پارلیمنٹ اور آرمی چیف کی مدت کویکساں کرنے کی تجویز

پانامہ لیکس پر اوزیشن کی جانب سے من پسند ٹی او آر نہ بننے کے باعث پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے الیکشن کمشن آف پاکستان میں ریفرنس جمع کروا دئیے ہیں ۔ ان ریفرنسوں کا مستقبل کیا ہو گا ان ریفرنسوں کو دائر کرنے میں اتنی عجلت کیوں دکھائی گئی اور ان ریفرنسوں سے پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کو کیا توقعات وابستہ ہیں

جمعہ 1 جولائی 2016

Parliament Or Army Chief Ki Muddat Ko Yaksaan Karne Ki Tajveez
راوٴ شمیم اصغر:
پانامہ لیکس پر اوزیشن کی جانب سے من پسند ٹی او آر نہ بننے کے باعث پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے الیکشن کمشن آف پاکستان میں ریفرنس جمع کروا دئیے ہیں ۔ ان ریفرنسوں کا مستقبل کیا ہو گا ان ریفرنسوں کو دائر کرنے میں اتنی عجلت کیوں دکھائی گئی اور ان ریفرنسوں سے پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کو کیا توقعات وابستہ ہیں۔

ان دلچسپ سوالات پر عوام اپنے اپنے اندازہ میں تبصرہ کر رہے ہیں۔ خصوصاََ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے وزیراعظم پاکستان کے خلاف کرپشن ، منی لانڈرنگ جیسے الزامات کے تحت نااہلی کا ریفرنس خاص طور پر موضوں بحث ہے خصوصاََ پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے اس ریفرنس کو دائر کرنے کے لیے جس شخصیت کو استعمال کیا گیا ہے اس پر ماضی میں کرپشن کے الزامات کی بھر مار ہے اور وہ ایان علی منی لانڈرنگ کیس میں ایان علی کی وکالت بھی کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ٹی او آر کی تشکیل کے لیے بھی پارٹی نے اس مہرے کو استعمال کیا جس پر بھارت کو حریت پسند سکھوں کی فہرستیں فراہم کرنے کا الزام لگتا رہا اور تحقیقات کے لئے کمشن قائم کرنے کا مطالبہ کیا جاتا رہا۔ پیپلز پارٹی کا ریفرنس اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی بجائے کسی دوسرے سے دائر کروانے سے بھی سوالات نے جنم لیا ہے۔ ان معاملات پر اپوزیشن کی دیگر بڑی جماعتوں کی صورتحال کچھ اس طرح ہے کہ ایم کیو ایم اپنے وجود کو لاحق خطرات کی بنا پر متحرک دکھائی نہیں دیتی۔

اے این پی ایک خاص حد تک اپوزیشن کا ساتھ دینے کو تیار دکھائی دیتی ہے لیکن جماعت اسلامی پاکستان کا موقف کیا ہے اس کا اندازہ جماعت اسلامی پاکستان کے قام مقام امیر لیاقت بلوچ کا پارٹی کی ضلعی تنظیم کے زیر اہتمام صحافیوں ، کالم نگاروں کے اعزاز میں دے گے افطار ڈنر کے موقع پر خطاب سے بخوبی لگایا جا سکا ہے۔اپنے خطاب میں لیاقت بلوچ نے جہاں پارٹی کے مستقبل کے عزائم سے آگاہ کیا وہاں گئی تجاوزی بھی پیش کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بلاامتیاز احتساب کے لیے عدالتی کمشن بننا ضروری ہے۔ پارلیمانی کمیٹی میں وزراء نے ایسا رویہ اختیار کیا جس سے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہو سکتے۔ لیاقت بلوچ کا خیال تھا کہ بے رحمانہ احتساب نہ ہوا تو جمہوریت ، آئین اور عدالتوں کے لیے خطرات ہو سکتے ہیں۔ جماعت اسلامی کا موقف ہے کہ عید کے بعد تمام جماعتوں کو مل بیٹھ کر ازسر نو پانامہ لیکس پر عدالتی کمشن کے لیے ایک مرتبہ پھر دباوٴ بڑھنا چاہیے۔

قام مقام امیر لیاقت بلوچ کی جانب سے ٹی او آر کی تشکیل کے بارے میں موقف کا مطلب واضح ہے کہ جماعت اسلامی عیدالفطر کے بعدایک مرتبہ پھر ٹی او آر پر مذاکرات کی خواہشمند ہے۔ ان کا موقف ہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے احتساب کا نعرہ احتساب کے لیے نہیں بلکہ دیگر مقاصد کے حصول کے لیے ہے۔ جماعت اسلامی کو سڑکوں پر نکلنے یا کنٹینر پر دیگر جماعتوں کے ساتھ جلوہ افروز ہونے میں کوئی دلچسپی نہیں تاہم 24 جولائی کو راولپنڈی میں کرپشن کے خلاف پیدل مارچ کرکے وہ کرپشن کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کرے گی۔

لیاق بلوچ کے مطابق ملک میں کرپشن کی انتہا ہو چکی ہے ناجائز کام کرانے پر سالانہ 5سوارب روپے کی رشوت دی جاتی ہے اور کرپشن کے سدباب کے لیے قائم اداروں نیب کی صورتحال یہ ہے کہ نیب کے سردخانے میں 175 میگا کیسز موجود ہیں جبک ایف آئی اے کے پاس ایسے مقدمات کی تعداد شمار نہیں کی جاسکتی۔ان کا کہنا تھا ملکی آئین کے مطابق اگر وزیراعظم ملک سے باہر ہوں تو کسی سینئروزیر کو حکومت کی ذمہ داریاں دی جاتی ہیں مگر یہاں وزارت عظمیٰ کی ذمہ داریاں اسحٰق ڈار اور مریم نواز ادا کر رہے ہیں اور اس آئینی سقم کو دور کیا جانا چاہیے۔

لیاق بلوچ نے کہا کہ سینیٹ کی مدت 6 سال، قومی اسمبلی کی مدت 5سال اور آرمی چیف کی مدت 3سال ہے ۔ اداروں کے استحکام کے لیے ضروری ہے قومی و صوبائی اسمبلیوں اور چیف آف آرمی سٹاف کی آئینی مدت 4سال کر دی جائے۔ سیاسی قیادت کو اس خلا کو پر کرنے پر بھی غور کرنا چاہیے ۔لیاقت بلوچ کی جانب سے پارلیمنٹ، چیف آف آرمی سٹاف اور وزیراعظم کی مدت چار سال کرنے کی تجویز خاصی دلچسپ اور معنی خیز ہے پھر بھی ہماری رائے میں جماعت اسلامی کے موقف کا جائزہ لینے میں کوئی مضائقہ نہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Parliament Or Army Chief Ki Muddat Ko Yaksaan Karne Ki Tajveez is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 01 July 2016 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.