حکومت اور پی ٹی آئی۔۔۔۔دونوں کے لئے3 دن کی مہلت
عمران خان کے بعد ڈاکٹر طاہر القادری نے بھی جلسوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے لیکن اب وہ عارضہ قلب کا علاج کرانے امریکہ جانے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ق) بھی میدان میں آ گئی ہے
جمعہ 28 نومبر 2014
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 14 اگست 2014ء کو جس ”سیاسی بحران“ کی بنیاد رکھی تھی وہ ابھی تک ختم نہیں ہوا، البتہ اس کی شدت میں کمی ضرور ہوئی ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری تو اپنا دھرنا سمیٹ کر اسے گلی کوچوں میں لے گئے ہیں لیکن عمران خان ڈی چوک سے واپس جانے کے لئے تیار نہیں۔وہ جہاں ملک کے طول و عرض میں بڑے جلسے منعقد کر رہے ہیں وہاں روزانہ ڈی چوک میں ”دھرنا نما جلسی“ سے خطاب کر کے اس جگہ موجودرہنے پر بضد ہیں۔ عمران خان کے بعد ڈاکٹر طاہر القادری نے بھی جلسوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے لیکن اب وہ عارضہ قلب کا علاج کرانے امریکہ جانے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ق) بھی میدان میں آ گئی ہے اور بہاولپور میں ایک بڑا جلسہ منعقد کر کے اپنے وجود کا احساس دلایا ہے لیکن جماعت اسلامی پاکستان نے ”جلسوں کی سیاست“ میں مینار پاکستان کے سائے تلے ایک بہت بڑا جلسہ منعقد کر کے عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے جلسوں کے تاثر کو کم کر دیا ہے اور یہ ثابت کر دیا ہے کہ جماعت اسلامی کسی سے کمزور سیاسی جماعت نہیں ہے اسے ملکی سیاست میں کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
(جاری ہے)
سپریم کورٹ آف پاکستان نے مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے حکومت اور اپوزیشن لیڈر کو آخری مہلت دے دی ہے، اور حکم جاری کیا ہے کہ 5 دسمبر 2014ء کو قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی خدمات واپس لے لی جائیں گی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے نے حکومت اور اپوزیشن لیڈر کو مشکل صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔پہلے سپریم کورٹ کے سابق جج رانا بھگوان داس کے نام پر اتفاق ہوا تو انہوں نے معذرت کر لی پھر حکومت اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی کے نام پر اتفاق ہوا تو عمران خان نے انہیں بھی متنازعہ بنا دیا۔ جس کے بعد انہوں نے بھی معذرت کر لی۔ اس کے بعد تو شاید ہی سپریم کورٹ کا کوئی جج چیف الیکشن کمشنر بننے کے لئے تیار ہو۔ چونکہ یہ ایک آئینی تقاضا ہے اس لئے اس میں ترمیم کر کے سپریم کورٹ کے جج کے علاوہ کسی دوسری شخصیت کو چیف الیکشن کمشنر بنانے کی گنجائش پیدا کرنا بھی ایک مرحلہ دکھائی دیتا ہے۔ سیاسی عمل میں تعطل کی وجہ سے اس سلسلے میں کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی، ساتھ ہی انتخابی اصلاحات پر جو پارلیمانی کمیٹی کام کر رہی ہے ، متعلقہ وزیر زاہد حامد کے مستعفی ہونے پر اس کمیٹی کا کام بھی رک گیا ہے۔ چنانچہ حکومت کے پاس فی الوقت یہ سہولت بھی نہیں کہ وہ ترمیم کر کے مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری عمل میں لے آئے۔ اگر حکومت اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی آخری مہلت میں مستقل چیف الیکشن کمشنر کے لئے کسی نام پر متفق نہ ہوئے تو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قائم مقام چیف کمشنر کو واپس بْلا لیں گے۔ سپریم کورٹ کے ممکنہ فیصلے سے ملک میں آئینی مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ اس سے بچنے کے لئے حکومت سنجیدہ دکھائی دیتی ہے اور نہ ہی اپوزیشن کے رویہ میں لچک پیدا ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے لئے مسقل چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ خالی ہونے کے بعد سپریم کورٹ کے کسی جج کو قائم مقام چیف الیکشن کمشنر تعینات کرنا آئینی فریضہ ہے لیکن اب ایسا دکھائی دیتا ہے سپریم کورٹ ان معاملات سے اپنے آپ کو الگ رکھنا چاہتی ہے۔ بہرحال مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے حکومت اور اپوزیشن کو کسی نام پر اتفاق رائے کرنا پڑے گا بصورت دیگر کوئی نہیں کہہ سکتا کہ آئینی بحران کیا شکل اختیار کرتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
ایک ہے بلا
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
مزید عنوان
Hakomat Or PTI Donoon K Liye 3 Din Ki Mohlat is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 28 November 2014 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.