ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی لمحہ فکریہ

سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے نااہل ہونے سے صوبہ پنجاب کے دارالخلافہ لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے120میں سیاسی گہما گہمی اپنے عروج پر رہی۔

منگل 19 ستمبر 2017

Mulk Ki Bharti Howi Aabadi Lamha-e-Feqriya
سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے نااہل ہونے سے صوبہ پنجاب کے دارالخلافہ لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے120میں سیاسی گہما گہمی اپنے عروج پر رہی۔ مردم شماری 2017ءکے مطابق 19سال بعد ملکی آبادی میں 57فیصداضافہ ہوا اور یہ اضافہ واضح کررہا ہے کہ ملکی آبادی کا 60فی صد نوجوان طبقہ پر مشتمل ہے اوران نوجوانوں بہتر تعلیم و تربیت کے ساتھ مناسب روزگارکی بھی ضرورت ہوگی جوکہ ملک میں نہ صرف نایاب ہوتا جارہا ہے بلکہ اس کی وجہ سے ملکی آبادی کی بہت بڑی تعداد مناسب روزگار کی بروقت فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے اپنی زندگیوں کا خاتمہ کرنے پر مجبور ہورہی ہے۔

پاکستان کی آبادی گزشتہ19 سالوں میں جس تیزی سے بڑھی ہے اس سے خدشات یہی پیدا ہورہے ہیں کہ اگر آبادی کو کنٹرول میں نہ رکھا گیا تو غربت کی شرح بھی بڑھ جائے گی۔

(جاری ہے)

حیران کن امر تو یہ ہے کہ جہاں پوری دنیا میں شرحِ تولید اور آبادی میں اضافے کی شرح میں کمی واقع ہو رہی ہے، وہاں پاکستان میں اس شرح میںمسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بنگلہ دیش اور ایران جیسے دیگر مسلم ممالک نے اپنی آبادیوں پر کامیابی سے قابو پا لیا ہے، اس کا واضح ثبوت ان کے پاس انسانی ترقی کے بہتر اشاریوں کی صورت میں ہے۔

جب تک خاندانی منصوبہ بندی کے فروغ کی کوششیں نہیں کی جائیں گی، تب تک شرحِ آبادی میں اضافہ ہوتا رہے گا اور اگر یہی صورتحال رہی تو 2030 تک پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا چوتھا بڑا ملک بن جائے گا، اور آبادی کے مقابلے میں انڈونیشیا کو بھی پیچھے چھوڑ دے گا۔اس وقت پاکستان انسانی ترقی کے لحاظ سے 147 ویں درجے پر ہے، جبکہ اس کی تیس فیصد کے قریب آبادی غربت کی لکیر سے نیچے ہے۔

شرحِ خواندگی اب تک صرف 58 فیصد ہے، جبکہ کئی کے نزدیک یہ بھی زیادہ بتائی جاتی ہے،اگر اسی طرح ہر سال آبادی میں ہزاروں بچوں کا اضافہ ہوتا رہا تو پاکستان کے لیے 147 واں نمبر برقرار رکھنا بھی مشکل ہوجائے گا۔ایک اور تشویشناک بات شہری آبادی میں تیز اضافہ ہے جو کہ بڑے شہروں کے نازک انفراسٹرکچر پر دباو ڈال رہا ہے۔ مردم شماری کے نتائج سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ گذشتہ مردم شماری کے مقابلے میں اب شہری آبادیوں میں لامحدود اضافہ ہوا ہے ۔

اس کے علاوہ شہری اور دیہی آبادی کی واضح تعریف نہ ہونے کی وجہ سے یہ حقیقت بھی مردم شماری میں نہیں نظر آئی کہ پاکستان شہری آبادی میں اضافے کی تیز ترین شرح رکھتا ہے۔ چنانچہ مجموعی آبادی کا صرف 36.4 فیصد شہری ہونا بھی غیر حقیقی محسوس ہوتا ہے۔آبادی میں یہ شدید اضافہ دیگر مسائل کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی آلودگی کا باعث بھی بن رہا ہے، کیونکہ ملک کو اس وقت موسمیاتی تبدیلی، جنگلات میں کمی، آلودگی، اور کچرا ٹھکانے لگانے کے مسائل درپیش ہیں، اور ان کی وجہ درست طور پر بڑھتی ہوئی آبادی قرار دی جا سکتی ہے۔

پاکستان ان ملکوں میں سے ایک ہے جو موسمیاتی تبدیلی کے سب سے زیادہ خطرات بھگت رہے ہیں، چنانچہ اسے آبادی میں اضافے کے نتائج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس وقت ماحول کو برقرار رکھنے کا ہمارا نظام اتنی بڑی آبادی کو اچھا معیارِ زندگی فراہم کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔اس دوران، ایک ایسا ملک جو پرتشدد انتہاپسندی کا شکار ہے، وہاں آبادی میں اس قدر اضافہ اور نوجوانوں کی تعداد کا زیادہ ہونا اقتصادی مواقع ختم کر رہا ہے، جس کی وجہ سے بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی پر قابو پانا نہایت مشکل ہے۔

انتہاپسندی اور غربت میں شاید براہِ راست تعلق نہ ہو مگر کچھ تحقیقات کے مطابق ناخواندگی نوجوانوں کے انتہاپسند مذہبی گروہوں کی جانب کھنچے جانے کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔1998ءکی مردم شماری مسلم لیگ (ن)کے دور اقتدار میں ہوئی تھی اور اب دو دہائیوں بعد 2017ءمیں ہونے والی مردم شماری بھی اسی حکومت کے دور اقتدار میںپایہ تکمیل تک پہنچی ہے ۔

اس مردم شماری پر جہاں اپوزیشن جماعتوں کو اعتراضات لاحق ہیں ،ان کے اعتراضات اپنی جگہ پرمگر موجودہ حکمرانوں ،حکومتی و اپوزیشن سیاستدانوں اور پاکستان کے ہر فرد کو سوچنا چاہیے کہ اگر ملکی آبادی اتنی تیزی سے بڑھتی رہی تو نہ صر ف ہمارے صحت و تعلیم سمیت دیگر مسائل میں اضافہ ہو جائے گا بلکہ ملک میں غربت اور بے روزگاری کی شرح بھی بڑھ جائے گی اس لئے ملک کے ہر ایک باسی کو آبادی کے کنٹرول میں اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Mulk Ki Bharti Howi Aabadi Lamha-e-Feqriya is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 19 September 2017 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.