مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت اور اقوام متحدہ کی بے حسی

لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی اور سیز فائر کی خلاف ورزی مظفر وانی کی شہادت سے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو نئی زندگی ملی

ہفتہ 17 مارچ 2018

maqboza kashmir main bharti barbariat aur aqwam muthada ka be basi
ابو علی صدیقی
مہذب دنیا میں خوب مشاہدہ کررہی ہے کہ ایک طرف تو مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر کے نہتے اور امن پسند عوام اپنے حق خودار ادیت کے حصول کی خاطر پانی سماجی اور سیاسی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اور دوسری طرف بھارتی ریاستی مسلح فورسز کی طرف سے ان پر بیہمانہ اور ظالمانہ تشدد کا سلسلہ جاری ہے کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب بھارتی درندے کشمیری عوام پر زندگی عذاب نہ بناتے ہوں یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مودی سرکاری انتہائی مکاری اور عیاری سے کام لیتے ہوئے لائن آف کنٹرول اور پاکستان کے ساتھ بین الاقوامی سرحد پر اشتعال انگیز فائرنگ اور گولہ میں مصروف رہتی ہے تاکہ نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کی پردہ پوش کی جائے بلکہ پاکستان کے ساتھ کسی عسکری مہم جوئی کا جواز تلاش کیا جائے ان حالات میں ایسی خبریں ہر حساس اور ذمہ دار شہری کے لئے پریشانی کا سبب بن جاتی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی کے ہاتھوں بچی کی عصمت دری قتل اور بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے جبکہ بھارتی فورسز کو پیلٹ گن کی جگہ مظاہری کے خلاف تیزابی مادہ ویکس استعمال کرنے کی تجویز دی گئی ہے سرینگر کے نور باغ اور گوری پورہ کے علاقوں میں حریت جماعتوں کی طرف سے 8 سالہ آصفہ سے زیادتی اور بعد میں قتل کرنے کے خلاف اجتجاج کیا گیا ادھر ریاستی اسٹیمیٹ کمیٹی نے پیلٹ گن کے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا کرتے ہوئے حکومت کو تجویز پیش کی کہ تشدد کے دوران مشتعل ہجوم کو قابو کرنے کے لیے تیزابی مادہ ویکس کا استعمال کیا جائے جو مضر صحت نہیں تاہم ڈاکٹرز اور ماہرین کے مطابق ویکس بھی خطرناک تیزابی مادہ ہے جو مختلف پودوں اور جانوروں کی چربی سے حاصل کیا جاتاہے ویکس کا استعمال پیلٹ سے بھی خطرناک ہوسکتا ہے اس کا زخم جلد ٹھیک نہیں ہوتا اور ہجوم میں شامل دل کے مریضوں اور شوگر جیسے امراض میں مبتلا افراد کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی اشتعال انگیزی کا سلسلہ جاری ہے گزشتہ دنوں نکیال سیکٹر میں ایک گاﺅں پر بھارتی فوج کی گولہ باری سے ایک نوجوان شہید اور تین افراد زخمی ہوگئے جبکہ اس سے پہلے تیتری سیکٹر میں 19 سالہ نوجوان انضمام کرش پر کام کررہا تھا کہ اسے بھارتی فوج نے بلااشتعال فائرنگ کرکے شہید کردیا ان واقعات کے پس منظر میں ایک معاصر نے اپنے اداریہ میں تحریر کیا کہ بھارت کی کشمیریوں پر بربریت میں اجافے کے ساتھ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ ہاﺅنڈی پر فائرنگ و گولہ باری کا سلسلہ بھی رکنے میں نہیں آرہا کشمیری اپنے خون سے آزادی کے لئے تاریخ رقم کررہے ہیں ڈیڑھ سال قبل مظفر وانی کی سفاک بھارتی افواج کے ہاتھوں شہادت کے بعد کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو نئی مہمیز ملی مجاہدین نے بھارتی فوج کے ناک میں دم کرکے رکھ دیا بھارتی سیاسی قیادت کے لیے مقبوضہ وادی میں آنا محال کردیا اگر کوئی وزراءآئے بھی تو چھپ کر آئے یا اس قدر سکیورٹی میں دورے کئے کہ شہروں میں کرفیو کا سماں تھا اس دوران دنیا میں جہاں کہیں بھی کشمیری موجود تھے انہوں نے کشمیر کا زکواجاگر کرنے میں اپنا کردار پوری قوت اور جان فشانی سے ادا کیا اس دوران پاکستان تاریخ میں کسی بھی دور سے زیادہ کشمیریوں کے شانہ بشانہ رہا کئی ممالک میں پارلیمانی وفود بھجوائے گئے پاکستان میں تعینات سفیروں اور ہائی کمشنرز کو مس¿لہ کشمیر اور بھارتی مظالم پر بریفینگ دی گئی پاکستان کے اس طرح کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی مدد پر بھارت کے تن بدن میں آگ لگ گئی جس کا اظہار بھارت کے پاکستان کے خلاف لغو الزامات ہرزہ سرائی اور ایل او سی پر گولہ باری کے تسلسل سے ہوتا ہے بھارتی نریندر مودی ان کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے کشمیر میں مجاہدین کی کامیابیوں اور بھارتی فورسز کو ناکوں چنے چبوانے کا بدلہ بلوچستان آزاد کشمیر اور گلکت بلتستان میں لینے کا اعلان کیا اس سے بڑا بھارت کا پاکستان میں مداخلت کا ثبوت کیا ہوسکتا ہے اخبار مزید لکھتا ہے کہ کشمیری مظفر وانی کی شہادت کے بعد مسلسل احتجاج ہڑتالیں اورمظاہرے کررہے ہیں حریت نوجوان بھارتی فورسز کے ساتھ سینہ سپر ہیں ان کی طرف سے اڑی چھاﺅنی اڑادی گئی یہ بھارتی فورسز کی سکیورٹی اور پلاننگ کے منہ پر طمانچہ تھا بھارت اس پر تلملا اٹھا ور کئی روز تک ایل او سی پر شر انگیزی کرتا اور پاکستان کو خطرناک نتائج کی دھمکیاں دیتا رہا اس طرف سے ایک سرجیکل سٹرائیک کا ذرامہ بھی رچایا گیا جس کی قلعی خود بھارتی دفاعی ماہرین اوربھارتی میڈیا کے غیر جانبدار حلقوں نے کھول کر رکھ دی کشمیریوں کو جدوجہد آزادی کا حق اقوام کے چارٹر کے تحت حاصل ہے ان کی جدوجہد حریت کو بھارت دہشت گردی کا نام دیتا اورپاکستان کو محض ان کی سفارتی و اخلاقی مدد کو دہشت گردی کی پشت پناہی قرار دے کر پوری دنیا میں واوبلا کرتا ہے جس کے نتیجے میں عالمی رائے عامہ گمراہ ہورہی ہے اگرچہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی و سفارتی مدد میں فعال اور متحرک کردار ادا کررہا ہے مگر اس میں مزید فعالیت کی گنجائش ہے بیرون ممالک پارلیمانی وفود بھیجنے کا سلسلہ رکنا نہیں چاہئے تھا ان وفود میں سیاستدان اور امور کشمیر کے ماہرین کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)


برکس جی ایٹ اور اس طرح کی عالمی کانفرنسز کے موقع پر شرکاءکو مقبوضة کشمیر کے حوالے سے بریفنگ کے لیے خصوصی نمائندے موجود ہونے چاہئیں حال ہی میں اس خبر پر اہل وطن کو بجا طور پر اطمنیان محسوس ہوا کہ امریکہ برطانیہ چین فرانس ترکی اور انڈونیشیا کے دفاعی اتاشیوں نے لائن آف کنٹرول کے راہ لا کوٹ سیکٹرکا دورہ کیا حکام نے انہیں بھارتی فورسز کی لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی اور سیز فائر کی خلاف ورزی کے حوالے سے بریفنگ دیا ور بتایا کہ بھارتی فوج شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے دفاعی اتاشیوں نے سیز فائر کی خلاف ورزیوں کے متاثرین سے بھی بات چیت کی اور ان سے بھارتی فائرنگ کے حوالے سے خود معلومات حاصل کیں دوسری طرف صورتحال یہ ہے کہ بھارت نے انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت کسی بھی ملک کے وفود کی مقبوضہ کشمیر کے دورے پر پابندی عائد کررکھی ہے جس کا مقصد کشمیریوں پر بھارتی فورسز کے مظالم کی پردہ پوشی ہے دنیا بھر میں یہ احساس تیزی سے اجاگر ہورہا ہے کہ مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر میں بھارتی بربریت کا سلسلہ زیادہ دیر جاری نہیںرہے گا یعنی شہیدوں کا خون رنگ لائے گا اور مقبوضہ وادی میں آزادی کا سورج ضرور طلوع ہوگا۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

maqboza kashmir main bharti barbariat aur aqwam muthada ka be basi is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 17 March 2018 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.