت اقدامات ہو رہے ہیں جو ناقص غیر معیاری اشیاء بنانے کا مذموم کاروبار کرتے ہیں۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارکردگی قابل تعریف ہے جو صوبہ بھر میں ایسے عناصر کے خلاف اقدامات کر رہی ہے اس سے عوام کو خالص اشیاء ملنے لگی ہیں اس طرح اب بازاروں میں غیر معیاری آئل سے تیار کرنے والے دکانداروں کے خلاف بھی آپریشن بھی تیز کیا جا رہا ہے اسی طرح کے اقدامات سے عوام کو خالص اشیا مل سکیں گی اور ایسے عناصر کی بیخ کنی ہوگی اور سب سے بڑی بات اس سے معاشرہ پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Milawat Mafia K Khilaf Mohim is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 21 November 2017 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.