جمشید دستی کے نئے شگوفے

مظفر گڑھ سے کھر فیملی کے خلاف الیکشن میں کامیاب ہو کر ابھرنے والے جمشید دستی جب سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں آئے روز شگوفے چھوڑتے ہیں۔ گزشتہ ہفتے اسحاق ڈار کی گھڑی اتروا کر ڈرامہ کھڑا کر دیااو ر پھر کہہ دیا کہ گھڑی کی قیمت 20لاکھ تک پہنچ گئی مگر اسحاق ڈار نے واپس لے لی ۔ پھر ایک ٹی وی پروگرام میں کھلے بندوں یہ الزام لگا دیا

بدھ 6 جولائی 2016

Jamshed Dasti k Shagofe
خالد جاوید مشہدی:
مظفر گڑھ سے کھر فیملی کے خلاف الیکشن میں کامیاب ہو کر ابھرنے والے جمشید دستی جب سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں آئے روز شگوفے چھوڑتے ہیں۔ گزشتہ ہفتے اسحاق ڈار کی گھڑی اتروا کر ڈرامہ کھڑا کر دیااو ر پھر کہہ دیا کہ گھڑی کی قیمت 20لاکھ تک پہنچ گئی مگر اسحاق ڈار نے واپس لے لی ۔ پھر ایک ٹی وی پروگرام میں کھلے بندوں یہ الزام لگا دیا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز ہر ڈی سی او سے پانچ پانچ کروڑ روپے ماہانہ بھتہ وصول کر رہے ہیں۔

اگر عدالتی عمل مضبوط ہوتا اور بہتان طرازی کی سزا ہوتی تو جمشید دستی سمجھ کر بولتے۔ جمشید دستی آزاد حیثیت سے منتخب ہو کر پھر پیپلز پارٹی میں بھی شامل رہے ہیں۔2012 میں عمران خان پر برستے ہوئے جمشید دستی یہاں تک کہ گے کہ عمران خان اپنی مطلقہ بیوی کیساتھ غیر شرعی زندگی گزار رہے ہیں اور اگر وہ برسراقتدار آ گے تو بہن بھائی کی شادی جائز قرار دے دیں گے۔

(جاری ہے)

کیا ایسی زبان کسی منتخب نمائندے کے زیب دیتی ہے 2013 میں انتخاب کے بعد الزام لگا یا کہ پارلیمنٹ لاجز میں شراب وکباب و شباب کے رسیا لوگ مقیم ہیں جب ثبوت مانگا گیا تو کوڑے دان سے اکٹھی کی گئی شراب کی بوتلیں پیش کر دیں ۔ انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا تھا کہ وفاقی وزیر خواجہ آصف سابق رکن قومی اسمبلی کشمالہ طارق کے ساتھ شاہد خاقان عباسی کے اپارٹمنٹ میں کس حیثیت سے مقیم ہیں ؟ انہی دنوں پریس کلب کبیروالہ میں انہوں نے پارلیمنٹ ہاوس کو چوروں کاکلب قرار دیدیا اور کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کی اکثریت ”کلاس فیلوز“ کی ہے۔

ان سے کسی نے نہیں پوچھا کہ جس پارلیمنٹ کو انہوں نے چوروں کا گھر قرار دے دیا وہ خود بھی تو اس کا حصہ ہیں اور کوشش کر کے نہ صرف خو د منتخب ہوئے بلکہ اپنے بھائی کو بھی منتخب کرانے کی کوشش کی ۔ دوران گفتگو انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ تیل چور ہیں تو ان کو پکڑا کیوں نہیں جاتا ؟ ان پر تیل چوری کا الزام تو بہت پرانا ہے اور ان کا یہ سوال اپنی جگہ درست ہے کہ انہیں پکڑا کیوں نہیں جاتا۔

یاد رہے کہ 2011میں میڈیا میں ایک رپورٹ شائع ہوئی تھی کہ مظفر گڑھ پاور پلانٹ سمیت مختلف تھرمل پاورپلانٹس کو تیل کی فراہمی کے دوران توسیع پیمانے پر کرپشن کی جارہی ہے جس میں مبینہ طور پر ان اداروں کی یونینوں کے عہدیدار اور جمشید دستی ملوث ہیں۔ قومی اخبارات میں ہارہا ایسی رپورٹس شائع ہوئیں کہ کوٹ ادو کے آئل ڈپو سے تیل کے ٹینکروں میں بھرائی کے دوران 40 ہزار لیٹر گنجائش کے حامل ٹینکروں میں اوسطا 100 لیٹر تیل کم بھرا جاتا ہے اور یہ کمی پانی ملا کر پوری کی جاتی ہے جس سے پاور پلانٹس کی مشینری تباہ ہو رہی ہے مگراس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی تاہم جمشید دستی سے یہ تو ضرور پوچھا جانا چاہیے کہ بظاہر ان کا کوئی ذریعہ روزگار نہیں مگر اپنے ووٹرز کے لیے فری بسیں وہ کس خزانہ کی مدد سے کی سال سے چلا رہے ہیں۔

الزام لگانا تو جمشید دستی کا مشغلہ ہے۔ یوسف رضا گیلانی کی وزارت عظمیٰ کے دور میں وہ پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے قبل ازیں وہ جعلی سند کی بنا پر سیٹ سے محروم ہوئے تو بھی یوسف رضا گیلانی نے دوبارہ ان کو ہی ٹکٹ دیا اور وہ منتخب بھی ہو گے۔ اپنے ”الزام پروگرام“ کے تحت اپنے کچھ لوگوں کو ملازمت دینے کے لیے وزیراعظم کو نشانہ بنا لیا کہ گیلانی خاندان نے 400 ملازمتیں فروخت کی ہیں ۔

ا س پر گیلانی گروپ کے جام مظہر نے جمشید دستی پر الزام لگایا کہ وہ مختلف ملوں سے لاکھوں روپے منتھلی لیتے ہیں۔ جمشید دستی نے صدر زرداری سے رابطہ قائم کر لیا اور وزیراعظم گیلانی کے خلاف ان کے کان بھرنے کی کوشش کی۔ ویسے مظفر گڑھ میں کوئی بھی پھڈا ہو جمشید دستی کا نام ضرور شامل ہوتا ہے۔ دریں اثناء سپریم کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں جمشید دستی کی بربیت کے خلاف اور سزا کی بحالی کیلئے الیکشن کمشن کی اپیل پر انہیں 27 جون کو طلب کر لیا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Jamshed Dasti k Shagofe is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 06 July 2016 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.