انسداد دہشت گردی اور ہماری ذمہ داریاں

گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان کے مختلف حصوں میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں اضافہ کی وجہ سے پوری قوم حالت غم میں رہی ہے۔ گزشتہ دنوں لاہور او رپاکستان کے دوسرے شہروں میں بھی خود کش حملوں کے سانحے پیش آئے۔ ان واقعات میں جاں بحق اور زخمی ہونے والو ں کی ایک بڑی تعداد شامل تھی

منگل 28 مارچ 2017

Insdaad e Dehshatgardi Or Hamari Zimedari
اسماء انعم:
گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان کے مختلف حصوں میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں اضافہ کی وجہ سے پوری قوم حالت غم میں رہی ہے۔ گزشتہ دنوں لاہور او رپاکستان کے دوسرے شہروں میں بھی خود کش حملوں کے سانحے پیش آئے۔ ان واقعات میں جاں بحق اور زخمی ہونے والو ں کی ایک بڑی تعداد شامل تھی۔ جو کہ ایک المیہ ہے اور مقام فکر ہے کہ وہ کون سے عناصر ہیں جو دنیا میں فساد اور بدامنی پھیلانے کے درپے ہیں اور خود کش حملے میں معصوم انسانوں کی جان لے کر خود کو جنت کا حقدار سمجھتے ہیں!۔

موجودہ دہشتگردی کے حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے حکومت پنجاب نے سخت اقدامات اٹھائے ہیں او رپورے پنجاب میں سکیورٹی کے انتظامات کو یقینی بنانے کا حکم جاری کیا گیاہے جن کے نتیجے میں پنجاب میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہے اور پنجاب کے تمام شہروں کے داخلی و خارجی راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کرنے کے ساتھ ساتھ سرچ آپریشن جاری ہیں۔

(جاری ہے)

حساس اداروں کی سکیورٹی کے لئے بھی اہم مقامات کے باہر ناکے لگائے گئے ہیں۔

شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے باقاعدہ سکیورٹی کے انتظامات فول پروف بنائیں گئے ہیں۔ تاکہ اس سے شہریوں کو تحفظ کا احساس ہو اور وہ بغیر کسی ڈر کے اپنی زندگی کے روز مرہ معلومات جاری رکھ سکیں۔ شہریوں کو بھی چاہیے کہ حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کریں اور چوکنا رہ کر ایک ذمہ دار شہری ہونے کی حیثیت سے اپنے ارد گرد کے ماحول پر نظر رکھیں اور کسی بھی مشکوک فرد کو اپنے گرد پائیں تو فوری طورپرپولیس کو اطلاع کریں۔

پولیس کی پٹرولنگ بھی پورے پنجاب میں مسلسل گشت پر ہیں جبکہ رینجرز کے بھی سرچ آپریشن جاری ہیں۔ ایک ذمہ دار شہری کے طور پر ہمارے فرائض کیا ہیں ہمیں ان سے لا علم نہیں ہونا چاہیے۔ کیونکہ فرد معاشرے کی بنیادی اکائی ہے اور افراد سے معاشرہ بنتا ہے ۔اگر معاشرے میں اچھائی یا برائی ہے تو ہم خود کو اس سے لاتعلق نہیں قرار دے سکتے۔ اس وقت جبکہ چند مٹھی بھر دہشت گرد عناصر حکومتی رٹ کو چیلنج کئے ہوئے ہیں اور اپنی مذموم کاروائیوں کے نتیجے میں ملک و قوم کا مستقبل خطرے میں ڈالنا چاہتے ہیں ہم سب کو مل کر ان کا راستہ روکنا چاہیے اور حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کا مظاہرہ کرناچاہئے۔

ہر اس کوشش میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے جس کا مقصد انسانیت کے دشمنوں کو کیفر کردار تک پہنچانا اور دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑپھینکنا ہے۔ حکومت اور عوام مل کرجدوجہد کریں تو اس چیلنج کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے اور ہم اپنے ملک کو دہشتگردوں کے ناپاک عزائم سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ پاکستان کیلئے یہ بہت ہی کٹھن وقت ہے اور ایک بہت بڑا چیلنج ہے کہ ہمیں یک جان ہوکر دشمنوں کے ارادوں کو ناکام بنانا ہے۔

دہشتگردوں کی کاروائیوں کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے ہمارے عوامی نمائندوں، سماجی اداروں اور علماء اکرام اساتذہ پر بھی یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ملک کودہشت گردوں سے پاک کرنے کے مشن کو کامیاب بنانے میں بھرپور مدد کریں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ قوم کو یکجا ہو کر اس صورتحال کا سامنا کرنا ہو گا۔ سماجی اداروں کو چاہیے کہ وہ ملک میں پھیلنے والے اس انتشار کی وجہ دریافت کریں اور اسلام کی تعلیمات کے مطابق ان مسائل کا حل سوچیں۔

سماجی اداروں کے ساتھ ساتھ ہمارے عالمی اداروں کو بھی اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ دہشتگردی کو مٹانے کے لئے ضروری ہے کہ ہم اس کی وجہ معلوم کریں کہ آیا اس کی وجہ ملک میں بڑھتی ہوئی بیروزگاری ہے یا پھر غربت ونا انصافی ؟ کون سے ایسے عوامل ہیں جن کی عوامی سطح پر تبدیلی کی ضرورت ہے؟ ہمارے ملک کے اہل فکر ودانش کو ایک مہم چلانا ہو گی جس سے ہم اپنے ملک سے دہشتگردی کا مکمل خاتمہ کرنے میں کامیاب ہو سکیں۔

گزشتہ دو ہفتوں سے ملک کے مختلف حصوں میں تواتر کے ساتھ پیش آنے والے دہشتگردی کے واقعات نے ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ ہماری صفوں میں ایسے گھس بیٹھیے موجود ہیں جو سہولت کارو ں کا روپ دھار کر ان ملک دشمن عناصر کے دست راست بنتے ہیں جو خود کش حملو ں کے ذریعے معصوم انسانی جانوں سے کھیلتے ہیں۔ حکومت کی طرف سے دہشت گردی پر مکمل قابو پانے کے لئے جو اقدامات اٹھائے گئے ہیں ان کے نتیجے میں اس وقت ملک میں " آپریشن رد الفساد" پوری قوت کے ساتھ جاری ہے اور اس میں رینجرز پولیس اور قانون نافذ کرنے والے سکیورٹی اداروں کے ارکان سرچ آپریشن کر کے کمین گاہوں پر چھاپے مارے کر دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو قانون کی گرفت میں لے رہے ہیں۔

اب تک سینکڑوں کی تعداد میں گرفتاریاں عمل میں لائی جاچکی ہیں۔ اس وقت سرچ آپریشن کا عمل جاری ہے اور ہم پر لازم ہے کہ ان ادارو ں کے ساتھ تعاون کریں اوراپنی شناخت اور ضروری دستاویزات طلب کیے جانے پر پیش کریں او راپنے علاقوں میں ان افراد کی نشاندی کریں جن کا کردار اور حرکات و سکنات مشکوک ہیں۔ ایک ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دے کر ہم دہشتگردی کی کاروائیوں کو روک سکتے ہیں اور دہشتگردوں کا خاتمہ کر کے وطن عزیز کو امن و ترقی اور خوشحالی کا گہوارہ بنا سکتے ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Insdaad e Dehshatgardi Or Hamari Zimedari is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 28 March 2017 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.