عمران خان کا یکم مئی کولاہور میں جلسے کا اعلان

حکومت نے اپوزیشن سے مل کرٹی آراوز کا فیصلہ کیا تو قوم سڑکوں پر نکل آئے گی۔۔۔۔ عالمی فرانزک کمپنی سے تحقیقات نہ کرائی گئیں تورائیونڈکا گھیراؤ کریں گے

اتوار 1 مئی 2016

Imran Khan Ka 1st May Ko Lahore Main Jalse Ka Elaan
زاہد حسین مشوانی:
پاکستان تحریک انصاکے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میاں صاحب آپ کے خلاف ثبوت آگئے ہیں اس لئے اب آپ کو جانا پڑے گا آپ اقتدار میں رہنے کیلئے اخلاقی جواز کھوچکے ہیں کیونکہ اب آپ لوگوں سے کس طرح ٹیکس مانگیں گے جب آپ خود ٹیکس چور ہیں منی لانڈرنگ کیسے روکیں گے جب آپ نے خود منی لانڈرنگ کی میرانام پانامہ ٹیکس میں آتا تو گھر سے باہر ہی نہ نکلتا لیکن آپ نے دوبار قوم سے خطاب کیا۔

آپ کا احتساب ضرور ہوگا۔ انہوں نے ان خیالات کااظہار ایف نائن پارک میں تحریک انصاف کے 20 ویں یوم تاسیس پر جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ عمران نے جلسہ کے حاضرین سے پوچھا کہ مجھے بتائیں وزیراعظم کے پاس اقتدار میں رہنے کااخلاقی جواز ہے تو حاضرین جلسہ نے کہا کہ نہیں، عمران نے کہا کہ اگر چیف جسٹس آف پاکستان کے نیچے انکوئری کمشن نہیں بنتا اور اس میں ہمارے ٹی اوآرز شامل نہیں ہوتے تو پھر پی ٹی آئی سڑکوں پر آئے گی آزادنہ احتساب سے جمہوریت کمزور نہیں مضبوط ہوگی۔

(جاری ہے)

لوگوں کے پاس کھانے کو نہیں لیکن میاں صاحب اورنج ٹرین بنارہے ہیں یہ کمیشن کھانے کیلئے بنائی جارہی ہے اس لئے اب لوگ پانامہ لیکس پر نوازشریف کے ٹی او آرز کے تحت بننے والے کمیشن کوقبول نہیں کریں گے ہمیشہ کرپٹ حکمران باہر کے ملک منی لانڈرنگ سے بھیجتے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ڈی اے کے پلاٹ بطور سیاسی رشوت دیئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سنا ہے میاں صاحب خیبرپی کے میں جلسے کرنے جارہے ہیں لیکن وہاں وہ صرف گونواز گو سنیں گے۔

عمران نے کہا کہ پانامہ لیکس کے بعد آپ کے بچے اپنی پوزیشن واضح نہیں کرپارہے۔
عمران نے اعلان کیا کہ اب میں آرام سے نہیں بیٹھوں گا میں کل 26اپریل کو سندھ سے اینٹی کرپشن مہم شروع کرنے جارہوں جبکہ اگلے اتوار کو چیئرنگ کراس لاہور آؤں گا جہاں جلسے میں اہم لائحہ عمل دوں گا کہ آگے کیا کرنا ہے انہو ں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ لیکن ابھی میں رائیونڈنہیں آرہا لیکن سوچ رہا ہوں کہ یہاں اتنے لوگ آگئے ہیں رائیونڈ گیا تو پھر کتنے لوگ ہوں گے نواز شریف نے تین باروزیراعظم رہتے ہوئے بھی پاکستان میں ایسا ہسپتال نہیں بنایا جہاں سے وہ اپنا چیک اپ ہی کرالیتے ان کا گلا بھی خراب ہوتو علان کیلئے باہر جاتے ہیں میں دوبار بیمار ہوا تو میرا علاج شوکت خانم میں ہوا۔

میں پانامہ لیکس کی بات کروں تو رائیونڈ میں تہلکہ مچ جاتا ہے انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے پانامہ لیکس کی انکوئری کیلئے انٹرنیشنل فرانزک کمپنی ہائر نہ کی اور ہماری خواہش اور مطالبے کے مطابق جوڈیشل کمیشن نہ بناتو میں خاموش نہیں بیٹھوں گا ہم سڑکوں پر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مولانارومی نے کیاخوب کہا تھا کہ اللہ نے جنہیں پر دئیے ہیں وہ پھر کیوں رینگتے ہیں ہمیں اللہ نے وسائل دیئے ہیں لیکن ان کرپٹ حکمرانوں نے قرضوں پر قرضے لے کر اس عظیم قوم کو گردی رکھ دیالیکن اب عوام جاگ گئے ہیں وہ ظلم برداشت نہیں کریں گے۔

عمران نے کہا کہ ہمیں آئس لینڈ کے وزیراعظم سے سبق سیکھنا چاہئے ۔بتا دینا چاہتا ہوں میاں صاحب اب آپ وزیراعظم نہیں رہے گے۔ میاں صاحب کی کرپشن پر بات کرو تو کہا جاتا ہے یہ جمہوریت کیلئے خطرہ ہے انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں کمشن چاہتے ہیں میں بھی اس لئے رائیونڈ نہیں جارہا کہ وہ آخری مرحلہ ہوگا ابھی صرف لاہور جاکر ماحوال کو گرماؤں گا۔

میاں صاحب ہمیشہ بچ جاتے تھے لیکن اس بارنہیں بچیں گے ان کا احتساب ہوگا۔ آپ نے جواب دینا ہے میاں صاحب نے کرپشن پر اپنا جواب دینے کی بجائے شوکت خانم پر انگلیاں اٹھائیں جس پرآپ کو شرم آنی چاہئے حسن نواز نے برطانیہ میں ساڑھے چھ سو کروڑ کا گھر بیچا ہے لیکن میاں صاحب کہتے ہیں کہ ان کے پاس پیسہ نہیں ہے میاں صاحب آپ قوم سے خطاب کرنے دوبار ٹی وی پر آئے لیکن قوم سے سچ نہیں بولا۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپی کے میں ہمارے سکھ رکن اسمبلی سردار سورن سنگھ سچے پاکستانی تھے ان کا گھر ٹوٹ گیا لیکن وہ پاکستان میں رہے وہ پی ٹی آئی کے جنونی کارکن تھے عمران خان نے کہا کہ اگر مجھے اللہ تعالیٰ ایمان کی طاقت نہ دیتا تو میں کبھی سیاست میں نہ آتا نیا پاکستان بہت قریب ہے آج ہمارے اڑھائی کروڑ بچے سکول نہیض جاتے لیکن میاں صاحب کی ساری توجہ اورنج لائن ٹرین پر ہے میں تو کہتا ہوں میاں صاحب شوکت خانم کی پہلے مکمل تحقیقات کروالیں تاکہ پتہ چل جائے میں نے شوکت خانم کو کتنی رقم د ی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اگلا الیکشن جیت کر نیا پاکستان بنائے گی۔ ٹی وی کے مطابق عمران نے کہا ہے کہ سیاسی جدوجہد کرتے 20سال ہوگئے پارٹی تو ابھی شروع ہوئی ہے میں تو مزید 20کی تیاری کررہاہوں، ساتھ دینے پر اپنی قوم کا شکریہ ادا کرتا ہوں میں کرکٹ کھلتا تھا تو اس وقت غلامی کے اثرات تھے، میں انگلینڈ کرکٹ کھیلنے گیا تو سینئرپلیئر نے کہا کہ عمران خان انگریزوں کو ہرا نہیں سکتے اس وقت کرکٹ شروع کی جب انگریزوں کو کوئی ہرانہیں سکتا تھا میں نے آہستہ آہستہ اپنی کرکٹ ٹیم کو اونچا ہوتے دیکھا۔

ایک وقت تھا پاکستان کرکٹ اور سکواش کا ورلڈ چیمپئن تھا ہاکی ٹیم کا دنیا مانتی تھی میں نے بڑی کرکٹ ٹیموں کو ہرایا اور ورلڈ کپ جتیا ملک ترقی کی بجائے پیچھے آنا شروع ہوگیا ملک میں جمہوریے آگے جانے کی بجائے پیچھے جاری اللہ نے مجھے میری سوچ سے بھی زیادہ نواز ہے ۔ ساری زندگی کچھ نہ کرتا کرکٹ تجرئیے سے اچھی زندگی گزارسکتا تھا۔ سورن سنگھ عظیم پاکستانی تھا جسے شہید کیاگیا۔

عمران خان نے کہا کہ ایف نائن پارک میں جگہ چھوٹی پڑ گئی ہے۔ یہاں اتنے افراد ہیں رائیونڈ جائیں گے تو کتنے لوگ ہوں گے۔ اسد عمر کو کھلی جگہ کا بندوبست کرنا چاہئے تھا۔ عوام پر خرچ ہونیوالا پیسہ مگر مچھوں کے پیٹ میں جارہاہے۔ نواز شریف نے انتخابات کا بائیکاٹ کرکے خود الیکشن لڑلیا تھا۔ امید ہے رائیونڈ مارچ سے پہلے میاں صاحب فیصلہ کرلیں گے۔

رائے ونڈمارچ کے فوری بعد پارٹی الیکن کرائیں گے۔ ہم کہتے ہیں احتساب کراؤ تو جمہوریت خطرے میں پڑجاتی ہے۔ احتساب نہ ہوا تو ملک تباہی کی طرف جائیگا۔ وزیراعظم نواز شریف احتساب آپ کا ہوگا یہ نہ کہیں کہ 200افراد کا احتساب کریں۔ میاں صاحب اثاثے ڈکلیئر کریں‘ سچ بولنا پڑیگا۔ عمران نے کرپشن کے خلاف 26 اپریل سے سندھ میں تحریک شروع کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کیساتھ ملکرٹی اوآر کا فیصلہ نہ کیا گیا تو قوم سڑکوں پر آئیگی اور پھر رائیونڈ جائیگی میاں صاحب پھر امپائر ملاکر میچ کھیلنے کی غلط فہمی میں نہیں رہنا۔

اگلے اتوار کو لاہور میں آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان کرونگا۔ ہم نے پاکستان کو علامہ اقبال کے نظریئے اور قائداعظم کے خواب کے مطابق بنانا ہے پاکستان اسلام کے نام پر بناتھا ایسا ملک بنانا تھا جہاں عدل وانصاف ہونا تھا فلاحی ریاست بننی تھی۔ قبل ازیں یوم تاسیس کے جلسے میں شرکت کیلئے لاہور سمیت مختلف شہروں سے پی ٹی آئی کے کارکنوں کے فافلے اسلام آباد پہنچے۔


لاہور سے چودھری سرور اور شفقت محمود کی قیادت میں الگ الگ قافلے روانہ ہوئے۔ چودھری سرور قذافی سٹیڈیم اور شفقت محمود ناصر باغ سے روانہ ہوئے۔ پنڈی بھٹیاں ضلع حافظ آباد، تحصیل پنڈی بھٹیاں سے سینکڑوں افراد قافلہ کی صورت میں تحریک انصاف کے رہنماؤں چودھری مہدی حسن بھٹی چودھری شوکت علی بھٹی، چودھری امان اللہ سندھو، میاں اخترحسین بھٹی، میاں عزم عباس بھٹی کی قیادت میں اسلام آباد روانہ ہوئے۔

گوجرانوالہ سے یوم تاسیس میں شرکت کیلئے مقامی قائدین کی قیادت میں قافلے روانہ ہوئے۔ چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے تحریک انصاف کی آواز سنی نہ تو کرپشن کے خلاف احتجاجی دھرنے پر مجبور ہونگے۔ میاں محمود الرشید نے کہا کہ وزیراعظم نے روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اس بار بھی قوم سے جھوٹ بولا اور کمشن کے نام پر عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کی لیکن اب ان کو احتساب سے کوئی تدبیر کوئی ملک نہیں بچا سکے گا،یوم تاسیس کے جلسہ میں ابرارلحق اور عطاء اللہ خان عیسیٰ حیلوی نے بھی پرفارمنس کا مظاہر کیا۔

دریں اثنا تحریک انصاف پاکستان بچاؤ کرپشن مٹاؤ تحریک کے اگلے مرحلے کے شیڈول کا اعلان کردیا۔
پانامہ لیکس پراپوزیشن کے دباؤ حکومت نے کمیشن کے قیام کے لئے چیف جسٹس کو خط لکھنے کاا علان کیا تاہم اپوزیش نے خبردار کیاکہ ان کو اعتماد میں لئے بغیر اگر کمیشن کے ضابطہ کار کا اعلان کیا گیا تووہ قبول نہیں کریں گے۔اس پر اپوزیشن لیڈرسید خورشید شاہ نے حزب اختلاف کیا جماعتوں کے پارلیمانی لیڈر کا اجلاس بھی بلانے کا فیصلہ کیا۔

پانامہ لیکس نے حکمران جماعت میں ہل چل مچائے رکھی اور حکمران سر جوڑے مشاورت کرتے رہے۔ اپوزیشن نے حکومت کو خوب آڑے لیا اور حکومت سے کمیشن کے قیام کا مطالبہ منظور کرایا۔ یہ سوال کیاجاتا رہا کہ وزیراعظم بتائیں کہ ملک سے تین ارب روپے کس طرح باہر چلے گئے اور اس بات کی تحقیقات کی جانی چاہیے کہ لندن میں شریف فیمی کے فلیٹس کا کیا معاملہ ہے۔

سینیٹ ہویاقومی اسمبلی پارلیمنٹ کے اندر ہویاباہر اگرچہ اپوزیشن کی سیاسی جماعتیں اس معاملے پر اکھٹی نہ ہو سکیں لیکن ان کا اپنے اپنے انداز میں ایک ہی ایجنڈا تھا کہ وزیراعظم پانامہ لیکس کے معاملے پر اپنی صفائی پیش کریں اور شفاف تحقیقات کرائی جائے۔ اعتزاز حسن خورشید شاہ ، شاہ محمود قریشی اور دیگر اراکین نے حکومت پر شدید تنقید کی۔

اعتزازحسن ، سعیدغنی اور دیگر اراکین نے سینیٹ میں کہا شریف فیملی کے بیانات میں بھی تضاد ہے اور جب تک آزاد اور مضبوط اختیار کمیشن سے اس کی تحقیقات نہ کرائی جائے اس وقت تک یہ شبہات قائم رہیں گے۔ ان کاکہنا تھا کہ یہ کوئی اپوزیشن کامسلہ نہیں یہ پانامہ لیکس اپوزیشن لے کرآئی ہے یہ عالمی سطح پر جگہ ہنسائی ہورہی ہے اور پاکستان کے بارے میں دنیا کی رائے مزید خراب ہورہی ہے اس لئے اس معاملے کو صاف ہونا چاہیے۔

انہوں نے ایک بار پھر الزام عائد کیا کہ شریف خاندان ٹیکس چوی ،منی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔ شریف خاندان کیسے کھرب پتی بن گیا ان کا کہنا تھا کہ یہ کیا وجہ ہے شریف خاندان جسے ہاتھ لگاتا ہے وہ سونا بن جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کوخود بیرون ملک کاروبار کریں اور دوسروں کو ملک کے اندر کیسے سرمایہ کاری کی ترغیب دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن قائم کرکے عالمی فرم کے ذریعے ینزک اڈٹ کرایا جائے ان کاکہنا تھا کہ وزیراعظم اور ان کے بیٹوں کے بیانات میں تضاد ہے انہوں نے کہا اس حکومت پر اعتبار نہیں ہوسکتا۔

کمیشن کے قیام کے لئے چیف جسٹس کو خط لکھنے کا فیصلہ جب کیا گیا تو اس اعلان کیلئے وزیراعظم کو قوم سے خطاب کرنا پڑا۔ پانامہ لیکس کے معاملے پر وزیراعظم کا قوم سے یہ دوسرا خطاب تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے پانامہ لیکس کے معاملے کمیشن کے قیام کے لئے چیف جسٹس کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور کمیشن جو بھی فیصلہ کرے گا ان کو قبول ہوگا۔

وزیراعظم کاکہنا تھا کہ الزامات ثابت ہوئے تو وہ گھر چلے جائیں گے لیکن اگر الزامات ثابت نہ ہوسکے تو جن لوگوں نے یہ معاملہ ملک میں ایک ایشو بنایا ہے وہ قوم سے مافی مانگیں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ عوام کو جواب دیں اور وہ عوام کی عدالت میں جائیں گے۔ وزیراعظم ہاؤس میں نواز لیگ کے مرکزی رہنماء بھی پانامہ لیکس کے معاملے پر سر جوڑے رہے اور فیصلہ کیاگیا کہ تمام الزامات کاہر ممکن دفاع کیاجائے گا وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ سازشیوں کو اہمیت نہ دی جائے۔

سازشوں پر وقت ضائع کرنے کے بجائے تمام توجہ جاری منصوبوں کو مکمل کرنے پر دی جائے۔ وزیر اطلاعات ونشریات پرویز رشید کاکہنا تھا کہ عمران خان کی داڑھی میں کئی تنکے ہیں کمیشن مانگا اور اب جب کمیشن کے قیام کا اعلان کیاگیا تو عمران خان بھاگ رہے ہیں۔ ان کاکہنا تھا کہ کمیشن کو فرنزک ٹیسٹ سمیت تمام اختیارات حاصل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن تحقیقات نہیں بلکہ سیاست کرنا چاہتی ہے۔

اسی معاملے پر دیگر وزراء بیان بازی کرے رہے۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کاکہنا تھا کہ پانامہ لیکس کامعاملہ اب ختم ہو جانا چاہیے اور معاشی استحکام کے لئے کام کرنا چاہیے۔ اسحاق ڈارکاکہنا تھا کہ ٹانگیں نہ کھینچی جائیں اس ملک اور نظام کمزور ہوگا۔ وزیراعظم کے اس اعلان اور قوم سے خطاب کے بعد اپوزیشن کی طرف سے کہا گیا کہ کمیشن کے ٹی آر اوز حکومت نے اگر اپنی مرضی سے بنائے تو وہ انہیں قبول نہیں ہوں گے۔

سیدخورشید شاہ، عمران خان،شاہ محمود قریشی اور دیگر نے کہا کہ اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹیز کااجلاس بلایاجائے گا اور اس میں کمیشن کے ٹی آراورز کے لئے مشاورت کی جائے گی ان سطور کے شائع ہونے تک یہ مشاورت مکمل کرلی گئی ہوگی۔پاکستان کی تاریخ میں مختلف واقعات اور حالات پرمتعدد کمیشن بنے یہ کمیشن کس حدتک مقاصد حاصل کرپائے۔ پاکستان کے دولخت ہونے کا معاملہ ہو، یاانتخابی دھاندلی کے الزامات یا پھرپیسہ چھپانے کا چکر یاکوئی اور معاملہ مختلف ادوار میں کمیشن پر کمیشن بنتے چلے گئے۔

لاہور فسادات پر انیس سوترپن میں جسٹس کی سربراہی میں بننے والے پہلے کمیشن نے سات ماہ کی تحقیقات میں ایک مہم رپورٹ جاری کرکے کمیشن کی ابتداء ہی کودگلا کردیاسانحہ مشرق پاکستان پر جسٹس حمود الرحمان کی سربراہی میں جو ڈیشل کمیشن بنا کمیشن نے شہادتیں ریکارڈ کیں رپورٹ مرتب کرکے اس وقت کے وزیراعظم کو بھجوادی تیس سال بعد دو ہزار میں پرویز مشرف نے خفیہ خانے سے نکال کر عام کردی مگر اس وقت اس سانحہ کے ذمے دار فانی سے رخصت ہوچکے تھے۔


ملکی تاریخ کاتیسرا بڑا کمیشن اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی پر بنا یاگیا مگر نہ تو پیپلزپارٹی اور نہ ن لیگ کی موجودہ حکومت اس کمیشن کی رپورٹ کو منظرعام پر لاسکی دوہزار تیرہ کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلیوں کی گونج نے حکومت کو ایک اوتحقیقاتی کمیشن بنانے پر مجبور کیا جس کے سربراہ اس وقت کے چیف جسٹس ناصر الملک بنے اس کمیشن نے انتخابات میں بدانتظامی توتسلیم کی مگر منظم دھاندلی قرار نہیں دیا دوہزار چودہ میں ماڈل ٹاون میں تجاوزات ہٹانے کے اپریشن میں مظاہرین پر چڑھ دوڑے گولی چلانے کا ذمے دار پنجاب پولیس کو قرار دیا مگر اس کمیشن کی رپورٹ ابھی تک عملدار کی منتظر ہے اب ایک اور کمیشن دولت چھپانے منی لانڈرنگ پربننے والے کمیشن کے قیام کیلئے بال چیف جسٹس سپریم کورٹ کی کورٹ میں ہے کیا اس کمیشن کی رپورٹ میں مرضی کے مطابق آنے پر شائع ہوگی یاپھر دہائیوں کاانتظار کرائے گی۔

مگر کمیشنوں کی تاریخ اور ماضی کے حالات وواقعات بتاتے پہیں کہ شاید قوم اس کمیشن کی رپورٹ اور حقائق سے محروم ہی رہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Imran Khan Ka 1st May Ko Lahore Main Jalse Ka Elaan is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 01 May 2016 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.