ہندووٴں کی عبادت کے تحفظ کیلئے سپریم کورٹ کا اقدام

پاکستان کا ہرشہری چاہے وہ مسلمان ہو یا اقلیتی باشندہ دونوں کے حقوق برابرہیں ، جس طرح مسلمانوں کا قومی ورثہ اہم ہے اسی طرح دیگر اقلیتوں کا قومی ورثہ بھی اہمیت کا حامل ہے۔

بدھ 29 نومبر 2017

Hinduon Ki Ibadat K Tahafuz K Liay Suprem Court Ka Iqdam
محمد صلاح الدین خان:
اقلیتوں کے قومی ورثے کے تحفظ کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان ،مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار کے ازخوونوٹس لینے سے جہاں دنیا کو ایک سافٹ پیغام ملاوہاں سیکولر سٹیٹ اوردنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار ملک انڈیا کے سامنے امن اور اقلیتوں کے جان و مال کے تحفظ کے حوالے سے پاکستان کے عدالتی نظام کا واضح موقف و عکس بھی ظاہر ہوا ہے۔

پاکستان کا ہرشہری چاہے وہ مسلمان ہو یا اقلیتی باشندہ دونوں کے حقوق برابرہیں ، جس طرح مسلمانوں کا قومی ورثہ اہم ہے اسی طرح دیگر اقلیتوں کا قومی ورثہ بھی اہمیت کا حامل ہے۔ آئین پاکستان کے مطابق ریاست میں رہنے والے تمام شہری اور ان کے حقوق یکساں ہیں۔سپریم کورٹ نے شری راج کٹاس مندر کے تالاب کا پانی خشک ہونے کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس میں متعلقہ سیمنٹ فیکٹریوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ جمعرات 30نومبر تک ملتوی کردی ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے اٹارنی جنرل کو کیس میں معاون مقرر کردیا ہے۔دوران سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ہندو بھی اس ملک کے شہری ہیں اور ہم ان کی سب سے بڑی عبادت گاہ کی حفاظت بھی نہیں کر سکتے، یہ مندر صرف ہندؤں کی ثقافت ہی نہیں بلکہ ہمارا قومی ورثہ بھی ہے، اس کے تحفظ کے لئے ہمیں ماہرین کی خدمات لینا ہونگی، اقلیتوں کے جان مال کے تحفظ کے لیئے سپریم کورٹ جس حد تک جا سکتی ہے جائے گی۔

جمعرات کو کٹاس راج مندر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی تو ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب رزاق اے مرزا نے عدالت کو بتایا کہ سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے پانی کا استعمال پورے چکوال شہر کی آبادی سے زیادہ ہے، انہوں نے ڈی سی چکوال کی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔سپریم کورٹ میں شری کٹاس راج تالاب چوآ سیدن شاہ (پنجاب) میں پانی خشک ہونے کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس میں ڈپٹی کمشنر چکوال ڈاکٹر قمر جہانگیر نے متعلقہ محکموں کی مشترکہ رپورٹ جمع کرائی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پہلے یہاں کا پانی 2012میں خشک ہوگیا تھا اقدامات اٹھانے کے باعث یہ معاملہ حل ہوا گیا تھاجبکہ 2016 میں اب پھر پانی خشک ہوگیاہے جس کی تین وجوہات ہیں، دوسیمنٹ فیکٹریاں زمین سے پانی نکال رہی ہیں، زیادہ گھروں میں بورنگ کے ذریعے پانی حاصل کیا جارہا ہے۔ بارشوں کی کمی کے باعث فیکٹریوں کو اگر بند کیا جاتا ہے تو اس سے لاکھوں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے، گھروں میں بورنگ پر پابندی کے معاملے پر غور کیا جا رہا ہے کہ پانی کی شدیدطلب اور کمی میں کیاپابندی لگانا درست ہوگا کہ نہیں۔

بارشوں کا دارو مدار اللہ کے ہاتھ میں ہے، رپورٹ میں2012 تا 2016 تک ہونے والے بارشوں کا چارٹ بھی منسلک ہے۔ تجویز ہے کہ تالاب کو سوئمنگ پول میں تبدیل کردیا جائے اسے پانی سے بھر دیا جائے ۔ پختہ کردیا جائے تو اس سے پانی زمین میں جذب نہ ہوگا جبکہ سوئمنگ پول کے پانی کو کم نہ ہونے دیا جائے مسلسل بھردیا جایا کرے تو اس سے یاتریوں کو اشنان میں سہولت ہوگی اس سے پہلے کٹاس راج متروکہ وقف املاک بورڈ کے کنٹرول میں تھا مگر اب2004 سے اس کا کنٹرول پنجاب حکومت کے پاس ہے۔

فاضل عدالت سپریم کورٹ جو احکامات جاری کرے گی اس پر من عن عمل درآمد کیا جائے گا۔چیف جسٹس نے کہا کہ سیمنٹ فیکٹری کو نوٹس دیتے ہیں اگر ضرورت پڑی تو چاروں چیف سیکریٹریز اور وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو بھی طلب کر سکتے ہیں۔چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ دیکھنا ہوگا کہ مندر کے تاریخی تالاب میں پانی کی سطح کس طرح بحال کی جا سکتی ہے، اس کے لئے اگر دس کنویں بند کرکے یا سیمنٹ فیکٹری کی کھپت بند کرنا پڑے تو کرینگے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ موٹروے کی جانب سے معائنہ کرنے پر نظر آتا ہے کہ آدھے سے زیادہ پہاڑ کاٹ دیئے گئے ہیں، ہم یہ نہیں کہتے کہ فیکٹریوں کو نہیں بننا چاہئے تاہم فیکٹریاں ایسی جگہ لگانی چاہئیں جہاں عام شہریوں کو مشکلات درپیش نہ ہوں، صاف پانی اور ہوا کے بغیر زندگی گزارنا ناممکن ہے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو راج کٹاس مندر کیس میں معاون نامزد کرتے ہوئے معاملہ کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کر دی جبکہ عام شہری کی حیثیت سے جنرل ریٹائرڈ صفدر کو بھی کمیٹی میں شامل کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ جمعرات تک ملتوی کر دی ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Hinduon Ki Ibadat K Tahafuz K Liay Suprem Court Ka Iqdam is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 29 November 2017 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.