جنوبی ایشیا میں امن وخوشحالی

وزیراعظم محمد نوا زشریف نے امریکی صدر کے قومی سلامتی کے مشیر جنرل میک ماسٹر سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے اوراس حوالے سے مستحکم شراکت داری قائم کرنے کا خواہش مند ہے

بدھ 3 مئی 2017

Janobi Asia Main Aman o Khush-hali
وزیراعظم محمد نوا زشریف نے امریکی صدر کے قومی سلامتی کے مشیر جنرل میک ماسٹر سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے اوراس حوالے سے مستحکم شراکت داری قائم کرنے کا خواہش مند ہے تاکہ خطے کے دیگر علاقوں میں امن وسلامتی اور استحکام کو فروغ حاصل ہو۔پاک بھارت تنازت کا حل اور تعلقات میں بہتری کا راستہ مذاکرات ہی ہے۔

مسئلہ کشمیر کے حل میں امریکی کردار کا خیر مقدم کیا جائے گا۔تاہم امریکی عہدیدار نے بھی پاکستان کویقین دہانی کرائی کہ امریکی ٹرمپ انتظامیہ دونوں جانب تعلقات کومضبوط بنانے اور پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔دوسری جانب بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پہ مظالم ڈھائے ہوئے ہیں خطے میں قیامِ امن کے لئے مسئلہ کشمیر حل طلب ہے۔

(جاری ہے)

بھارت نے قیام پاکستان کے ساتھ ہی اس کی سلامتی کے حوالے سے اس وقت سے خدشات پیدا کر دیئے تھے۔پاکستان کو ان حالات میں کشمیر میں جنگ لڑنا پڑی۔ پاکستان نے کشمیر میں بھارتی جارحیت کابھرپور جواب دیا، بھارت نے کشمیر میں ظلم و ستم کی انتہا کر دی ہے ، اسی حوالے سے بھارت کے خوداندر اس پراحتجاج کیا جا رہا ہے۔اگر بھارت شروع دن سے ہی کشمیر کے معاملے میں اپنا عہد پورا کرکے کشمیریوں کا معاملہ حل کرتا توآج یہ صورتحال پیدا نہیں ہوتی۔

خطے میں مسئلہ کشمیر کی وجہ سے دونوں ممالک کے تعلقات معمول کے مطابق برابر نہیں بن رہے۔ یہ ضروری ہے کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات معمول کے مطابق آجائیں مسئلہ کشمیر کا حل نکال کر دونو ں ممالک کے تنازعات حل کئے جائیں دونوں ممالک کی سرحدوں پر امن وامان کی صورتحال بہتر قائم ہو اس سے بہتر نتائج برآمد ہوں گے۔
تاہم بھارتی قیادت بنیادی مسائل سے کنارہ کش ہوکر معمولی نوعیت کے مسائل حل کرنا چاہتی ہے جب مسئلہ کشمیر کے حل کی بات درمیان میں آتی ہے توبھارت پیچھے ہٹ جاتا ہے۔

چند روز قبل امریکی حکام نے پاک بھارت تعلقات بہتر بنانے اور مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لئے امریکی ثالثی کے امکانات ظاہر کئے تواس پیشکش کو بھارت نے مسترد کر دیا۔تاہم پاکستان نے اس پیشکش کا خیر مقدم کیا۔بعض مبصرین کی رائے ہے کہ جنوبی ایشیا میں تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر امریکہ کے لئے بھی یہ صورتحال گہری تشویش کا باعث ہے کہ افغانستان اوربھارت کی سرحدوں کے حوالے نئی امریکی حکومت سنجیدگی کا اظہار کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے معاملے پر بھی امریکی ثالثی کے امکانات ہیں۔

جنوبی ایشیاء میں امن وامان کی بہترصورتحال اوردہشت گردی کے خاتمے سے خطے میں معاشی ترقی ہو گی،خطے میں تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لا کر کروڑوں انسانوں کی فلاح وبہبود کے لئے کام کرکے غربت میں کمی سے نئے دور کا آغاز ہو گا۔
ادھر پاکستان پورے خطے میں وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت کوفروغ دے رہا ہے اس حوالے سے براہ راست پروازیں چلانے پر بھی کام کیا جارہا ہے۔

اسی طرح پاکستان میں تاجر برادری نے وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ رابطے بڑھا دیئے ہیں۔اسی طرح پاکستان اور تاجکستان کے درمیان مشترکہ بزنس کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا۔خطے میں کاروباری ترقی اور امن وامان کے حوالے سے بعض تجزیہ نگاروں کاخیال ہے کہ جب تک خطے کی صورتحال کے حوالے سے امریکہ، اقوام متحدہ، روس چین اور برطانیہ آگے نہیںآ ئیں گے، تب پاک بھارت تعلقات میں نزدیکی اور افغانستان میں بھی امن وامان کی صورتحال بہتر نہیں ہو سکتی۔

امریکہ اب دنیاکی سپر پاور اور مختلف خطوں میں اس کا اثر ورسوخ موجود ہے۔تاہم جنوبی ایشیا میں امریکہ کے کردار سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔یہی وجہ ہے کہ امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز چودھری نے بھی امریکہ میں ایک یونیورسٹی میں اپنے خطاب میں کہا کہ جنوبی ایشیا کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے اس خطے میں امن و استحکام کے لئے امریکہ کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔اس حوالے سے امریکہ کی قیادت سنجیدگی سے غور کرکے جنوبی ایشیا میں کشیدگی کو کم کرکے امن و استحکام پیدا کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کرے۔لہٰذا امریکہ خطے میں تنازعات اور مسائل کے حل کے لئے سنجیدگی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے اس جانب توجہ دے اور پاک بھارت مابین تنازعات حل کرنے کے لئے اپنا بھرپور کردار کرے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Janobi Asia Main Aman o Khush-hali is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 03 May 2017 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.