بلوچستان کے میگا کرپشن سکینڈل

کرپٹ سیاستدانوں اور بیوروکریٹس میں کھلبلی مچ گئی۔۔۔ بلوچستان کے میگا کرپشن سکینڈل نے پورے ملک کو ششدر کردیا۔ شائد اس لیے کہ کسی کے گھر میں اتنا بڑا سرکاری خزانہ پہلے نظر نہیں آیا ہوگا۔ مگر یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بلوچستان پس ماندہ یا محروم ہرگز نہیں نہ فنڈز کے حوالے سے کسی بھی حکومت نے بلوچستان کو محروم رکھا

بدھ 1 جون 2016

Balochistan K Mega Curruption Scandal
عدن جی :
بلوچستان کے میگا کرپشن سکینڈل نے پورے ملک کو ششدر کردیا۔ شائد اس لیے کہ کسی کے گھر میں اتنا بڑا سرکاری خزانہ پہلے نظر نہیں آیا ہوگا۔ مگر یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بلوچستان پس ماندہ یا محروم ہرگز نہیں نہ فنڈز کے حوالے سے کسی بھی حکومت نے بلوچستان کو محروم رکھا ! بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے اور سابق وزیراعلیٰ مالک کی کرپشن فری حکومت کا بھانڈا بھی چوراہے میں پھوٹا ہے وہ خواہ خود کو احتساب کے لیے پیش کریں مگر اتنا معصوم اور بے خبر وزیر اعلیٰ پاکستان بھی میں نہیں ملے گا کہ اس کا حاضر سروس سیکرٹری خزانہ جب اتنی سرکاری دولت چھپا کر بیٹھا ہے اور اس کرپشن کی ان کو خبر نہ ہوئی نیب نے ابتدائی طور پر تو چھاپہ مار کر 63 کروڑ نقد 20 کروڑ کے ڈالرز پر ائز بانڈ اور ساڑھے 4کروڑ کے زیورات برآمد کر لیے۔

(جاری ہے)

اور 14دن کا ریمانڈ عدالت سے لے لیا گیا چیف سیکرٹری بلوچستان نے سیکرٹری خزانہ کو فوری طور پ معطل کر دیا ،نیشنل پارٹی کے میر خالد کو بھی گرفتار کیا گیا جن پر احتیارات کے ناجائز استعمال اور کروڑوں روپے کی خورد برد کا الزام ہے ، اشرف مگسی کے خلاف ماضی میں پبلک سروس کمشن کا امتحان دینے والے طلبا کے الزام کے بعد خاصا واویلا ہوا مگر بات آگے نہ بڑھی اور اب نیب کرپشن کے حوالے سے بلوچستان میں فعال ہوئی ہے اور 400 مزید کیسز کی تحقیقات کر رہی ہے جن میں بیورو کریٹ سیاستدان اور دیگر حکام شامل ہیں احتساب عدالت نے سابق وزیر خوراک اسفند یار کا کڑ اور گودام انچارج شلوخان کے بھی وارنٹ جاری کئے ہیں جن پر کروڑوں رورپے کی گندم کی خرد برد کا الزام ہے ان کے وارنٹ گرفتاری عدالت میں عدم حاضری کی بناء پر جاری کئے گے ہیں تاہم ڈی جی نیب نے کہا کہ نیب نے ملکی تاریخ کی سب سے بڑی کرپشن کا سراغ لگا کر سیکرٹری خزانہ کو گرفتار کیا ہے ملزم کی کوئٹہ اور کراچی میں جائیدادوں کے کاغذات بھی ملے ہیں اور تمام ریکارڈ سیل کر دیا گیاہے۔

لوکل گورنمنٹ کے ایک ارب پچاس کروڑ کے حوالے سے سیکرٹری خزانہ کے خلاف کارروائی کی جارہی تھی کہ ان کے گھر سے بھاری مقدار میں کرنسی برآمد ہوئی۔
صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا اور ایک دوسرے پر الزامات کی بارش بھی ہوئی ۔ اجلاس میں اپوزیشن اس حوالے سے تحریک التوا لانا چاہتی تھی تاہم احتجاجاََ واک آوٹ کرنے کے باعث یہ تحریک نہیں لائی جا سکی۔

بلوچستان کی اپوزیشن نے اعلان کیا ہے کہ جب تک کرپٹ عناصر کے خلاف بھر پور کارروائی نہیں کی جاتی اس وقت تک اسمبلی کا بائیکاٹ جاری رکھیں گے صوبائی حکومت نے کرپشن کے خلاف نیب کی کارروائی پر ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے۔ اس کرپشن سیکنڈل کے بعد بلوچستان سے تعلق رکھنے والے بیوروکریٹس اور سیاستدانوں میں کھلبلی مچ گئی ہے اور حکومت اپ ڈپٹ لینے والوں میں زیادہ تر سابق وزراء شامل ہیں بہت سی شخصیات روپوش ہو گئی ہیں۔

خصوصاََ قوم پرستی کی سیاست کرنے والوں کے مزاج اور تیور بدل گے ہیں۔تلخ باتوں کا موسم گزر گیا بلوچستان کے دیگر محکموں میں کرپشن کی داستانیں بہت عرصہ سے سنائی دے رہی تھیں اب ان کے بارے میں بھی بہت کچھ سامنے آجائیگا۔ بعض سابق وزراء اعلیٰ کی تشویش بھی بڑھ گئی ہے راتوں میں نیندیں ختم ہو گئی ہیں۔ مگر اب بجٹ کی آمد آمد ہے صوبائی حکومت کو مرکز کی جانب سے خاصا تعاون ملا ہے۔

اور اب جبکہ صوبائی بجٹ کی تیاریاں شروع ہو چکیں ک صوبائی خزانہ تو خالی ہے۔ صوبائی حکومت تو بجٹ بنانے کے لیے خاصے مراحل کا سامنا ہے ابھی تو صوبے کے ماتھے سے کرپشن کے داغ دھونا ہوں گے ۔ کہ محرومیوں پسماندگیوں کی کہانیاں کرپشن کی بدنامی میں چھپ رہی ہیں۔
بلوچستان میں کرپشن کی بات کوئی نئی بات نہیں چند دن پہلے آدمی کے ایک اعلیٰ آفیسر کو بھی خاصی پبلسٹی کے بعد نوکری سے ہاتھ دھونا پڑھ گے۔

وہ یہاں ایف ، سی، کے اعلی عہدے پر تھے۔ ایک سابق وزیراعلیٰ جو اپنے صوبے سے زیادہ اسلام آباد میں پائے جاتے ہیں اور ان پر کرپشن اور قوم پرستی کے الزامات تھے خبریں ہیں کہ ان کے خلاف بھی کچھ ہونے کو ہے اور سابق وزراء کی ایک فوج بھی کرپشن کرپشن کھیلتی رہی۔ زیارت زلزلہ، خشک سالی سمیت مختلف پیکجزکی رقوم کا کہیں کچھ پتہ نہیں حتیٰ کہ ترقیاتی فنڈز کہاں جاتے ہیں کسی کا احتساب نہیں ہوا۔ ہمارے سابق معصوم بے خبر وزیراعلیٰ مالک بھی احتساب کی بات کر کے کہاں چلے گے اور بہت سی شخصیات کم کم نظر آتی ہے۔ مگر ان دنوں ہر طرف سیکرٹری خزانہ کی دولت کے چرچے ہیں اور بہت سی بڑی مچھلیوں کے نیب کے ہاتھ آنے کی خبریں ہیں اور عوام خو ش ہیں کہ صوبے کو کرپشن سے پاک ہونے کا موقع ملا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Balochistan K Mega Curruption Scandal is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 01 June 2016 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.